• نام ونسب :

➖➖➖➖➖ ابوالمظفر عبدالحکیم مدنی بن عبدالمعبود بن محمد بشیر بن محمدگلاب( بابا) خان

  • مرتب سالنامہ تاریخ اھل حدیث واھل حدیث انسائیکلوپیڈیا
    تاریخ پیدائش‌:26/12/1973


  • وطن :

➖➖➖ موضع ملگھیا پوسٹ :ڈھکہری وایابڑھنی بازار، سدھارتھ نگر یوپی انڈیا ،پن نمبر272201۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔

حالیہ عمل : ➖➖➖➖➖

  • استاد حدیث جامعہ رحمانیہ کاندیولی ممبئی
  • صدرمرکز تاریخ اھل حدیث ممبئی وبڑھنی سدھارتھ نگریوپی۔
  • مرتب سالنامہ تاریخ اھل حدیث واھل حدیث انسائیکلوپیڈیا
  • امیر ضلعی جمعیت اھل حدیث پال گھر ممبئی
  • نائب ناظم صوبائی جمعیت اھل حدیث ممبئی
  • خاندانی پس منظر :

➖➖➖➖➖➖➖

ھمارے پردادا گلاب بابا اور انکےاھل خاندان اترولہ ضلع بستی یوپی میں "گوما" اسٹیٹ کے رھنے والے تھے،یہ کل پانچ بھائی تھے، میرن بابا، سلیمان بابا، جانے بابا، لالوبابااور ھمارے پرداداگلاب بابا، اللہ کی توفیق سے سب اسلام کی نعمت سے مالامال ھوگئے، جسکی وجہ سے خاندان کےبقیہ لوگوں نےان پرظلم وتشددشروع کردیا، مجبورا انھیں ترک وطن کرنا پڑا، چنانچہ یہ لوگ گھر بار چھوڑ کر ھندونیپال کے سرحدی علاقے میں آباد ھوگئے، ھمارےپرداداگلاب بابابڑھنی کے پاس نیپال سے آنے والی ندی "چرگھواں" اور" اررا"کے قریب سرحد پر"ملگھیا" گاوں میں آباد ھوگئے، اورمحنت، مزدوری و کاشتکاری سے اپنی روزی روٹی چلانے لگے، میرن بابا قریب کے ایک گاوں بجوا بیروا جابسے، اورآج انکی نسل وھاں آباد ھے، سلیمان بابا، لالواورجانےبابا تینوں 20 کلومیٹر دور ضلع گونڈہ کے ایک مشھور گاوں پچپڑوا کے قریب" اونرھوا" جاوارد ھوئے اور سب کے سب یھیں بس گئے، تینوں کا خاندان آج وھاں آباد ھے،گلاب بابا اور انکے بیٹوں نے ملگھیا گاوں میں سکونت پذیر رہ کر بڑی جانفشانی کی اور رفتہ رفتہ وھاں پرکچھ غیر آباد زمینوں کو آباد کرنےاور کچھ کوخرید لینے میں کامیاب ھوگئے،اپنی محنت ،امانتداری اوردین پر استقامت کی وجہ سے اللہ نے بڑی برکت دی اور دھیرے دھیرے اچھی خاصی زمینداری بنانے میں کامیاب ھوگئے،اور اس طرح علاقے میں کافی شھرت حاصل ھوگئی۔
گلاب بابا کے سبھی لڑکے بڑے دین پسند اور ایماندارتھے مگر شرک وبت پرستی میں ڈوبے ھوئے تھے، چونکہ اس علاقے میں سب سے پھلےاہل حدیث عالم مولانا اظھر شاہ بھاری متوفی 1925 کی دعوت وتبلیغ کے لئے آمدورفت رھی، جسکے نتیجے میں پورے علاقے میں سب لوگ اھل حدیث ھوگئے۔اور یوں دھیرے دھیرےعلمائے اھل حدیث کے قافلے یھاں پیھم پھونچنے لگے، میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی کے تلامذہ میں مولانا محمد بشیر شھسوانی، مولانا عبدالعزیز رحیم آبادی، مولانا عبدالرحمن محدث مبارکپوری، مولانامحمد سعید بنارسی، مولاناثناء اللہ امرتسری، مولانا عبدالرحمن ڈوکمی، مولاناابوالقاسم سیف بنارسی، مولانا عبدالتواب غزنوی، مولانا اللہ بخش بسکوھری، مولانا عباداللہ یوسف پوری اوراسلکے علاوہ مناظر جماعت مولانا یوسف شمس فیض آبادی، اور سیف بنارسی کے شاگرد ماھرفرائض مولاناعبدالرحمن بجواوی، اور مولانا محمد جوناگڈھی اور بعد کے ادوار میں مولاناعبیداللہ رحمانی مبارکپوری، مولانا محمد زماں رحمانی، مولاناعبدالجلیل رحمانی ششھنیاں، مولانا