علم کی جستجو
یہ مضمون یا قطعہ شاید منبع سے نقل و چسپاں کیا گیا ہے، ہو سکتا ہے کہ یہ ویکیپیڈیا کی حقوق تصنیف و اشاعت کی خلاف ورزی ہو۔ |
عہد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے سنہری وقت کے بعد سے لےکر ابتدائی چند صدیوں تک مسلمانوں نے تمام علوم و فنون میں اپنا لوہا منوایا مگر بیرونی سازشوں اور اندرونی اختلافات کے باعث رفتہ رفتہ مسلمانوں کے عروج کی داستان قصہ پارینہ بنتی چلی گئی, اکیسویں صدی میں مسلمان پوری دنیا میں دین و دنیا کے ہر شعبے میں تنزلی کا شکار ہیں علوم و فنون سمٹ کر مغربی دنیا تک محدود ہو چکے ہیں ایسے میں اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ اپنی ملکی زبانوں میں علوم و فنون کی ترویج کی جائے اور امت مسلمہ کو اندھیروں سے نکال کر ترقی کے سفر پر گامزن کیا جائے, “جستجو” اسی کوشش کی ادنی سی کڑی ہے
مزید برآں ایگزیکٹو باڈیز کے سوشل میڈیا وسیع تجربے کی بنا پر عرصہ دراز سے محسوس کیا گیا کے انسانی نفسیات کا ایک پہلو یہ بھی ھے کے انسان اکثریت کے ساتھ رہنا چاھتا ھے’ اکثریت سے مرعوب ہوتا ھے. عصری علوم و فنون کا محور و مرکز جو جم غفیر’ قوم یا تہذیب خود کو فی زمانہ ثابت کر دکھائے گی. دیگر اقوام عالم کا ان سے مرعوبیت کا شکار ھو کر خود کو انکے رنگ میں رنگنا ایک عین فطری نفسیاتی امر ھے خواہ اس ضمن میں غیر ضروری طور پر ذاتی بنیادی اقدار سے انحراف اور بیزاری کا عود آنا بھی شامل کیوں نہ ھو. بالخصوص پاکستان میں عصری علوم اور معلومات کا کسی قدر شغف رکھنے والوں نے سوشل میڈیا پر بہت منظم طریقے اپناتے ھوئے خود کو بطور دین و مذھب بیزاری کا رول ماڈل پیش کیا. کچی ذھنیت کی ھماری آنے والی نسلوں نے جب انکا متبادل کسی کو نہ پایا. تو انکے اذھان و قلوب میں یہ بات رفتہ رفتہ سرایت پذیر ھونے لگی کے شاید عصری علوم اور دین بیزاری کوئی لازم و ملزوم امور ہیں. جبکہ ایسا نہیں. یہ اس منطقی مغالطے کی سرکوبی کی ایک کاوش بھی ھے. اس سلسلے میں ھم اھالیان علم سے استدعا بھی کرینگے کے ھمارا ساتھ دیں
جستجو کو چھ ممبران کی ایک ایگزیکٹو باڈی چلارہی ہے جنہوں نے خیالات اور رجحات اور کو دیکھتے ہوئے “جستجو” کی پالیسی ترتیب دی ہے
حسن ترتیب : جستجو فورم کی مضامین کی حسن ترتیب کچھ یوں ہے
اسلام: اس کیٹگری میں اسلام و سائینس کہ متعلق مضامین موجود ہیں
سائنس: اس کیٹگری میں سائینس و ٹیکنالوجی، فزکس، کیمسٹری، حیاتیات، طبیعات، فلکیات کہ مضامین موجود ہیں
ادب: اس کیٹگری میں ادب، شاعری، فلسفہ، تراجم، ناول، افسانے موجود ہیں[1]
- ↑ "http://justju.pk"۔ admin۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 جنوری 2020 روابط خارجية في
|title=
(معاونت)