محمد خالد سانگی
سانگھی قبائل یہ لوگ حضرت نوح علیہ السلام کے بیٹے سام کی نصل سے ہیں تین ہزار سال قبل یہ لوگ چین کے صوبہ سانگ سے ہجرت کرکے خطبے جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیاء میں پھیلے چین کوریا میں آباد سانگی قبائل کی سانگ پر اپنی حکومت قائم تھی جسے اوقطائئ خان نے ختم کی تھی کہا جاتا ہے کہ عرب قبائل بنی مخزوم کی شاخ سے تعلق رکھتے ہیں مشہور اسلامی جرنل حضرت خالد بن ولید کی اولاد میں سے حضرت عبداللہ سانگی 712ء 93سن ہجری میں حضرت محمد بن قاسم کے ساتھ بغداد سے ہندوستان میں جہاد کرنے آئے تھے سندھ اور سرائیکی خطے میں ملتان تک جنگ کی اور یہی وجہ ہے کہ سانگی قبائل سندھ سے ملتان تک آباد ہیں ویسے تو سانگی قبائل کے لوگ چین تھائلینڈ ملائیشیا ہندوستان پاکستان کرغستان ابو دبئی سعودی عرب عراق برطانیہ میں آباد ہیں مگر ہم یہاں صرف پاکستان کے صوبہ پنجاب میں آباد سانگی قبائل کی تاریخ پڑھے گئے کیونکہ ہمارے پاس چین ہندوستان اور سندھ کے سانگھی قوم کی تاریخ نہیں ہے ان لوگوں کے پاس ایک ہتھیار ہوتا تھا جیسے سانگ یا سانگلہ کہتے تھے اس کے موں پر لوہے کے کرچہ ہوتے تھے جس سے وہ شکار اور جنگ میں استعمال کرتے تھے سولہویں صدی کے آخر میں جب عباسی حکمرانوں کی حکومتیں ختم ہو گئی تو انہوں نے سوچا کہ ہم بھی ہند کے کسی علاقوں پر اپنی حکومت قائم کرے پہلی حکومت جو پانچ سو سال تک قائم رہی خلافتِ عباسیہ جیسے ہلاکوخان نے 1258 کو ختم کیا پھر سلطان رکن الدین بیبرس نے 1260میں مصر میں عباسی خلافت قائم کی جسے سلطان سلیم ثالث عثمانی نے ختم کر دی 15 صدی میں اب عباسی قبائل پھر کسی علاقوں پر اپنی حکومت قائم کرنا چاہتے تھے سلطان داؤد خان عباسی نے سانگی قبائل کے بڑے جام یاقوب سے اتحاد قائم کر کہ نوشرہ اور چولستان اور باقی علاقوں پر حملے شروع کیے یہاں پر ایک ہندو راجہ کی حکومت تھی اور یہاں پر آباد مسلمانوں کی اکثریت تھی پھر مسلمانوں کے ساتھ مل کر جنگ شروع کردی 1690 میں یہاں پر ایک ریاست قائم کر دی