عبدالمبین منظر سمرا،حکیم ابوالحسن عبیداللہ رحمانی کشمیری، مولانا عبدالحمید رحمانی وغیربم جیسے اساطین اھل علم کی آمد ورفت سے یہ خطہ دھیرے دھیرے ایک بقعہ توحید بن گیا، اور اس طرح ان علماء کی تربیت اور دعوت سے اس خاندان کو بھی بھر پور فیض پھونچا، مزید برآن یہ خطہ ماھر فرائض مولانا عبدالرحمن بجواوی، مجاھد آزادی مولانا عبدالقیوم رحمانی اور خطیب الاسلام مولانا عبدالروف رحمانی جھنڈانگری وغیرھم جیسے مشھور ومعروف علماء کا  مسکن ومرکزبھی تھا اس لئے یھاں مسلسل علمائے اھل حدیث اور رووساء جماعت کی تگ وتاز جاری رھی اور انکی دعوتی واصلاحی کاوشوں سے ھمارا یہ خاندان بھی فیض اٹھاتا رھا، جسکی روشنی کی حسین کرنیں آج بھی ھمارے گاوں میں دکھائی دیتی ھیں، اسی سنھرے دوراور عقیدہ وعمل کی پاکیزگی واستقامت بھرے ماحول میں ھمارا خاندان پھلا پھولا اور والد محترم کی پرورش وتربیت ھوئی، جسکا نتیجہ یہ تھا کہ جماعت کے مشاھیر اور کبار اھل علم سے ھمیشہ وابستگی رھی، اور اھل علم وعلماء کی قدردانی خاندانی ورثہ میں ملی۔
    • گلاب بابا کے تین بیٹے تھے، شریف حسن، دین محمد اور محمد بشیر، شریف حسن اور دین محمد کے بھی کئی لڑکے تھے، سب کے سب دینداراور اچھے خاصے زمیندارتھے، شریف حسن کے لڑکوں میں مکی حسن اور انکے بیٹے حاجی نصراللہ وغیرہ علاقے میں کافی شھرت رکھتے تھے اور جماعت واھل علم سےروابط رکھتے تھے، ان سب کی جڑ سے ایک پورا کنبہ ھےجن میں مولانا قطب اللہ صاحب ندوی ،اور ڈاکٹر محمد اظھر خان کانام قابل ذکر ھے اول الذکرنے برسوں جھنڈانگر اور جامعہ محمدیہ منصورہ میں تدریسی خدمت انجام دی ھے اور اب اللہ کو پیارے ھوچکے ھیں ،، دین محمد باباکے بچوں میں ھمارے ایک چچا مولانااحسان اللہ رحمانی ھیں جوعالم دین ھیں اور رحمانیہ بنارس سے فارغ ھیں، اور جھنڈانگر میں درس وتدریس کا فریضہ انجام دے رھے ھیں،اور ابھی دسمبر 2020 تک ماشاء اللہ باحیات ھیں، تیسرے لڑکے ھمارے بابا تھے جنکے پانچ بیٹے تھے، زین اللہ، شمس اللہ، قدرت اللہ، مولانا محب اللہ رحمانی، اور میرے والد عبدالمعبود، ان پانچوں میں چچا مولانامحب اللہ رحمانی عالم دین تھے اور رحمانیہ بنارس کے فارغ تھے، اور مئو آئمہ الہ آباد، گینسڑی، کوئلہ بانسہ وجھنڈا نگر کے اداروں میں برسوں تدریسی خدمت انجام دے چکے تھے اب مرحوم ھوچکے ھیں، اور ایک دوسرے عالم دین مولانا شفیع اللہ رحمانی ھیں جو مدرسہ میاں صاحب دھلی، ریاض العلوم دھلی اور جامعہ اسلامیہ دریاباد جیسے اداروں میں پڑھاچکے ھیں ابھی دسمبد 2020 تک ماشاء اللہ بقید حیات ھیں اور چچا زین اللہ کے بڑے لڑکے ھیں ۔چچا قدرت اللہ کی اولاد میں قابل ذکر جماعت کے مشھور طبیب پروفیسر ڈاکٹر عبدالمبین خان ھیں جو ممبئی میں رھتے ھیں، آپ ملک وجماعت کی معروف شخصیت ھیں۔ چچاشمس اللہ کی اولاد میں قابل ذکر ھمارے ھم سبق بھائی مولاناوسیم احمد سنابلی مدنی ھیں جوکہ فراغت کے بعد سے جامعہ اسلامیہ سنابل میں مدرس ھیں،
