Mr.Saqib Ghafoor
SAQIB GHAFOOR MALIK | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 22/05/1993 Rawalpindi Pakistan |
رہائش | Shah Faisal Town Karachi 34 |
لقب | Professor |
نسل | Malik Awan |
عملی زندگی | |
پیشہ | political worker |
تحریک | SINDH AWAMI QUAID |
درستی - ترمیم |
ابتدائی معلومات
ترمیم- یہ پیج ایک سماجی رہنما ثاقب غفورملک صاحب کا ہےان کے والد محترم کا نام عبدالغفور ملک[مرحوم]ہے۔ عبدالغفور ملک صاحب بھی ایک سیاسی اور سماجی رہنما تھے۔ ثاقب غفور صاحب راولپنڈی،پاکستان میں پیدا ہوئے،ثاقب غفور ملک صاحب کی تاریخ پیدائش[2] (22,مئی,1993) ہے۔ ابتدائی تعلیم کراچی کے [3]گورنمنٹ ہائی سکول سے حاصل کی، محترم عبدالغفور مرحوم صاحب کے انتقال کے بعد ثاقب غفور صاحب نے عملی سیاست میں قدم رکھا-
عوامی نظریات
ترمیمعوام کی بھلائی اور عوام کے حقوق کی بات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام کے حقوق کی بات کرتے ہیں۔ ثاقب غفورصاحب بانی پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح اور شہدائے پاکستان کو اور ان کی عظمتوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔
"ثاقب غفور صاحب کو کسی عهدے و منصب کا لالچ بالکل نهیں هیں، وه پورے پاکستان میں اسلامی قانون کانفاذ چاهتے هیں"
شعر
ترمیم[4]کوئی بیٹھا دور مجھے دعا دیتا ہے
میں ڈوبتا ہوں پر سمندر اچھال دیتا ہے
[5]محفل میں بے مزگی نہیں پھیلاؤں گا
دروازہ کھلا ہے چلا جاؤں . . . گا
[6]سربراہ مملکت یا التجا کر رہا ہے
انصاف ابھی باقی ہے یہ دعا کر رہا ہے
سچا خواب ہے!
ترمیمثاقب غفور ملک صاحب
25 دسمبر 2007 کا واقعہ کچھ اس طرح سے لکھتے ہیں
"کہ اس رات انھوں نے حضرت سیّد علی بن عُثمان ہجویری داتا گنج بخش رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کی زیارت بامشرف حاصل ہوئی"
خواب میں کیا دیکھتے ہیں۔
مزار شریف کےصحن میں حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری کے ہمراہ موجود تھا مزار کے لنگر خانے میں لنگر کی پلیٹ پر دونوں ہاتھ رکھ کر مجھے دے دیا پھر میں نے بھی دونوں ہاتھ رکھ کر لوگوں میں تقسیم کر دیا۔اسی موقع پر میرے والدہ محترمہ بھی موجود تھی۔
محبت اور عقیدت کا یہ عالم تھا کہ
کم عمری سے ہی میں حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری کی کتاب[7] کشف المعجوب تلاش کرتا رہا۔
ناقصاں را پیر کامل کاملاں را رہنما
حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری کے فیض و برکات اور تجلیات کا یہ یہ سلسلہ آج تک جاری و ساری ہے۔
میری زندگی بھر کے تمام مشکل معمولات حضور کی برکت سے ہی حل جاتے ہیں۔
حضرت سیّد علی بن عُثمان ہجویری داتا گنج بخش رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
فرمایا کرتے تھے کہ:
” | نفس کو اس کی خواہش سے دور رکھنا حقیقت کے دروازے کی چابی ہے۔ | “ |
حضرت سیّد علی بن عُثمان ہجویری داتا گنج بخش رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ فرمایا کرتے تھےکہ:
ترمیمحضر تِ داتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے حصولِ معرفت کى خاطر بے حد ریاضت و عبادت کى حُصولِ علم کی خاطر سفر کی صعوبتیں برداشت کیں،
ترمیمرضائے الٰہى کے لئے اُونی لباس پہنا، محبتِ الٰہى میں فقر و فاقہ اختیار کیا اور عشقِ حقیقى میں ثابت قدمی کی خاطر مصائب و مشکلات میں صبروضبط سے کام لیا آخرکار اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے فضل سے آپ کی معرفت کی تکمیل ہوئی۔
ترمیمجب آپ کے پیر و مرشد حضرت سیِّدُنا ابوالفضل محمدبن حسن خُتُلی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی کی نظرِ ولایت نے دیکھا کہ
