شیخ محمد شفیع فتاویٰ عالمگیری کی مجلس مؤلفین کے حصہ دارتھے
ان کے اجداد میں سے خواجہ محمد غزنوی بغداد سے غزنی وہاں سے سرہند وہاں سے دہلی اور اس کے بعد صوبہ بہار آئے اور وہاں پر ہی بود باش اختیار کی
شیخ محمد شفیع عہد عالمگیر کے ممتاز علما میں سے تھے اورنگزیب کو ان سے بڑی عقیدت تھے شہزادے بھی ان سے استفادہ کرتے تھے علم و فضل میں بلند مقام رکھتے تھے اسی وجہ سے فتاوی عالمگیری کے مؤلفین میں شامل کیے گئے ولادت اور تعلیمی مراحل کی مصدقہ اطلاعات نہیں ملتی البتہ باطنی علوم و معارف کی تکمیل اپنے ماموں پیران پیر محی الدین قلندری سے حاصل کیے سو سال سے زیادہ عمر پائی1084ھ میں وفات پا گئے۔
شیخ محمد شفیع کے ایک بیٹے قاضی بدیع الزمان تھے جو بڑے بلند مرتبہ صاحب علم تھے[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اردو دائرہ معارف اسلامیہ جلد 15 صفحہ 152 دانش گاہ پنجاب لاہور