    • میرے والد صاحب بھت زیادہ پڑھے لکھے تو نہ تھے مگر جماعت کے علماء کی خدمت اور صحبت کا انھیں موقع زیادہ میسر آیا جس کے نتیجے میں اھل علم سے کافی مضبوط روابط تھے، عموما علماء کے قافلے آپ کے پاس ھی پھونچتے اور وارد ھوتے تھے، جن میں مولانا محمد زماں رحمانی، مولانا عبدالرحمن بجواوی، مولانا عبدالروف رحمانی جھنڈانگری، مولانا عبدالقیوم رحمانی، مولانا عبدالمبین منظر، مولانا رئیس الاحرار ندوی، مولانا محمد عمر سلفی، مولانا امراللہ عارف سراجی، مولانا مفتی عبدالحنان فیضی، مولانا شکراللہ ٹکریا، مولانا عبدالحمید رحمانی، قاری عبدالمنان شنکر نگری، مولانا ذکراللہ ذاکر ندوی، مولانا ڈاکٹر مقتدی حسن ازھری وغیرھم کثیر جیسے اساطین علم ھیں، آپکی علماء نوازی کا یہ عالم تھا کہ ڈاکٹر مقتدی حسن ازہری اپنے دعوتی سفر کے دوران ھمارے بچپن میں ھی ھمارے گھر اپنے پورے بچوں کے ساتھ ایک ھفتہ مقیم تھے، والد صاحب چونکہ گاوں کی مسجد ومدرسہ کے بھی کلیدی ذمہ داران میں تھے، اور بعد میں سالوں ناظم اعلی تھے، اوراساطین اھل علم سے گھرے جماعتی روابط تھے، اس لئے ھمارے گھر وخاندان کا ماحول بالکل دینی تھا انھیں ماحول میں ھماری پرورش وتربیت ھوئی اوراللہ نے دین اور جماعت کی خدمت کی آج یہ توفیق دی ھے،
    • والد صاحب کے سات لڑکے اور ایک بیٹی صالحہ نام کی تھی۔جو ھماری پیدائش سے پھلے ھی انتقال کر گئی تھیں،اللہ غریق رحمت فرمائے، سات بیٹوں میں بالترتیب احمد، شکیل احمد، عبدالاحد، مولانا عبدالرشید سلفی سراجی، عبدالوکیل، عبداللطیف اور سب سے چھوٹا میں عبدالحکیم ھیں ۔بڑے بھیا احمد جوانی میں شادی کے بعد اللہ کو پیارے ھوگئے تغمدہ اللہ بواسع رحمتہ اور بقیہ سب دیندارھیں اوربقید حیات ھیں ۔اپنے اپنے کاروبار میں لگے ھیں،ھمارے ایک بھتیجے مولانا عبدالسلام شکیل مدنی ھیں جو بڑے بھائی شکیل احمدکے بڑے صاحبزادے ھیں، جامعہ سلفیہ بنارس، اور مدینہ یونیورسٹی کے فارغ ھیں، اور عربی اردو کے بھترین قلمکار اور اچھے خطیب وعالم ھیں ۔عبدالرشید بھائی کے دولڑکے عبدالقادراور عبدالھادی ماشاءعالم دین ھیں اور اچھی ملازمت کر رھے ھیں، عبدالوکیل بھائی کےایک صاحبزادے جنید احمد رحمانی ھیں جو ھمارے پاس جامعہ رحمانیہ کاندیولی سے سند فضیلت لے کر فی الوقت مدینہ یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کررھے ھیں، بقیہ سب بھائیوں کے بچے تعلیم سے جڑے ھوئے ھیں۔اور سب کے سب مسلک وجماعت کے حامی اورمتحمس ودیندار ھیں،
  • میرا ننیھال جماعت کے مشھور گاوں اونرھواضلع بلرامپورمیں ھے قدیم علماء میں مولانا محمدحسن رحمانی اور حال میں جماعت کے مشھور داعی وقلمکارشیخ صلاح الدین مقبول مدنی ومولانا عبدالعلیم دین محمد مدنی کا مسکن بھی یھی گاوں ھے، میرے تین مامووں میں ایک مولانا عبدالغنی سلفی ھیں جو ایک کھنہ مشق عالم دین ھیں، برسوں دعوت وتدریس سے جڑے رھنے کے ساتھ کافی عرصے تک جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر کے شعبہ نسواں میں حدیث کے استاد رہ چکے ھیں، فی الوقت کبر سنی کی وجہ سے گھرپر ھی آرام فرماھیں ۔متعنا اللہ بطول حیاتہ
  • خاکسار کا تعلق اسی خانوادے سے ھے۔اور اسی روح پرور ماحول میں میری پرورش ھوئی ھے،والدہ ماجدہ 2006ء میں ھی اللہ کو پیاری ھوگئی تھیں اور والد صاحب کم وبیش 95 سال کی عمر پاکر8 جولائی 2016ء میں راھی ملک بقاھوچکے ھیں،مرحومین کی اللہ مغفرت فرمائے اور موجودین کو اسلام اورصحیح عقیدے ونیک عمل پر استقامت کے ساتھ زندہ رھنے کی سعادت عطافرمائے، آمین
  • ابتدائی واعلی تعلیم:

➖➖➖➖➖➖➖ (1)1977ءسے 1981ءتک ابتدائی تعلیم آبائی گاوں کے مکتب مدرسہ بحرالعلوم میں ھوئی، (2)1982ء میں ایک سال عربی کی تعلیم ننیھال اونرھوا، مدرسہ نورالہدی میں پائی۔(3)1983ء سے 1987ء تک چار سال متوسطہ کی تعلیم معھد التعلیم الاسلامی دھلی حال جامعہ اسلامیہ سنابل دھلی میں ھوئی۔(4)1987ءسے 1990ء تک تین سال (رابعہ، خامسہ، سادسہ چند ماہ) کی تعلیم مرکزی دارالعلوم جامعہ سلفیہ بنارس میں حاصل کی، اور ثانویہ کی سند سے مدینہ یونیورسٹی میں قبل از وقت داخلے کی وجہ سے عالمیت کی تکمیل نہ ھوسکی، اور میں مدینہ روانہ ھوگیا، (5)1990ءسے1993ءثانویہ اور 1993ء سے1998ء تک کلیہ الحدیث میں کل سات سال مدینہ یونیورسٹی میں کسب فیض کا حسین موقع ملااور تلافی مافات کی تکمیل ھوئی۔اور ھمیشہ امتیازی پوزیشن حاصل رھی۔(6) 2000ء سے 2001ء تک پوسٹ گریجویٹ ڈپلوما(دبلوم عالی)جامعۃ الملک سعود ریاض سے مکمل ھوا۔(7) دوران طالبعلمی مولوی، عالم الہ آباد بورڈ اور ادیب کامل، وماھر جامعہ اردو علیگڈھ سےفرسٹ ڈویژن پاس ھوا(8) 2005 ءمیں (دوران تدریس بمبئی) ایم اے ( .M.A)اسلامیات کی ڈگری فرسٹ ڈویژن کے ساتھ جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی سے حاصل کی۔

