حضرت مخدوم مفتی محمد قاسم مشوری (1)اسم مبارک محمد قاسم ابن محمد عثمان (2)تاریخ پیدائش 12ربیع الاول ۱۳۱۶ھ بمطابق سن عیسوی 1897ءمیں بوقت سحر بروز پیر بمقام گوٹھ صاحب خان مشوری :: میں عین اس وقت ۔۔۔ جس میں ولادتِ وجہِ تخلیق کائنات سرورِ کائنات سرکائنات فخر موجودات صاحب لولاک لما خلقت الافلاک صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم عالمِ شہود میں جلوہ فرما ہوئے (3)تعلیم تعلیم کی ابتدا گھر سے فرمائی والدہ ماجدہ جوکہ ولیہ کاملہ تھیں ان سے ناظرہ کلام مجید برھان رشید مکمل فرمایا ۔ اس کے بعد درس نظامی کی ابتدائی کتب علامہ مولانا محمد عالم ابڑو صاحب علیہ الرحمۃ سے حاصل فرمائی بقیہ تعلیم اس دور کی اندرونی سندھ مشھور زمانہ دینی درس گاہ مدرسہ دارالفیض میں ولی ء کامل استاذالعلماء والفضلا الکامل الاکمل فیاض الزماں ابوالفیض حضرت غلام عمر سون جتوئی علیہ الرحمہ سے حاصل فرمائی (4) فارغ التحصیل ہونے کے بعد اپنے گاؤں (موجودہ درگاہ عالیہ مشوری شریف میں )۱۳۴۰ھ بمطابق سن عیسوی 1920 میں مدرسہ جامعہ عربیہ قاسم العلوم و دارالافتاء الشرعی (مشوری شریف) کے نام سے جاری فرمایا تقریباً بیک وقت پچیس ہزار غیر مسلم بازیگر قوم کے لوگوں نے آپ کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا (آپکی تصانیف ) (1)فتاویٰ قاسمیہ (2)معلم الفرائض (3)ھدیة الابرار فی التحقیق ان المصطفیٰ نورالانوار (4)البشری لمن احتفل بمیلادالمصطفی (5)ھدیة الناس فی جوازِ المیلاد والاعراس (6)اشباع لکلام فی تحقیق مدة الرضاع والفطام (7)الحجة البیضاء فی حرمة الصدقات الواجبة علی الشرفاء (8)فتح الودود فی تحقیق امراة المفقود (9)تقصیص اللحیة وتسویدا للحیة (10)کتاب الناسخ والمنسوخ (11)رسالة الرضا (12)شمس الھدی لعیون العمی (13)الدلیل المنقول فی تحریم الطبول اس کے علاوہ اور کئی کتب تصنیف فرمائیں۔۔

آپکا مزار مبارک صوبہ سندھ لاڑکانہ درگاہ عالیہ مشوری شریف میں مرجع خلائق ہے آپکی نسبت سےمشوری شریف ریلوے اسٹیشن قائم ہے