شعبہ نے یحییٰ بن یزید ہنائی سے روایت کی ، کہا : کہا میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نماز قصر کرنے کے بارے میں پوچھا توانھوں نے کہا : رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تین میل یا تین فرسخ کی مسافت پر نکلتے ۔ مسافت کے بارے میں شک کرنے والے شعبہ ہیں ۔ تو دو رکعت نماز پڑھتے ۔ مسلم 1583

قصرایک سوپچہتر(175)کلومیٹر:  شریعت اسلامیہ میں بعض موقعوں پر مسافت قصر کا اعتبار کیاگیا ہے۔

نماز میں قصر یعنی چار رکعات کی جگہ دو رکعات پڑھنا(1) روزہ کا ترک یعنی شرعی سفر میں روزہ نہ رکھنا(2) چاند کے ثابت ہونے کےلئے مسافت قصر کا اعتبار کیاگیاہے۔(3) آج کل مسافت قصر کے سلسلہ میں بہت مختلف اقوال وآرا بیان کی جارہی ہیں اور بعض کتابوں میں بھی مختلف مسافت لکھی گئی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے مختلف اسفار میں نماز میں قصر کیاہے۔ ہرسفر کی مسافت الگ الگ تھی، مگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا قول چار(4)برد کا ہے۔اور جمہور صحابہ و علما کا چار(4)برد پراتفاق ہے۔قصر کےلئے شرط یہ ہے کہ اڑتالیس(48)میل ھاشمی یعنی ایک سو پچہتر(175)کلومیٹر یا اس سے زیادہ کے سفر کی نیت ہو اور اپنے شہر کی آبادی ختم ہونے کے بعد قصر کا آغاز ہو۔ چار(4)برد یعنی اڑتالیس(48)میل ہاشمی کی تحقیق: جمہور علما امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل ،امام لیث بن سعد وغیرہم کا اس پر اتفاق ہے کہ قصر کی مسافت چار(4)برد یعنی سولہ(16)فرسخ، اڑتالیس(48)میل ہاشمی ہے۔ جمہور علما کا اتفاق اڑتالیس میل ہاشمی ہے، نہ کے اڑتالیس میل انگریزی۔ اڑتالیس میل انگریزی مراد لینا صحیح نہیں ہے، اسلئے کہ میل ہاشمی اور میل انگریزی میں بہت بڑا فرق ہے۔ میل کے تین اقسام بہت مشہور ہے۔ (1) میل اموی (2) میل ہاشمی (3) میل انگریزی اور کلومیٹر میل انگریزی سے مختلف ہے۔ ایک میل اموی 14400 فٹ کا ہوتا ہے، اور ایک میل ہاشمی 12000 فٹ کا ہوتا ہے، اور ایک میل انگریزی تقریباً 5280 فٹ کا ہوتا ہے اور کلومیٹر تقریباً تین ہزار دو سو اسی3280 فٹ کا ہوتا ہے۔ اس حساب سے اڑتالیس (48) میل ہاشمی ایک سو پچہتر(175) کلومیٹر اور تقریبا ایک سو نو(109) میل انگریزی ہوتے ہیں۔لہذا اس سے کم مسافت پر نماز میں قصر کرنا اور روزہ کا چھوڑنا صحیح نہ ہوگا۔اللہ اعلم بالصواب امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کا مسلک تین دن کی مسافت یعنی چوبیس(24)فرسخ یعنی 263 کلومیٹر کا ہے، لیکن متاخرین احناف کا مسلک جمہور علما ہی کا ہے یعنی سولہ (16) فرسخ ہے۔ اور سولہ فرسخ ایک سو پچہتر(175)کلومیٹر ہوتے ہیں۔اس سے کم مسافت میں قصر کرنا جمہور فقہا کی تصریحات کے خلاف ہوگا اور خروج عن الجمہور ہوگا۔ اس لئے کہ ایک میل ہاشمی کی مسافت جمہور علما نے اس طرح کی ہے۔ امام غزالی، امام رافعی، علامہ مجدالدین ابن تیمیہ، علامہ شمس الدین کرمانی، علامہ ابن حجر مکی، علامہ خطیب شربینی، علامہ رملی، علامہ عبدالغنی دمشقی حنفی، علامہ ابن عابدین شامی حنفی رحمہم اللہ وغیرہم نے ایک میل ہاشمی کی مسافت چارہزار(4000) خطوہ انسانی یعنی بارہ ہزار (12000) قدم انسانی لکھا ہے۔(بعضوں نے چار ہزار خطوہ سے چار ہزار قدم سمجھا ہے، یہ صحیح نہیں ہے) اور ایک قدم انسانی(foot) بارہ انچ (30.48) سنٹی میٹر کا ہوتا ہے۔ اس حساب سے اڑتالیس میل ہاشمی (576000 ) فٹ اور(175564.80)میٹر، تقریباً ایک سو پچہتر (175)کلو میٹر ہوتے ہیں۔ بعض حضرات نے 4000 ذراع کے حساب سے 88 کلومیٹر کے قائل ہوگئے ہیں۔ یہ قول مفردات میں سے ہے اور شاذ ہے۔ اس لئے جمہور علما چار ہزار خطوہ یعنی بارہ ہزار قدم کے قائل ہیں ، نہ کہ چار ہزار(4000) ذراع کے۔ علامہ شامی رحمہ اللہ نے بھی چار ہزار خطوہ لکھا ہے۔ علامہ نووی اور علامہ عینی رحمۃ اللہ علیہما نے ایک میل ھاشمی یعنی ایک میل شرعی کی مسافت چھ ہزار(6000)ذراع لکھا ہے۔ذراع سے مراد ذراع ہاشمی ہے، اور ذراع ہاشمی دو فٹ یعنی 61 سنٹی میٹر ہے۔ (معجم لغۃ الفقہا1/213) اس حساب سے بھی 6000 ذراع کی مسافت 12000 فٹ ہوئے۔ اور ایک میل ہاشمی کی مسافت 12000 فٹ ہوئے۔ لہذا ایک سو پچہتر(175) کلومیٹر ہی قصر کی صحیح مسافت بنتی ہے۔اللہ اعلم اس مسئلہ پر مزید معلومات کے لئے حضرت مولانا محمد شفیع قاسمی بھٹکلی مدظلہ کی کتاب مسافت قصر ایک سو پچہتر کلومیٹر کا مطالعہ کیا جاسکتا ہے۔ جو ادارہ رضیۃ الابرار سلمان آباد، بھٹکل، ہند سے شائع ہوچکی ہے۔