  • قابل ذکر اساتذہ :

➖➖➖➖➖➖

  • ( ابتدائی تعلیم )*مولانا احسان اللہ رحمانی*مولانا عبدالسمیع مصرولیا*ماسٹر وقار دیوبندی*مولانا نظام الدین اونرھوا*مولانا شھاب الدین اونرھوا
  • (دھلی میں) * مولانا عبدالحمید رحمانی * شیخ عطاءالرحمن مدنی *مولانا عاشق علی اثری* مولاناشھاب اللہ مدنی* مولانامحمد الیاس سلفی*مولانا عزیز عمر سلفی* مولانا عبدالمنان سلفی*مولانا واجد فیضی* مولانا محمد مستقیم سلفی پرسا* مولانا عبدالکریم سلفی * مولانا ابوالمکرم سلفی*مولاناعمراحمدملیباری*مولانا عزیزاحمدمدنی*ماسٹر ثروت صاحب * ماسٹر ابوذر صاحب *قاری فضل الرحمن صاحب*
  • (بنارس میں) * مولانا صفی الرحمن مبارکپوری (شیخ سے بنارس میں کم ،مدینہ میں دوران طالبعلمی سات آٹھ سال استفادہ اورصحیح بخاری ومسلم کی بعض حدیثیں اورنزھۃ النظر کے بعض مباحث پڑھنے کا موقعہ ملا)*ڈاکٹر مقتدی حسن ازہری * مولانامحمد رئیس ندوی * مولانا عابد حسن رحمانی* مولانا عبدالوحید رحمانی*ڈاکٹر عبدالرحمن پریوائی *مولاناعبدالسلام مدنی * مولانا عزیزالرحمن سلفی * مولانا محمد مستقیم سلفی * مولانا اصغرعلی امام مھدی سلفی *مولانا جمیل احمد مدنی * مولانا نعیم الدین مدنی * مولانا علی حسین سلفی بنگالی *مولانا عزیز احمد ندوی* مولاناامراللہ رحمانی* مولانا ابوالقاسم فاروقی*مولانا محمد یونس مدنی *مولانا احسان اللہ سلفی *مولانا سعید میسور مدنی *##
  • (مدینہ منورہ میں) *شیخ علی عبدالرحمن حذیفی امام مسجد نبوی * قاری محمد ایوب امام مسجد نبوی * ڈاکٹر ضیاءالرحمن اعظمی*شیخ عبید الجابری مشھور نابینا متحمس سلفی عالم * د۔مطر الزھرانی* شیخ عبدالرزاق البدر* شیخ محمد البراک * شیخ محمد المدخلی* د۔ انیس طاھر اندونیسی* د۔عبدالعزیز عبداللطیف
  • مشائخ عظام جن سے ملاقات واستفادہ کا موقع ملا:

