شمس الدین کفیری
شمس الدین کفیری ( 757ھ - 831ھ / 1356ء - 1427ء )، شیخ، امام، علامہ، مفتی، اور محدث محمد بن احمد بن موسیٰ بن عبد اللہ، شمس الدین ابو عبد اللہ العجلونی، الکفیری الدمشقی، الشافعی: حدیث کے عالم تھے، ان کی شاعری کافی تھی، لیکن وہ پیشہ ور شاعر نہیں تھے۔
شمس الدین کفیری | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1356ء |
وفات | سنہ 1427ء (70–71 سال) دمشق |
عملی زندگی | |
پیشہ | عالم ، فقیہ ، محدث |
درستی - ترمیم |
پیدائش اور ابتدائی زندگی
ترمیمشیخ شمس الدین ابو عبد اللہ العجلونی کی پیدائش 17 شوال 757 ہجری کو الکفیر (جرش کے قریب) میں ہوئی۔ آپ نے اپنی زندگی دمشق میں بسر کی، جہاں فتویٰ دینے، تدریس کرنے اور علمی تحریریں لکھنے میں مصروف رہے۔ 827 ہجری میں مکہ مکرمہ کا قصد کیا، وہاں قیام کیا، اور مکہ اور اپنے علاقے میں احادیث بیان کیں۔[1]
شیوخ
ترمیمشیخ شمس الدین ابو عبد اللہ العجلونی نے دمشق میں درج ذیل اساتذہ سے علم حاصل کیا:
- . عماد الدین ابو بکر بن احمد بن السراج الدمشقی
- . مخیی الدین الرحبی
- . محمد بن محمد بن عوض
- . البدر محمد بن علی بن عیسی بن قوالیج الحنفی
- . عمر بن امیلہ
- . تاج الدین عبد الرحیم ابو الفضل الحنفی (المعروف ابن الفصیح)
- . ابو بکر بن المحب
اس کے علاوہ دیگر شیوخ سے بھی استفادہ کیا۔ اجازت حدیث کے حوالے سے آپ کو اجازت دینے والوں میں شامل ہیں: محمد بن احمد المنبجی یوسف بن محمد بن محمد بن ابراہیم الصیرفی اور دیگر کئی علما۔[2]
تصانیف
ترمیمشیخ شمس الدین ابو عبد اللہ العجلونی کی اہم تصانیف درج ذیل ہیں:
- . المجتبى فی معرفة أسماء من ذکرهم البخاری بالأنساب والألقاب والکنی
- . شرح الجامع الصحیح للبخاری (مشہور بہ التلویح إلى معرفة الجامع الصحيح) – چھ جلدوں پر مشتمل
- . مختصر الروض الأنف للسهيلي (جسے انہوں نے زهر الروض کا نام دیا)
- . شرح غایة الاختصار
- . الإحکام فی أحکام المختار (اور اس کا مختصر نسخہ: منتخب المختار فی أحکام المختار)
- . الكوكب الساري فی اختصار البخاری
- . معین النبيه إلى معرفة التنبيه
- . النکت علی التنبيه – چار جلدوں میں
- . عين التنبيه (البخاری کا دوسرا شرح)[3]
وفات
ترمیمشیخ شمس الدین العجلونی کا انتقال دمشق میں ایک طویل بیماری کے بعد پیر کے دن، 8 یا 13 محرم 831ھ کو ہوا۔[4]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ التاريخ الحضاري لشرقي الأردن في العصر المملوكي، الدكتور يوسف درويش غوانمه، الطبعة الثانية - 1982، صفحة 180، دار الفكر للنشر والتوزيع - عمّان
- ↑ ديوان الإسلام وبحاشيته أسماء كتب الأعلام، تأليف: شمس الدين أبو المعالي محمد بن عبد الرحمن بن الغزي، تحقيق: سيد حسن كسروي، الجزء الرابع، دار الكتب العلمية، الطبعة الأولى: 1990م، ص: 74-75.
- ↑ رجال صحيح البخاري المسمى الهداية والإرشاد في معرفة أهل الثقة والسداد الذين أخرج لهم البخاري في جامعه/ للإمام أبي نصر أحمد بن محمد بن الحسين البخاري الكلاباذي، تحقيق: عبد الله الليثي، الناشر: دار المعرفة - بيروت 1987م، الجزء الأول، ص: 7.
- ↑