ترمیممیرے مریدِ خاص کے علمِ ظاہری و باطنی سے مخلوق خدا کے فائدہ اٹھانے اور ان کی صحبت سے فیض پانے کا وقت آ گیا ہے *تو آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے حکم دیا کہ تم (مرکز الاولیا) لاہور روانہ ہو جاؤ اور وہاں جا کر رُشد و ہداىت کا فریضہ انجام دو ۔*
ترمیم(مقدمہ کشف المحجوب مترجم،ص ۵۰،وغیرہ)
ترمیماس زمانہ میں غزنى سے لاہور تک کا راستہ کافى دشوار گزار تھا، لہٰذا
ترمیمآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مرشدِ کریم سے رخصت ہو کر پہلے اپنے وطن غزنى آئے اور وہاں سے حضرت احمد حمادی کرخی اور حضرت ابو سعید ہجویری رَحْمَۃُ اللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمَا کو ساتھ لے کر تین افراد کے قافلہ کى صورت میں *مرکزالاولیا لاہور* کى طرف چل دیئے اور بڑی مشقتوں سے پہاڑى راستے طے کرتے ہوئے *پہلے پشاور اور پھر غالباً ۴۳۱ ھ بمطابق 1041ء کو مرکزالاولیا لاہور میں آپ کی آمد ہوئی۔*
ترمیم(تذکرہ اولیائے لاہور، ص۵۷،ادارہ پیغام القرآن)
ترمیمحضرت سَیّدُنا داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ نہ صرف علم و فضل کے اعلیٰ مرتبے پر فائز تھے بلکہ اللہ عَزَّ وَجَلَّ کے بہت مقرب ولی اور صاحبِ کثیرُالکرامات بھی تھے۔
ترمیمآئیے تمام اولیاء کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام اور بالخصوص داتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی محبت اپنے دل میں مزید پختہ کرنے کے لئے ان کی دو کرامات ملاحظہ کیجئے۔
ترمیم*جادوگر کا قبولِ اسلام :
ترمیمرائے راجو ایک بہت بڑا ہندو جادوگر تھا لوگ اسے اپنے جانوروں کا دودھ دیا کرتے تھے اور اگر کوئی اسے دودھ کا نذرانہ نہ دیتا تو وہ اس کے جانوروں پر ایسا جادو کرتا کہ جانوروں کے تھنوں سے دودھ کے بجائے خون نکلنے لگتا۔
ترمیمایک دن ایک بوڑھی عورت رائے راجو کے پاس دودھ لے جا رہی تھی کہ
ترمیمحضرت سَیِّدُنا داتا علی ہجویری عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِی نے اسے بلا کر فرمایا کہ
ترمیم*یہ دودھ مجھے دے دو اور جو اس کی قیمت بنتی ہے وہ لے لو ۔*
ترمیماس بوڑھی عورت نے کہا کہ
ترمیم*ہمیں بہر صورت یہ دودھ رائے راجو کو دینا ہی پڑتا ہے ورنہ ہمارے جانوروں کے تھنوں سے دودھ کے بجائے خون آنے لگتا ہے*
ترمیماس پر حضرت داتا صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے مسکرا کر فرمایا :
ترمیماگر تم یہ دودھ مجھے دے دو تو تمہارے جانوروں کا دودھ پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ جائےگا۔
ترمیمیہ سنتے ہی اس عورت نے آپ کو دودھ پیش کر دیا۔
ترمیمجب وہ اپنے گھر گئی تو یہ دیکھ کر اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی کہ
ترمیماس کے جانوروں میں اس قدر دودھ تھا کہ
ترمیمتمام برتن بھرجانے کے بعد بھی تھنوں سے دودھ ختم نہیں ہو رہا تھا ۔
ترمیم*جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی یہ زندہ کرامت لوگوں میں عام ہوئی تو گرد و نواح سے لوگ دودھ کا نذرانہ لے کر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمت میں حاضر ہونے لگے۔*
ترمیمایک طرف تو لوگوں کی عقیدت کا یہ حال تھا اور
ترمیم*دوسری طرف رائے راجویہ ماجرا دیکھ کر آگ بگولا ہو رہا تھا۔*
ترمیمآخر کارآپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی بارگاہ میں حاضر ہوا اور انہیں مقابلے کیلئے للکارتے ہوئے کہنے لگا کہ
ترمیم*اگر آپ کے پاس کوئی کمال ہے تو دکھائیں ۔*
ترمیمآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا میں کوئی جادوگر نہیں، میں تو اللہ تعالیٰ کا ایک عاجز بندہ ہوں، ہاں!