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

* شیخ ابن باز رحمہ اللہ حج 1996 میں منی میں ملاقات اور درس میں حاضری واستفادہ* شیخ محمد بن صالح العثیمین بعض دروس،مسجدنبوی** محدث مدینہ شیخ عبدالمحسن العبادبعض دروس مسجد نبوی* محدث مدینہ شیخ ربیع ھادی المدخلی گھر پر ملاقات واستفادہ*شیخ ابوبکرجابرالجزائری دروس مسجد نبوی* شیخ عمر فلاتہ صحیح مسلم کے بعض ابواب، مسجد نبوی* شیخ عطیہ سالم مسجد نبوی* شیخ الحدیث مولانا عبیداللہ رحمانی مبارکپوری دوران تعلیم بنارس سفر مبارک پور برائے خصوصی ملاقات شیخ صاحب *صوفی نذیر احمد کاشمیری (دھلی)*حکیم ابوالحسن عبیداللہ خان رحمانی کاشمیری (دھلی)*مفسر قرآن مولانا عبدالقیوم رحمانی (دودھونیاں) *خطیب الاسلام مولانا عبدالروف رحمانی جھنڈانگری*مولانا مختاراحمد ندوی ممبئی *مولاناعبدالسلام رحماني بونڈیھار*مولانا عبدالمبین منظر سمرا* مولانا عبدالحنان فیضی جھنڈانگر*ڈاکٹروصی اللہ عباس مدنی مفتی حرم مکہ مکرمہ *شيخ عزير شمس مكہ مکرمہ * قاری عبدالمنان شنکر نگری * ڈاکٹر فضل الرحمن مدنی * مولانا عبدالرشید ازھری ریاض العلوم دھلی*شیخ عبدالمعید مدنی علیگڈھ *شیخ ظفرالحسن مدنی شارجہ* شیخ عبداللہ عبدالحمید بحرینی * شیخ محمد امان الجامی دروس مسجد نبوی* شیخ ابراھیم یحیی الیحیی مدینہ *شیخ صالح حمید دروس مکہ مکرمہ* شیخ انیس الرحمن اعظمی، چنئی 
  • تدریسی ودعوتی اعمال

➖➖➖➖➖➖➖

 * 1998ءصفا شریعت کالج ڈمریاگنج(تقریبا ایک ماہ)
*1998ءکلیہ عائشہ للبنات اونرھوا (چند ماہ)
* 1999ءحمایت الاسلام عربک کالج ھاسپٹ،( چند ماہ) اور جامعہ محمدیہ تھنی سندرا بنگلور(چند ماہ) 
  • 2001تاحال دسمبر2020(مسلسل 20 سالوں سے) جامعہ رحمانیہ کاندیولی، ممبئی ،حدیث وعلوم حدیث میں تخریج، جرح وتعدیل، اصول حدیث بالخصوص صحیح بخاری جلد اول ابتداء سے اورجلد ثانی 2017 ءسے زیر تدریس ھے۔
  • قابل ذکر تلامذہ :

➖➖➖➖➖➖

جنوبی ھند میں حمایت الاسلام عربک کالج ھاسپٹ اور جامعہ محمدیہ تھنی سندرا بنگلور میں بعض طلباء مولانا سراج الدین جامعی مدنی ،ذبیح اللہ کڈلگی، شیرور کے بعض طلباء 

اور اسکے بعد جامعہ رحمانیہ کاندیولی بمبئی میں مولانا اختر رحمانی اسلام کمپاونڈ کاندیولی، مولانا عزیزالرحمن رحمانی ایکتانگر،مولانا محمد اقبال رحمانی کاندیولی، مولانا عتیق الرحمن رحمانی نوگڈھ، مولاناپرویز عطاء اللہ رحمانی دکتورہ مدینہ یونیورسٹی، مولانا جاوید مدنی کاندیولی، مولانا شاہ عالم مدنی بھیونڈی، مولانا عبدالرب مدنی کاندیولی، مولانا عبدالرحیم مدنی وکرولی، مولانا عبدالخالق مدنی بھیونڈی، مولانا امتیاز مدنی، مولانا عبدالاحد مدنی نالاسوپارہ ، مولانا عبدالوکیل مدنی مالونی، مولانا ابوالکلام حساب الدین مدنی سدھارتھ نگر،مولانا مشتاق احمد مدنی ممبرا، مولانا عبارت مدنی ماجستر مدینہ یونیورسٹی، مولانا محمد اسلم مدنی ماجستر مدینہ یونیورسٹی، مولانا طہ مدنی، مولانا وصی الدین رحمانی مرول، مولانا معراج رحمانی نالاسوپارہ، مولانااطیع اللہ رحمانی مدینہ، مولانا صدیق نودےمدنی کھچ بھج گجرات، مولانا ابوالمیزان فری لانسر، مولانا سرفراز فیضی بمبئی، مولانا جنید عبدالوکیل طالب مدینہ یونیورسٹی، مولانا بدر عالم رحمانی بھیونڈی، مولانا عبداللہ پرتاپگڈھی رحمانی کاندیولی، مولانا محمد اجمل پرتاپگڈھی رحمانی کاندیولی، مولانا فیض الرحمن رحمانی گوونڈی، مولانا سھیل رحمانی سمرا، مولاناامتیاز رحمانی بدایونی ممبرا، مولانا حافظ فیصل رحمانی کاشی میرا، مولانا اعجاز رحمانی مالونی، مولاناحافظ امتیاز رحمانی آئی سی ممبئی، مولانا حافظ عبدالجباررحمانی بنگلور،مولانا جبران رحمانی ،مولانا شمشاد احمد رحمانی ،مولانا نسیم رحمانی ،مولانا وغیرھم کثیر

