اقدس ہاشمی کا تعلق پوٹھوار کے اس خوانوادہ بنو ہاشم سے ہے جس نے اس خطے کو علمی، ادبی، مذہبی ، سیاسی و سماجی ہر طرح کی شخصیات سے نوازا۔ جن میں ، حضرت بدرالملک ہاشمی، حضرت دیوان شاہ ہاشمی، حضرت فضل شاہ ہاشمی، حضرت محمد شاہ ہاشمی، حضرت ولایت حسین شاہ ہاشمی اور سائیں اشرف ہاشمی جیسے اولیاء کرام شامل ہیں۔ اس خوانوادہ نے اس خطے میں علم و ادب کے فروغ کے لیے اپنی خدمات سر انجام دیں اور اس حوالے سے کئ شخصیات منظر عام پر آئیں جن میں پروفیسر عزیز احمد ہاشمی ، قاضی دوست محمد ہاشمی، صاحب دین ہاشمی اور فرزند علی ہاشمی شامل ہیں۔ اقدس ہاشمی نے بھی درس و تدریس کے ماحول میں پرورش پائ اور تعلیم حاصل کی۔ ابتداء ہی سے نعت خوانی کا شوق طبیعت کا حصہ تھا۔ چنانچہ سکول و کالج میں عرصہ تعلیم کے دوران اپنے شوق کی آبیاری کرتے رہے اور مختلف ایوارڈز بھی حاصل کرتے رہے۔ شاعری اور موسیقی کا ذوق اپنے خاندانی نسب کی معرفت خداوند تعالیٰ کی ودیعت تھا جس کی ابتداء قوالی سے ہوئ۔ اپنے اس شوق کی تکمیل کے لیے مختلف مواقعوں پر قوالی بھی پیش کرتے رہے جن میں راولپنڈی آرٹس کونسل، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی اور دیگر ادبی پروگرامات و محافل وغیرہ شامل ہیں۔ آپ نے بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے اردو ادب میں بی ایس کی ڈگری لی اس دوران آپ کے شاعرانہ ذوق کو جلا ملی اور آپ غزل گائیکی کی جانب متوجہ ہوۓ۔ آپ نے اس دوران مختلف ادبی و ثقافتی کانفرنسوں میں اپنی آواز کا جادو جگایا۔ کلاسیکی پنجابی شاعری سے آپکو بالخصوص لگاؤ ہے اور آپ کرٹین ریزر پروڈکشن کے ٹھیٹر ڈرامے " میں ہاں وارث" میں وارث شاہ کی ہیر گا کر اہل ذوق کی داد سمیٹ چکے ہیں اور اس ضمن میں ایوارڈز بھی حاصل کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ شاہ حسین، بلھے شاہ، میاں محمد بخش کے کلام بھی بہت شوق سے گاتے ہیں۔ آپ مختلف مواقعوں پر نیشنل ٹیلی ویژن کے پروگراموں کا حصہ بنتے رہتے ہیں۔ کرٹین ریزر پروڈکشن کے شیر اہتمام ریکارڈ کیا گیا آپکا قصیدہ بردہ شریف 2020 میں ماہ رمضان میں پی ٹی وی نیٹ ورک کی نشریات کا حصہ بنا اور پوری دنیا میں دیکھا گیا۔ اس کے علاوہ آپ اور لائف کی مارننگ ٹرانسمشن "صبح عظیم " میں بھی روزانہ کی بنیاد پر صوفیانہ و عارفانہ کلام اردو، پنجابی اور فارسی میں پیش کر چکے ہیں جن کی تعداد تقریباً 50 ہے۔ قوالی و محفل سماع سے خاص شغف رکھتے ہیں یہی وجہ ہے کہ آپ نے اپنی ایم ایس میڈیا سائینسز کی ڈگری جو کہ رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی سے حاصل کی ، میں قوالی پر تحقیق کر کے اپنے شوق کو علمی و تحقیقی پہلو رنگ بھی عطا کیا اور ایک قابل قدر امر ہے۔ آپ ڈاکومنٹری میکنک سے بھی لگاؤ رکھتے ہیں اس ضمن میں پروفیسر یاسر اقبال کے ایم فل کے مقالے " غزل گائیکی کے اسالیب" ، ڈاکٹر عبدالواجد تبسم کے پی ایچ ڈی کے مقالے" اردو غزل میں ہندی عناصر" ڈاکٹر حمیرہ اشفاق کے ناول" می سوزم" اور نوجوان شاعر نوید ملک کی طویل نظم " منقوش" کو بھی دستاویزی فلم کا پیرہن پہنا چکے ہیں۔ آپ کو اداکاری میں بھی دلچسپی ہے چنانچہ اور لائف کے کامک سیریز " گلشن آئ ٹی سولیوشن" جو کہ کرٹین ریزر پروڈکشن کے تحت پیش کیا جا رہا ہے میں ایک مزاحیہ کردار " استاد درمیانے خاں " کے روپ میں چھوٹی سکرین پر بھی جلوہ گر ہو چکے ہیں۔ آپ باقاعدہ لکھاری بھی ہیں اور مختلف موضوعات پر آپ کے کالم و مضامین اخبارات، ویب سائٹس اور رسائل و جرائد کی زینت بنتے رہتے ہیں۔ 16 اکتوبر 2022 کو پنجاب آرٹس کونسل راولپنڈی کی جانب سے آپ کے اعزاز میں شام غزل کا انعقاد کیا گیا۔ آپ دور حاضر میں نوجوان نسل کے نمائندہ دانشور ہیں۔ بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد سے میڈیا اینڈ کمیونیکیشن میں ڈاکٹریٹ کر رہے ہیں۔ آپ ادبی و ثقافتی تنظیم ادبستان کے بانی بھی ہیں اور معاشرے میں علم و ادب کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ اپنی تہذیب و ثقافت کی بقا اور احیاء کے بارے میں نہایت سنجیدہ رویہ رکھتے ہیں۔ گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج کہوٹہ میں اردو کے لیکچرار کے طور پر اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔ آپ اپنی تمام تر صلاحیتوں اور قابلیتوں کو اپنی والدہ کی توجہ اور دعاؤں کا ثمر قرار دیتے ہیں۔

آپ کا ایک شعر ملاحظہ ہو

آباد جہاں رہتا ہے یوں میرے دروں میں

باہر کے لوازم کی ضرورت نہیں رہتی