ترمیم*اگر تمہارے پاس کوئی کمال ہے تو تم دکھاؤ۔*
ترمیمیہ سنتے ہی وہ اپنے جادو کے زور پر ہوا میں اڑنے لگا۔
ترمیم*آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ یہ دیکھ کر مسکرائے اور اپنے جوتے ہوا میں اچھال دیئے، جوتے رائے راجو کے ساتھ ساتھ ہوا میں اڑنے لگے۔*
ترمیمآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی یہ کرامت دیکھ کر رائے راجو بہت متأثر ہوا اور نہ صرف توبہ کرکے دائرۂ اسلام میں داخل ہوگیا
ترمیمبلکہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے ہاتھ پر بیعت بھی کی اور آپ کی صحبتِ بابرکت سے فیضیاب ہوا۔
ترمیمحضرت داتا گنج بخش رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے *اس کا نام احمد رکھا اور شیخ ہندی کا خطاب عطا فرمایا۔*
ترمیمشیخ ہندی کی اولاد اس وقت سے آج تک خانقاہ کی خدمت کے فرائض انجام دیتی آرہی ہے
ترمیم( تذکرہ اولیائے لاہور،ص۵۹،)
ترمیم*سمتِ مسجد سے متعلق کرامت :
ترمیمحضرت داتا صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے لاہور تشریف لاتے ہی اپنی قیام گاہ کے ساتھ ایک چھوٹی سی مسجد تعمیر کرائی ،اس مسجد کی محراب دیگر مساجد کی بہ نسبت جنوب کی طرف کچھ زیادہ مائل تھی ،لہٰذا
ترمیممرکزالاولیا لاہور میں رہنے والے اس وقت کے علماء کو اس مسجد کی سمت کے معاملے میں تشویش لاحق ہوئی۔
ترمیمچنانچہ ایک روز داتا صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے تمام علماء کو اس مسجد میں جمع کیا اور خود امامت کے فرائض انجام دیئے،نماز کی ادائیگی کے بعد حاضرین سے فرمایا:’’
ترمیم*دیکھئے کہ کعبہ شریف کس سمت میں ہے؟‘‘*
ترمیمیہ کہنا تھا کہ مسجد و کعبہ شریف کے درمیان جتنے حجابات تھے سب کے سب اُٹھ گئے اور دیکھنے والوں نے دیکھا کہ
ترمیم*کعبہ شریف محرابِ مسجد کے عین سامنے نظر آ رہا ہے۔*
ترمیم(مقدمہ کشف المحجوب مترجم،ص ۵۶، وغیرہ)
ترمیم*🌹 داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کے ارشادات*
ترمیمحضرت سیّدنا داتا علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ چونکہ تصوُّف کے اعلیٰ مرتبے پر فائز عشقِ حقیقی سے سرشار فنا فی اللہ بُزرگ تھے
ترمیملہٰذا آپ کی گفتگو کے ہر پہلو میں رضائے الٰہی ،مسلمانوں کی خیرخواہی اور عقائد و اعمال کی اصلاح سےمتعلق مہکتے پھول نظر آتے ہیں آئیے۔
ترمیمان میں سے چند اقوال ملاحظہ کیجئے۔
ترمیم*1. کرامت ولی کی صداقت کی علامت ہوتی ہے اور اس کا ظہور جھوٹے انسان سے نہیں ہو سکتا۔*
ترمیم*2. ایمان و معرفت کی انتہا عشق و محبت ہے اور محبت کی علامت بندگی (عبادت) اللہ و رسول کی اطاعت) ہے۔*