 *خطبات جمعہ ممبئی ومضافات

 * اجتماعات وکانفرنس وسیمینار پورے ھندوستان میں ،الحمدلله 2002ء تاحال ( دسمبر 2020ء)ملک کی تمام بڑی کانفرنسوں میں شرکت کا موقع ملا ھے، پاکوڑ کانفرنس سے لیکر رام لیلا میدان دھلی میں انعقاد پذیر تمام آل انڈیااھل حدیث کانفرنسوں میں بحیثیت مقالہ نگار یا خطیب یا کبھی دونوں کی حیثیت سے شریک رھا ھوں ۔
 *2008 سے مسلسل ماھنامہ صوت الاسلام ممبئی میں فقہ وفتاوی کا کالم، اور جماعتی شخصیات کی تاریخ، ودیگرمقالات کی تصنیف و ترتیب 

🌹🌹تالیفات وانتاجات: ◾◾◾◾◾◾◾◾

   ##مطبوع:

➖➖➖➖➖

  • نماز جمعہ احکام ومسائل
  • المحرمات: شیخ صالح منجمد کی کتاب محرمات استھان بھا الخ کا اردو ترجمہ
  • شیئرز کی خریدوفروخت اسلام کی نظر میں
*اسلامی دعائیں :مکاتب اسلامیہ کے لئے مستند تعلیمی نصاب 
  • حیات رحمانی ( مفسرقرآن مولانا عبدالقیوم رحمانی رح کی خدمات و حیات پرتحریر کردہ مقالات کا مجموعہ)
  • علامہ عبدالحمید رحمانی ایک عھد ایک تاریخ
  • حضرت ابوھریرہ رضی اللہ عنہ اور منکرین حدیث
  • صحابہ کرام فضائل ومناقب، حقوق ومراتب
  • اجتماعی ذکرودعامیزان شریعت میں
*خطبہ جمعہ میں عصا کی مشروعیت
  • ردبدعت تاریخ کے آئینہ میں
* الوجیز فی تخریج الحدیث ( فن تخریج پر ایک مختصر علمی مذکرۃ بزبان عربی )جوجامعہ رحمانیہ کاندیولی وغیرہ میں شامل نصاب ھے،اس سے پھلے یہ طلباء کے مابین. مذکرہ تخریج الحدیث کے نام سے معروف تھی۔) 
  • علامہ داودرازدھلوی حیات وخدمات /شائع شدہ جامع مسجد اھل حدیث مومن پورہ باشتراک دیگر علماء(اس کتاب کی ترتیب، تدوین،طباعت واشاعت اور اس موقع پر منعقد ھونے والے علمی سیمینار میں معاونت ومشاورت)
    • مختصرآئینہ حیات میاں سید نذیر حسین محدث دہلوی اور ان کی فقھی مہارت (پی ،ڈی ،ایف)
*شیطان سے بچنے کی دس بڑی تدابیر/ شیخ عبدالرزاق البدر کے خطبہ جمعہ کااردوترجمہ (پی ڈی ایف فائل )
  • تحفۃ الدروس / شیخ عبدالرزاق البدر کے بعض دروس کااردوترجمہ ( پی ڈی ایف فائل )
  • سالنامہ تاریخ اھل حدیث /اول/ 376 صفحات
  • سالنامہ تاریخ اھل حدیث /دوم /579صفحات
  • سالنامہ تاریخ اھل حدیث سوم /480 صفحات
  ## غیر مطبوع:

