Hasam mirza
حضرت سید غلام جان پاچہ کی مختصر تاریخ انکی پیدائش نہ معلوم ہے. وفات سن ١٩٧٨ کو جمعہ کے دن اپنے ہی گاوں موہمند ایجنسی کے علاقہ جروبی درہ پاچیاں کلے میں اس دنیا سے رخصت ہوگئے. صاحب محترم پاچہ خیل قبیلے کے بہت ایماندار عزت دار و نڈر انسان تھے. سید غلام جان پاچہ کی ١٩٥٢ تحریک, تحریک پاکستان سید غلام جان (پاچہ خیل ) نے مہمند ایجنسی کے علاقہ عیسیٰ خیل قبیلے میں ایک تحریک چلائی. جس کا مقصد عیسیٰ خیل قبیلے میں پاکستان کا پرچم لہرانا تھا . (وضاحت ) جب قبائل میں کالا قانون نافذ ہوا. تو اس وقت مملکت پاکستان اور مملکت افغانستان دونوں ملکوں نے ایک قانون تھا. جس میں قبائل قوم کیلئے (موجب) جسے پشتوں میں ( پگڑی ) بھی کہتے ہیں, مکرر ہو گئی تھی. لہذا' ١٩٥٢ کے وقت سارے قبائل کی طرح عیسیٰ خیل قوم بھی پاکستان اور افغانستان دونوں مملکت کے ساتھ روابط رکتے تھے. ایسی وجہ سے عیسیٰ خیل قوم کی بھی کوئی اپنی ملک یعنی ( Nationality ) نہیں تھی.
اس وقت عیسیٰ خیل قوم افغانستان کے نواب ملک احسن خان کا ساتھ دیتے تھے. عیسیٰ خیل قوم افغانستانی تھے. تو اس وقت حضرت سیدنا غلام جان بابا نے افغانستان کے نواب ملک احسن خان کے خلاف ایک تحریک شروع کی.
جس کا مقصد عیسیٰ خیل قوم میں پاکستانی پرچم لہرانا تھا. کیوں کے سید غلام جان بابا پاکستان کا حامی تھا.اسی وجہ سے عیسیٰ خیل قوم حضرت سید غلام جان پاچہ عیسیٰ خیل قوم حضرت سید غلام جان پاچہ خیل کے خلاف ہوگئے. اور سید غلام جان بابا کو طرح طرح کی تکلیف دیتے تھے. سید غلام جان پاچہ نے ملک آدم خان بابا ( جو کے ادو خیل قبیلے کے سردار تھے.) اور (جروبی خیل) قبیلے کے سردار کے ساتھ مل کر عیسیٰ خیل قوم میں اپنی ذاتی پیسوں سے موجب یعنی ( پگڑی) تقسیم کرانا شروع کیا. حضرت سید غلام جان پاچہ ( پاچہ خیل قبیلے کے بانی تھے ) کے بہت کوششوں اور تکلیفوں کے بعد ١٩٥٢ میں عیسیٰ خیل قوم نے پاکستان کو تسلیم کیا اور پاکستانی ہوے. اسکے بعد ١٩٥٤ میں حضرت سید غلام جان بابا نے ملک آدم خان بابا ( ادو خیل ) کی مدد سے پاچہ خیل قبیلے کی بنیاد رکی. حضرت سید غلام جان بابا کی گھر میں پانچ شیر جیسے اولادپیدا ہوے . ١. حاجی سید اسلام گل پاچہ ٢. حاجی سید محمّد جان پاچہ ٣. حاجی سید حضرت جان پاچہ ٤. حاجی سید غلام نبی پاچہ ٥. حاجی سید عمرا جان پاچہ ہے. کتاب مختصر تاریخ سید غلام جان پاچہ بانی پاچہ خیل قبیلہ