شمعون اڈیبو
چیف شمعون اولاوسیبیکان اڈیبو (4 اکتوبر 1913 - 30 ستمبر 1994) نائجیریا کے ایک منتظم، وکیل اور سفارت کار تھے جنہوں نے اقوام متحدہ کے ماتحت سیکرٹری جنرل کے طور پر خدمات انجام دی۔ وہ نائیجیریا کے پرانے مغربی علاقے میں سول سروس کے سابق سربراہ تھے۔ ابیوکوتا کے تاریخی پہاڑی گڑھ میں رہنے والے یوروبا کے لوگوں کے سردار کے طور پر، انھوں نے ایگبالنڈ کے اوکانلومو کا خطاب حاصل کیا۔[5]
شمعون اڈیبو | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | سنہ 1913ء [1][2][3] |
تاریخ وفات | سنہ 1994ء (80–81 سال)[1][2][3] |
شہریت | نائجیریا |
عملی زندگی | |
مادر علمی | لندن اسکول آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس |
پیشہ | سفارت کار ، وکیل |
مادری زبان | یوربائی زبان |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [4]، یوربائی زبان |
ملازمت | اقوام متحدہ |
درستی - ترمیم |
تعلیم
ترمیمشمعون اڈیبو نے اپنی ثانوی تعلیم کنگز کالج، لاگوس میں 1932 میں مکمل کی اور لندن اسکول آف اکنامکس سے قانون کی تعلیم حاصل کی، جہاں سے گریجویشن کے بعد اسے بار میں داخلہ دیا گیا۔ [5][6]
پیشہ ورانہ زندگی
ترمیماڈیبو نے وفاقی وزارت خزانہ میں کام کیا اور 1961 میں سول سروس کے سربراہ اور اس وقت کے مغربی خطے کی حکومت کے چیف سیکرٹری بن گئے۔[6] وہ 1962 سے 1967 تک اقوام متحدہ میں نائجیریا کے مستقل نمائندے اور 1972 تک اقوام متحدہ کے ماتحت سیکرٹری جنرل اور اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تربیت اور تحقیق کے ایگزیکٹو جنرل کے طور پر مقرر ہوئے۔ نائجیریا کی خانہ جنگی کے خاتمے کے بعد، نائیجیریا کے سربراہ جنرل یاکوبو گوون نے نائجیریا کے کارکنوں کی اجرتوں اور تنخواہوں کا جائزہ لینے اور کارکنوں کی معاشی حالت کو بہتر بنانے کے ذرائع کو دیکھنے کے لیے ایک کمیشن قائم کیا، کمیشن کی اہمیت مہنگائی بڑھنے کی وجہ سے تھی۔ خانہ جنگی کے دوران بے قابو مہنگائی کے نتیجے میں زندگی گزارنے کی تگ و دو میں۔ شمعون ادیبو کو کمیشن کی سربراہی کے لیے بلایا گیا جو بعد میں اڈیبو کمیشن کے نام سے مشہور ہوا۔ جن مزدوروں نے اجرت میں اضافے کا مطالبہ کیا تھا وہ اڈیبو کے انتخاب پر خوش تھے، انہیں ایک غیر سیاسی منتظم کے طور پر دیکھا گیا جو مزدوروں کی حالت زار کا بخوبی جائزہ لے سکتا تھا اور سول اور پرائیویٹ سیکٹر میں کارکنوں کے تحفظات کا جائزہ لے سکتا تھا۔ اس سے قبل اجرتوں کا ایک سرکاری جائزہ، جس میں 1964 میں اجرت میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا تھا، اس کے بعد نجی شعبے نے عمل کیا تھا۔[7]
اپنی پہلی رپورٹ میں، اڈیبو کے ماتحت کمیشن نے، تمام کارکنوں کے لیے COLA یا Cost of Living Award کی سفارش کی ہے، جس میں $10 سے $24 تک کا اضافہ ہے۔ تاہم، کمیشن نے 1960 کی دہائی کے انتظامی ڈھانچے کے اندر کام کرنا چاہا اور صرف اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ وفاقی حکومت کے اجرت اور تنخواہ کے نظام یا مجموعی طور پر نائیجیریا کے نظام کی مکمل بحالی کے بجائے ڈھانچے کے تکنیکی مسائل کا جائزہ لینے اور ان کو ایڈجسٹ کرنے کے طریقوں پر توجہ دی۔[8]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب عنوان : Nationalencyklopedin — NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/simeon-olaosebikan-adebo — بنام: Simeon Olaosebikan Adebo — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ایف اے ایس ٹی - آئی ڈی: https://id.worldcat.org/fast/1797323 — بنام: Simeon O. Adebo — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب بنام: Simeon Olaosebikan Adebo — PLWABN ID: https://dbn.bn.org.pl/descriptor-details/9810590188605606
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/101445245 — اخذ شدہ بتاریخ: 5 مئی 2020
- ^ ا ب Akin Onigbinde۔ "Simeon Adebo: The Unforgettable Civil Servant"۔ TheNews۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2019
- ^ ا ب Wolfgang Saxon۔ "S. O. Adebo, 80, a U.N. Envoy; Pioneered Nigeria Civil Service"۔ New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2019
- ↑ Emanuel Jehuda De Kadt, Gavin Williams. Sociology and Development. Tavistock Publications, 1974.pp 146. آئی ایس بی این 0-415-25670-4
- ↑ Emanuel Jehuda De Kadt, Gavin Williams. Sociology and Development. Tavistock Publications, 1974.pp 147. آئی ایس بی این 0-415-25670-4