محمد اسماعیل انور (Muhammad Ismail Anwar) بن مولانا عبید اللہ انور مرحوم بن محمد اسحاق بن علی حیدر، آپ نے بروزاتوار 04 اپریل 1993ء/11 شوال 1413ھ کو ضلع مردان، تحصیل تخت بھائی کے مضافاتی گاؤں دوا جان کلے ، ہوسئی میں ایک علمی گھرانے میں آنکھ کھول لی۔ دینی ابتدائی تعلیم اپنے دادا، اور والد سے لی جب کہ عصری علوم میں میٹرک گورنمنٹ ہائی سکول کوٹ سے پاس کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ حفظ کی تکمیل بھی کی ، اور والد صاحب سے ابتدائی صرفی، نحوی اور فقہی کتب کے ساتھ خطاطی سیکھتے رہے۔ بعدہ درس نظامی کے لئے جامعہ ابن عباس تخت بھائی میں داخلہ لیا، چار سال وہاں پڑھ کر جامعہ تعلیم القرآن خال دیر میں منتقل ہو گئے ، جہاں سے 2019ء میں وفاق المدارس کے تحت صوبہ بھر میں دوسری پوزیشن کے ساتھ شہادۃ العالمیہ کی سند لی۔ ساتھ جامعہ عبد الولی خان مردان سے ماسٹر کی ڈگری مکمل کی ، اسی سال جامعہ روضتہ الاسلام نستہ چارسدہ میں شعبہ تخصص فی الفقہ الحنفی میں داخلہ لیا، وہاں سے فراغت کے بعد والد صاحب کی مشورہ سے مدرسہ مظہر القرآن دو اجان کلے تخت بھائی میں درس نظامی کے شعبہ تدریس سے منسلک ہو گئے اور تاحال اسی عہدے پر بر قرار ہے، آپ کے دادا چونکہ طبیہ کالج دھلی سے فن طب میں مہارت حاصل کر چکے تھے ، اور رہائش موصوف کے والد مولانا عبید اللہ کے ساتھ تھی، تو آپ کو علم طب سکھایا۔ پھر یہ سلسلہ والد سے ہو کر آپ تک منتقل ہو گیا اسی وجہ سے آپ شعبہ طب سے بھی منسلک ہے، فاضل الطب والجراحت کا نہائی امتحان 2017 میں سرحد طبیہ کالج تخت بھائی سے پاس کیا، اور تدریس کے ساتھ ساتھ ایک مطلب بھی چلا رہا ہے۔