ایم ایم علی
== تعارف ==
گزشتہ ایک‘ ڈیڑھ دہائی میں ادبی حلقوں میں نہ صرف اپنی پہچان بنانے والے‘ بلکہ اس پہچان میں دن دُگنی رات چگنی ترقی کرنے والے”ایم ایم علی“کا اصل نام ”میاں محمد علی“ہے جویکم مارچ1988ء کو کراچی میں پیدا ہوئے‘ابتدائی تعلیم لاہور سے حاصل کی اور آج کل ملازمت کے سلسلہ میں لاہور میں ہی مقیم ہیں ایم ایم علی بچپن سے ہی کچھ نہ کچھ لکھنے کی طرف راغب ہوگئے۔
ایامِ بچپن و لڑکپن میں لکھی گئی تحریروں کوپڑھ کر ان کے اساتذہ کو یہ باور ہوگیا کہ اس میں لکھنے کی بے پناہ صلاحتیں موجود ہیں اور آنے والے وقت میں یہ ایک ”بہترین لکھاری“بنے گا۔ اساتذہ کی پیشین گوئی اس وقت سچ ثابت ہوئی جب بیسویں صدی کے چوتھے سال میں (جب اخبارات گنے چنے تھے اور صرف اعلیٰ معیار کی تحریریں ہی اخبارات کی زینت بنتی تھیں) ایم ایم علی کا پہلا کالم اخبار کی زینت بنا۔اس کے بعد چند سالوں تک تعلیمی سرگرمیوں میں مصروفیت کے باوجودانہوں نے لکھنے کا عمل جاری رکھا اورجب قارئین کی طرف سے بھرپور پذیرائی ملی تو اکسویں صدی کی پہلی دہائی کے آخر میں انہوں نے ”صدائے حق“ کے نام سے مستقل بنیادوں پر کالم لکھنے کا سلسلہ شروع کیااورکچھ ہی عرصہ میں شعبہ کالم نگاری میں اپنا ایک ”الگ“مقام بنا لیا۔اب تک ان کے سینکڑوں کالم مختلف اخبارات میں شائع ہوچکے ہیں اورانہی کالموں پر مشتمل کتاب ”صدائے حق“ دو سال قبل اشاعت پذیر ہوکر ادبی حلقوں میں اپنا مقام بناچکی ہے۔ ایم ایم علی نے بھی اپنے آپ کو ”بہترین لکھاری“ ثابت کرتے ہوئے کالم نگاری تک اپنے آپ کو محدود نہیں رکھا‘بلکہ شعر وشاعری اور پھر ناول نگاری و افسانہ نگاری میں بھی بھرپورنام کمایا۔یہی وجہ ہے کہ ایک محب وطن فوجی کی داستانِ محبت پر مشتمل اُن کا ناول”سرخ محبت“اشاعت پذیر ہوکر مختصر وقت میں بہت مقبول ہوا اور چند مہینوں میں ہی اس کا پہلا ایڈیشن ختم ہوگیا۔
ایم ایم علی کا قلم تحریر کی ایک اور صنف یعنی ہارر کہانیوں پر کمال مہارت سے رواں دواں ہے اور ان کی چند کہانیاں‘ہارر کے حوالے سے مشہور و معروف ”ڈرڈائجسٹ“ کی زینت بن چکی ہیں اور انہی کہانیوں پر مشتمل ان کی تیسری کتاب ”صحرا کی سیاہ رات“بھی جلد شائع ہونے والی ہے جو، ان کی صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایم ایم علی میں لکھنے کی خداداد صلاحیتیں موجود ہیں اور یہی وجہ ہے کہ اب تک ان کی تینوں کتابیں تحریر کی تین مختلف اصناف پر مشتمل ہیں اور ان کی اگلی کتاب بھی ان تینوں اصناف سے ہٹ کر ہوگی۔
ایم ایم علی پاکستان کی معروف اور متحرک ادبی تنظیم ”آل پاکستان رائٹر ز ویلفیئر ایسوسی ایشن“کے بانی و صدر ہیں اور صرف چند ہی سالوں میں علی کی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت یہ تنظیم اس وقت پاکستان کی ”معروف ادبی تنظیم“ بن چکی ہے۔حال ہی میں اس تنظیم نے لاہورکے اندر ایک عالمی سطح کی ورکشاپ کا انعقاد کیا،جس میں پاکستان بھر سے معروف صحافیوں،لکھاریوں،ادیبوں،شاعروں اورپروفیسروں سمیت بھارت سے معروف شاعرمنظر بھوپالی،معروف شاعرہ لتا حیا،دہلی سے بچوں کی معروف مصنفہ ناظمہ پروین اور ترکی سے اردومترجم طاہرے گونیش نے بزریعہ ویڈیو لنک شرکت کی۔
Magazine Interview https://www.facebook.com/400319643665983/posts/1496928060671797/?sfnsn=scwspmo,
MM ALI Facebook٫ https://www.facebook.com/mmali4533
, Sada e haq https://www.facebook.com/Sadaehaq786786/, آل پاکستان رائٹرزویلفیئرایسوسی ایشن فیس بک پیج apwwa https://www.facebook.com/%D8%A2%D9%84-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%B1%D8%A7%D8%A6%D9%B9%D8%B1%D8%B2%D9%88%DB%8C%D9%84%D9%81%DB%8C%D8%A6%D8%B1%D8%A7%DB%8C%D8%B3%D9%88%D8%B3%DB%8C-%D8%A7%DB%8C%D8%B4%D9%86-apwwa-1854456807927622/, آل پاکستان رائٹرزویلفیئرایسوسی ایشن ویب سائٹ http://apwwa.com/</ref>