➖➖➖➖➖➖

  • بیع مضاربت اسلام کی نگاہ میں
*مسائل بیع وشراء
  • سودکی حرمت ومضرت اسلام کے آئینے میں
  • الوقف واحکامہ فی الشریعۃ الاسلامیہ ،عربی
  • نقوش محدثین
  • ھمارے اساتذہ( قسطوارکالم جو ماھنامہ صوت الاسلام ممبئی میں شائع ھورھا ھے اور الحمدللہ دسمبر 2020ءتک
18 اساتذہ پر لکھا جاچکا ھے ۔
  • دروس الحدیث : الحمدللہ کرونا لاک ڈاون(23 مارچ 2020 تاحال فروری 2021ء)کی فرصت سے استفادہ کرتے ھوئے فیس بک، واتسیپ پر روزانہ درس حدیث کا تحریری سلسلہ جاری ھے ،جو 267 درس تک پھونچ چکا ھے. ان شاء اللہ مناسب وقت پر اسکی اشاعت بھی ھوگی ۔
  • مجموعہ مقالات ومضامین شائع شدہ ماھنامہ صوت الاسلام، ترجمان ،السراج ودیگر جرائد
  • فقہ وفتاوی شائع شدہ ماھنامہ صوت الاسلام وجوابات استفتاء بابت نکاح، طلاق، میراث وغیرہ
    1. خاص منصوبہ جس پر کام جاری ھے

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

 *اھلحدیث انسائیکلو پیڈیا(ترتیب وتدوین کا کام جاری
*سالنامہ تاریخ اھل حدیث( تاریخ اھل حدیث کے سنھرے اوراق کی ترتیب اور سال بسال وفات پانے والے علماء کی حیات وخدمات پرمشتمل ایک عظیم تاریخی دستاویز جسکی پھلی جلد ،376 صفحات اور دوسری جلد 579 صفحات،منظر عام پر آچکی ھے، اورتیسری زیر ترتیب ھے.بحمدللہ کرونا لاک ڈاون 2020 میں یہ بھی 

پی ڈی ایف کی شکل میں منظر عام پر آچکی ھے ۔چوتھی جلد کی بحمداللہ تیاری چل رھی ھے ۔۔

  • اھم عھدے ومناصب :

➖➖➖➖➖➖➖

*2002تا2020 رکن شوری صوبائی جمعیت اھل حدیث ممبئی
  • 2004 تا 2014 صدر مدرسہ اصلاح المسلمین السلفیہ ومسجد اھل حدیث ایکتا نگر،
  • 2007 تا,2022 وجاری بانی وموسس علامہ البانی ایجوکیشن اینڈ ویلفیر ٹرسٹ اور اسکے ذیلی ادارے، جامع مسجد اھل حدیث ومدرسہ دارالحدیث السلفیہ دھانوباغ نالاسوپارہ، ضلع پالگھر مبئی
  • 2007 تا 2017رکن مرکزی شوری مرکزی جمعیت اھل حدیث دھلی
*2012تا2016ناظم ضلعی جمعیت اھل حدیث حلقہ اتر ممبئی
  • 2012تا2020وجاری نائب ایڈیٹر ماہنامہ الجماعہ ممبئی
  • 2015 تا,2022 نائب ناظم صوبائی جمعیت اھل حدیث ممبئی
*2015تاحال رکن مجلس مشاورت ماھنامہ صوت الاسلام ممبئی 
  • 2015 تاحال صدر مرکز تاریخ اھل حدیث بڑھنی بازار سدھارتھ نگر
  • ایڈیٹرومرتب سالنامہ تاریخ اھل حدیث2016 وبعد
  • 2017 تاحال امیر ضلعی جمعیت اھل حدیث پال گھر

اسال اللہ التوفیق والسدادوالقبول الاخلاص