مدثر علی
History of Bubak Jutt cast in punjab Pakistan
بوبک قبیلے کی تاریخ بوبک مشرقی یورپی خاندان کا نام ہے، مشرقی یورپ کے قدیم بوبل خاندان نے بوبک، بدک اور بابک قبیلوں کو جنم دیا. اس وقت بوبک، بدک اور بابک کے نام پر بہت سی فلاح و بہبود کی تنظیمیں یورپ، امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک میں کام کر رہی ہیں.
بوبک قبیلے کی مقامی تاریخ: تاریخی طور پر، ہندوستان میں، سلطان قطب الدین ایبک کے دور میں، سلطان کے بلاوے پر بوبک قبیلے کے سپہ سالار تاشقند سے ہندوستان آے. جہاں نواب امیر علی بوبک کو بھارت کی مالوا ریاست کا گورنر مقرر کیا گیا.اور نواب مہاتر بوبک کو جموں کی ریاست کا گورنر بنایا گیا.
سیالکوٹ جو کہ اس وقت جموں ریاست کا علاقہ تھا وہاں ہندو جٹ باجوہ قبائلیوں نے قانون اور آرڈر کے مسائل پیدا کیے ہوے تھے.جن کی سرکوبی کے لیے نواب مہاتر بوبک نے نواب امیر علی بوبک کو اپنی ریاست میں دعوت دی.
لہذا وہ لاہور کے رستے سیالکوٹ کے مصیبت زدہ علاقے کی طرف نکل پڑے اور راستے میں نارنگ منڈی کے قریب اس جگہ پر کیمپ لگایا جس جگہ کو آج بوبکوال کے طور پر جانا جاتا ہے. انہوں نے مقامی قبیلے کی ایک بڑی فوج بھرتی کی اور ناروال کے قریب رعیاہ خاص پہنچ گئے. یہاں باجوہ قبائلیوں نے ایک سال سے زائد عرصے تک ان کا راستہ بند کیے رکھا.
اپنے اس قیام کے دوران نواب امیر علی بوبک نے ایک جٹ گورایا خاندان کی عورت سے شادی کی اور باجوہ عسکریت پسندوں کی شکست کے بعد، علاقے کی ترقی کی خاطر نارووال کے ایک گاؤں کپوروال کے قریب کیمپ لگایا، جہاں ان کی گورایا بیوی نے ایک بچے کو جنم دیا جس کا نام "راہ نیک نو" رکھا گیا جس کے معنی ہیں "راستے میں پیدا ہونے والا سعادت مند بیٹا". ماں اور بیٹا کی حفاظت کے لئے گورایا کمانڈرز کو مقرر کیا گیا اور قریب کے علاقے گورایا کمانڈرز کو مختص کر دیے گئے. جو علاقے بعد میں گورائیہ کمانڈروں کے ناموں سے مشہور ہوے، جیسے لچر گورایا، نانر گورایا، بھٹی گورایا، داتا گورایا، عاقل گورایا، راعیا گورایا وغیرہ.
نواب امیر علی بوبک نے باجوہ ہندو قبائلیوں سے علاقے کو آزاد کروانے کے بعد، ظفر یوو کو اس علاقے کا کمانڈر مقرر کیا اور خود مالوا ریاست واپس چلے گئے.
جبکہ بچے کو اس کے ننھیال رعیا گورایا کے خاندان نے گود لے لیا. بچہ بڑا ہو کر "نواب رانوک نو بوبک" کے نام سے مشہور ہوا. اس کی قبر موضع بوبک میں رانوک نو کے نام سے اب بھی موجود ہے-
موضع بوبک مرالی کے لوگ اسی کی اولاد ہیں۔ جو کہ اب بوبک مرالی کے علاوہ ملک کے مختلف حصوں مثلاً ملتان بہاولپور وغیرہ کے علاقوں میں پھیل چکے ہیں
ظفریوو موجودہ ظفروال ٹاؤن کا بانی ہے. انہوں نے اس جگہ پر ایک قلعہ بنایا جس کی باقیات ابھی تک گاؤں بوبک مٹر کے قریب موجود ہیں. اس نے اس علاقے میں باجوہ قبائل کے خلاف سلیہرا قبائلیوں کو آباد کیا اور اسلام کے نور سے افروزاں کر کے اس علاقے میں اسلام کی قندیل روشن کی اور سیالکوٹ پراگانا میں امن اور سیکیورٹی قائم کی.
پروفیسر غلام سرور بوبک پرنسپل افیسر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ برنوو سٹیٹ نائجیریا پرنسپل اتفاق اکیڈمی ماڈل ٹاؤن لاہور. کنٹرولر منہاج القرآن لاہور
گورنمنٹ ٹیچر مدثر علی بوبک