ترمیم*3. کھانے کے آداب میں سے ہےکہ تنہا نہ کھائے اور جو لوگ مل کر کھائیں وہ ایک دوسرے پر ایثار کریں۔*
ترمیم*4. مسلسل عبادت سے مقامِ کشف و مشاہدہ ملتا ہے ۔*
ترمیم*5. غافل امراء ،کاہل (سُست) فقیر اور جاہل درویشوں کی صحبت سے پرہیز کرنا عبادت ہے ۔*
ترمیم*6. سارے ملک کا بگاڑ ان تین گروہوں کے بگڑنے پر ہے*
ترمیم*-1* حکمران جب بے علم ہوں
ترمیم*2-* علماء جب بے عمل ہوں اور
ترمیم*3-* فقیر (یعنی مسلمان) جب بےتوکل ہوں۔
ترمیم*7. رضا کی دو قسمیں ہیں*
ترمیم*(1)* خدا کا بندے سے راضی ہونا
ترمیم*(2)* بندے کا خدا سے راضی ہونا۔
ترمیم(اقوال زرین کا انسائیکلوپیڈیا ص ۷۶)
ترمیم*8. دنیا سرائے فساق و فجار (گنہگاروں کا مقام) ہے اور صوفی کا سرمایہ زندگی، محبتِ الٰہی ہے ۔*
ترمیم(کشف المحجوب مترجم،ص۱۰۴)
ترمیم*9. بھوک کو بڑا شرف حاصل ہے اور تمام امتوں اور مذہبوں میں پسندیدہ ہے اس لیےکہ بھوکے کا دل ذکی (ذہین) ہوتا ہے، طبیعت مہذب ہوتی ہے اور تندرستی میں اضافہ ہوتا ہے اور اگر کوئی شخص کھانے کے ساتھ ساتھ پانی پینے میں بھی کمی کر دے تو وہ ریاضت میں اپنے آپ کو بہت زیادہ آراستہ کر لیتا ہے ۔*
ترمیم(کشف المحجوب مترجم ، ص ۵۱۹،)
ترمیم*وفات و مدفن :
ترمیمآپ رحمۃ اللہ علیہ کا وصالِ پُرملال اکثر تذکرہ نگاروں کے نزدیک ۲۰صفرالمظفر ۴۶٥ ھ کو ہوا۔
ترمیم*آپ کا مزار منبعِ انوار و تجلیات مرکزالاولیا لاہور (پاکستان) میں ہے*
ترمیماسی مناسبت سے لاہور کو مرکز الالیا اور داتا نگر بھی کہا جاتا ہے
ترمیمآپ کے وصال کو5تقریباً 900 سال کا طویل عرصہ بیت گیا مگر صدیوں پہلے کی طرح آج بھی آپ کا فیضان جاری ہے اور آپ کا مزارِ فائض الانوار مرجعِ خاص و عام ہے جہاں سخی وگدا، فقیر وبادشاہ، اصفیا واولیااورحالات کے ستائے ہوئے ہزاروں پریشان حال اپنے دکھوں کا مداوا کرنے صبح و شام حاضر ہوتے ہیں۔
ترمیم*داتا صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے فیضان کا اندازہ اس بات سے بآسانی لگایا جاسکتا ہےکہ*
ترمیممعین الاسلام حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نوازمعین الدین سیدحسن چشتی سنجری اجمیری رحمۃ اللہ علیہ بھی ایک عرصے تک آپ کے دربار پر مقیم رہے اور منبعِ فیض سے گوہرِ مراد حاصل کرتے رہے اور جب دربار سے رخصت ہونے لگے تو اپنے جذبات کا اظہار کچھ یوں فرمایا ۔
ترمیم*گنج بخش فیضِ عالم مظہرِ نورِ خدا*
ترمیم*ناقصاں را پیرِ کامل کاملاں را راہنما*
ترمیم(مقدمہ کشف المحجوب مترجم،ص ۵۹،وغیرہ)
ترمیمنوٹ : یہ مضمون کتاب فیضان داتا گنج بخش رحمۃ اللہ علیہ سے لیا گیا ہے اللہ تعالیٰ قبول فرمائے آمین ۔
