شیما کرمانی
شیما کرمانی، يا کرمانی (انگریزی: Sheema Kermani) (جنم سال 1951) ایک پاکستانی سماجي کارڪن، تحریک نسوان سَبھا کی بانی اور بھراتناتيم ڈانس کی ماھر ہے۔[1][2] کرمانی پاکستان کے شہر راولپنڈی میں ایک متوسط-درجہ (مڈل-کلاس) پڑھے لکھے پریوار میں جنم لیا تھا۔ انھوں نے کراچی میں جيزس ائنڈ ميئری کانوينٹ اسکول میں تعلیم حاصل کی جس کے بعد وہ لنڈن چلی گئی جہاں سے آرٹس میں ڈگری لے کر پاکستان واپس آگئی۔↵اس نے محسوس کیا کہ پاکستانی معاشرے میں ناریوں کو سماج میں برابری نہیں مل رہی اسی لیے اس نے ایک تحریک شروک کی جس کا نام تحریک نسواں ہے۔ اور عورتوں کے حقوق، صحت کے امور، تعلیم اور برابری کے لیے آواز بلند کی۔
شیما کرمانی | |
---|---|
Kermani performing at the Sufi Conference in Sind
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 16 جنوری 1951ء (73 سال) راولپنڈی |
رہائش | Pakistan |
شہریت | پاکستان |
عملی زندگی | |
پیشہ | رقاصہ ، کارکن انسانی حقوق ، کوریوگرافر |
وجہ شہرت | Activist, theater director, and dancer |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
کرمانی کا ابو پاکستانی آرمی سے رٹائرڈ برگیڈئر اور کے الیکٹرک (اس وقت کے ای ایس سی یعنی کراچی الکٹرک سپلائی کارپوریشن) کے چیئرمین تھے۔[3] شیما نے اپنی تعلیم کنوینٹ اسکولوں سے حاصل کی جہاں اس کے ابو کی پوسٹنگ ہوتی تھی۔شیما 1960 کی دہائی کے بیچ والے زمانے میں بھرتناتیئم (کلاسیکل ڈانس کا ایک نمونہ) سیکھنا شروع کیا۔کرمانی ھندستان میں اپنے دورے دوران الوکا پانیکر کی رھنمائی میں اوڈیسی اور لیئلا سیمسن کی استادی میں بھرتناتیئیم ڈانس سیکھی ۔ اس کا پہلہ اکیلی کارکردگی (سولو پرفارمنس) 1984 میں پاکستان میں ہوئی۔ یہ کراچی میں تھیٹر ڈائریکٹر پراسانا راماسوامی کی رھنمائی میں تھیٹر ورکشاپ بھی پہش کرتی ہیں اور کراچی میں تحریک نسواں کی سربراھی بھی کرتی ہیں۔[4] ھندستان میں اپنے ایک دورے کے دوران انھوں نے لیلا سیمسن سے اودیسی اور الوکا پینیکر سے بھرتناتیئم ڈانس سیکھ کر آئی۔[5][6]
2017میں سیوھن پہ دھمال
ترمیم2017 میں سیھون شریف میں قلندر شھباز کی دربار پر مذہبی شدتپسندوں نے بربريت والا خودکش حملہ کیا جس کے بعد شیما کرمانی نے وہاں جاکر دھمال (صوفی ناچ کا ایک نمونہ) لگائی (پيش کی) . اس نے مست الستی میں دھمال پرفارمنس دیکر میڈیا کو بتایا کہ راگ موسیکی اور ناچ (ڈانس) کو کوئی بھی نہیں روک سکتا۔[7] انھوں نے فیض امن میلہ، لاہور میں ناچ پرفارم کیا جہاں اس نے کہا کہ ہم آپس میں پریم کا پیغام بانٹنے کے ذریعے سے شانتی امن، رواداری اور مساوات لا سکتے ہیں
حوالا جات
ترمیم- ↑ "What went down at Aurat March 2019 in Karachi"۔ Something Haute (بزبان انگریزی)۔ 2019-03-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2019
- ↑ "Arts Council hosts 4th Women's Peace Table Conference"۔ The Express Tribune (بزبان انگریزی)۔ 2018-10-29۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2019
- ↑ Mariam Magsi (2016-01-12)۔ "I think Muslim men see my dancing as a challenge to them, says Sheema Kermani"۔ Images (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2019
- ↑ Saadia Qamar (3 July 2011)۔ "Tehrik-e-Niswan: Passage to India"۔ The Express Tribune۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2019
- ↑ "Sheema Kermani"۔ Wiki Peace Women۔ 17 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اپریل 2021
- ↑ "Sheema Kermani"۔ The Hindu
- ↑ Z Ali (21 February 2017)۔ "Nobody Can Stop Music & Dance: Sheema Kermani"۔ The Express Tribune)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اپریل 2019