محمد عثمان ہوچہ
محمد عثمان ہوچہ یکم فروری انیس صد بانوے کو چک نمبر 420 گ ب ہوچہ آبادی میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم اسلامک گرائمر نرسری سکول تاندلیانوالہ اور بعد میں چک نمبر 416 گ ب سے پرائمری پاس کی ۔اس کے بعد انھیں چک نمبر 410 گ ب کچا تاندلہ میں داخل کروا دیا جہاں انھوں نے مڈل2006میں اور میٹرک 2008 میں سکول ہذا میں سے اول پوزیشن حاصل کی ۔2010 میں گورنمنٹ پوسٹ ڈگری کالج سمندری سے ایف ایس سی کی ۔2012 میں گورنمنٹ ڈگری کالج تاندلیانوالہ جس کا الحاق ان دنوں پنجاب یونی ورسٹی سے تھا بی اے پنجاب یونی ورسٹی سے کیا ۔اس کے بعد ایک سال پرائیویٹ سکول میں پڑھاتے رہیں 2013 میں علم کی جستجو انھیں ایجو کیشن یونی ورسٹی فیصل آباد کیمپس لے گی ۔جہاں انھوں نے ایم اے اردو میں داخلہ لیا ۔اس وقت یونی ورسٹی میں پروفیسر آصف اعوان ،ڈاکٹر جمیل اصغر ، ڈاکٹر انیلہ سلیم ڈاکٹر زینت افشا ء اور ڈاکٹر میمونہ ریاض ایسے اساتذہ سے پڑھنے کا شرف حاصل ہوا ۔یونی ورسٹی میں میقات اول میں ہی دوم پوزیشن حاصل کی اور وائس چانسلر سے انعام پایا۔انھوں نے ایم اے میں مقالہ لکھا جس کا عنوان تھا "مستنصر حسین تارڑ کے ناول بہاؤ کا فکری اور فنی جائزہ " اس ناول پر تحقیق کرتے ہوئے انھوں نے مستنصر حسین تارڑ کا مصاحبہ بھی کیا جس میں تارڑ نے محمد عثمان ہوچہ کے لیے لکھا "پیارے محمد عثمان کے لیے محبت کا ایک بہاؤ" ۔ایم اے کرنے کے بعد انھوں نے ایم فل میں ایڈمیشن لیا ۔ایم فل کا موضوع تھا "مصطفے زیدی کی شاعری میں عصری آگاہی " جو انھوں نے ڈاکٹر جمیل اصغر کی زیر نگرانی پائیہ تکمیل کو پہنچایا ۔