ترمیمقرآن میں شب قدر
ترمیمقرآن مقدس میں اس کا ذکر خاص انداز میں کیا گیا ہے۔
إِنَّا أَنزَلْنَاهُ فِي لَيْلَةِ الْقَدْرِ • وَمَا أَدْرَاكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ • لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِّنْ أَلْفِ شَهْرٍ • تَنَزَّلُ الْمَلَائِكَةُ وَالرُّوحُ فِيهَا بِإِذْنِ رَبِّهِم مِّن كُلِّ أَمْرٍ • سَلَامٌ هِيَ حَتَّى مَطْلَعِ الْفَجْرِ
” | بے شک ہم نے اسے شب قدر میں اتارا ٭ اور تم نے کیا جانا، کیا شب قدر؟ ٭ شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ٭ اس رات میں فرشتے اور جبریل اترتے ہیں اپنے رب کے حکم سے، ہر کام کے لیے، وہ سلامتی ہے صبح چمکنے تک۔ | “ |
اظہار تشکر
ترمیممیں تمام پیرامیڈیکل اسٹاف ڈاکٹرز,افواج پاکستان اور پاکستان رینجرز, پولیس فورس,اور ٹائیگر فورس کے رضا کاروں کا دل کی عطا گہرائیوں سے شکر گزار ہوں,انہوں نے کرونا وائرس کی پرواہ نہ کرتے ہوئے اور عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر عوام کی خدمت کو ترجیح دی۔,
کووِڈ-۱۹ ویکسین
ترمیمکووِڈ-۱۹ ویکسین محفوظ اور موثؔر ہے۔ کورونا وائرس کے خلاف بہتر تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے ویکسین لگوانا ضروری ہے۔ کراچی کے رہائشی ثاقب غفور صاحب یہ جانتے ہیں اور انہوں نے ویکسین لگوالی ہے۔ اگر آپ نے کووِڈ-۱۹ ویکسین نہیں لگوائی ہے تو 1166 پر اپنا شناختی کارڈ نمبر بھیجیں اور اپنے قریبی ویکسینیشن سینٹر تشریف لے جائیں۔
- VForVaccinated #PakGetsVaccinated
- Ministry_of_National_Health_Services, #Regulations_&_Coordination _Islamabad #UNICEF #South_Asia
Saqib Ghafoor "https://ur.wikipedia.org/w/index.php? "3905955=oldid&ثاقب_غفور_ملک=t
"https://ur.wikipedia.org/w/index.php?"
- ↑ متن بیانیه حضرت پروفیسر صبغت الله مجددې۔ Afghanistan Centre at Kabul University۔ 1988
- ↑ Rawalpindi Medical University, Herausgebendes Organ. Rawalpindi Medical College, Herausgebendes Organ.۔ Journal of Rawalpindi Medical College : JRMC : official publication of Rawalpindi Medical University.۔ OCLC 1232527960
- ↑ Qureshī Samīʻ Allāh, author.۔ ساڈی سوہنی دھرتی۔ OCLC 1257702713
- ↑ جندي، علي هاشم،, author.۔ أنقشك وشماً : شعر۔ OCLC 1028240019
- ↑ جندي، علي هاشم،, author.۔ أنقشك وشماً : شعر۔ OCLC 1028240019
- ↑ جندي، علي هاشم،, author.۔ أنقشك وشماً : شعر۔ OCLC 1028240019
- ↑ د خدمتگار یوه ادبي موندنه (کشف)۔ University of Arizona Libraries۔ 2000