شکونی
شکونی (انگریزی: Shakuni) (سنسکرت: शकुनि، سنسکرت حروف تہجی کی بین الاقوامی نقل حرفی: Śakuni، لفظی 'پرندہ') ہندو رزمی مہا بھارت میں کلیدی کردار ادا کرتا ہے۔ جب متعارف کرایا گیا تو وہ گندھارا کی مملکت کا شہزادہ تھا، بعد میں اپنے والد، سبالا کی موت کے بعد اس کا بادشاہ بنا۔ وہ گندھاری کا بھائی تھا اور کورووں کا ماموں تھا۔ شکونی کو دریودھن کی منحرف سوچ کے پیچھے اصل محرک سمجھا جاتا ہے اور اسے کروکشیتر کی لڑائی کے اہم مجرموں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ اس نے پانڈووں کو کئی بار دھوکا دیا اور اپنے بھانجے دریودھن کو پانڈووں کی طرف مکروہ چالیں کھیلنے پر اکسایا۔ اولوکا، ورکاسور اور ورپراچٹی شکونی اور آرشی کے بیٹے تھے۔
فائل:Shakuni consolating Duryodhana.jpg شکونی (بائیں) اپنے دریودھن بھانجے کو تسلی دیتے ہوئے | |
جنس | مرد |
---|---|
خاندان | والدین
|
شریک حیات | Arshi |
اولاد | Uluka (son) |
اہل و عیال |
|
مذہب | ہندو مت |
پیدائش
ترمیمشکونی کی پیدائش گندھارا کے شہنشاہ سبالا اور مہارانی سدرما کے ہاں ہوئی۔ شکونی کی بہن گندھاری کی شادی دھرتراشتر سے ہوئی تھی۔ کورو خاندان سے شکونی کی نفرت کی وجہ یہ تھی کہ ہستناپور کا کمانڈر بھیشم ایک بار گندھار کے پاس دھرتراشتر کے لیے گندھاری کا ہاتھ مانگنے گیا تھا۔ تب گندھاری کے والد سبل نے یہ بات مان لی، لیکن اس وقت وہ نہیں جانتے تھے کہ دھریتراشتر نابینا پیدا ہوا تھا۔ شکونی نے بھی اس کی مخالفت کی لیکن گندھاری نے پہلے ہی دھریتراشتر کو اپنا شوہر مان لیا تھا۔ اسی لیے شکونی نے اس دن عہد لیا کہ وہ پورے کورو خاندان کی تباہی کا سبب بنے گا۔ [2]
چوسر کھیل
ترمیمہستناپور کی ریاست کو دو برابر حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ جو مکمل طور پر بنجر تھا، پانڈووں کو دے دیا گیا، جسے انھوں نے اپنی انتھک کوششوں سے اندر پرستھ (موجودہ دہلی) نامی خوبصورت شہر میں تبدیل کر دیا۔ جلد ہی وہاں کی شان و شوکت کے چرچے دور دور تک ہونے لگے۔ یودھیشتر کے ذریعہ راجسویا یگیہ کے موقع پر، دریودھن کو بھی اس شاندار شہر کا دورہ کرنے کا موقع ملا۔ وہ محل کی رونق دیکھ رہا تھا کہ ایک جگہ اس نے پانی کے فرش کو ٹھوس زمین سمجھ کر پانی میں گر گیا اور ارجن، نکولا، سہدیو، بھیم اس پر ہنسنے لگے، اس وقت یودھیشتر اور دروپدی وہاں موجود نہیں تھے۔ اس واقعے کو دریودھن نے اپنی توہین سمجھ کر ہستناپور لوٹ آیا۔ دروپدی نے دوریودھن کا مذاق اڑانا مکمل طور پر غلط ہے۔اس کا ذکر سبھا پاروا میں بھی ملتا ہے۔
اپنے بھانجے کی اس ذہنی حالت کو محسوس کرتے ہوئے، شکونی نے پانڈووں سے تخت چھیننے کا ایک مکروہ خیال پیش کیا۔ اس نے پانڈووں کو چوسر کے کھیل کے لیے مدعو کیا اور اپنی مکروہ ذہانت کا استعمال کرتے ہوئے یودھیشتر سے کہا کہ وہ پہلے چھوٹے شرطیں لگائے۔ جب یودھیشتر نے کھیل چھوڑنے کا ارادہ کیا تو شکونی کچھ نہ کچھ کہہ کر یودھیشتر کو شرط لگانے پر مجبور کر دیتا۔ اس طرح مہاراج یودھیشتر ایک ایک کر کے اپنا سب کچھ داؤ پر لگاتے رہے اور آخر کار اس نے اپنے بھائیوں اور بیوی کو بھی داؤ پر لگا دیا اور انھیں بھی کھو دیا اور اس طرح دریودھن نے دروپدی کی توہین کر کے اس کا بدلہ لے لیا اور اسی دن مہا بھارت کی جنگ کی بنیاد رکھی گئی۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ The Mahabharata: Volume 2 (بانگریزی). Penguin UK. 1 Jun 2015. ISBN:978-81-8475-403-2.تصنيف:اسلوب حوالہ: غیر آرکائیو شدہ روابط پر مشتمل حوالےتصنيف:انگریزی (en) زبان پر مشتمل حوالہ جات
- ↑ "महाभारत के वो 10 पात्र जिन्हें जानते हैं बहुत कम लोग!"۔ दैनिक भास्कर۔ २७ दिसम्बर २०१३۔ 28 दिसंबर 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 दिसंबर 2013