سجاول آل حضرت باباسجاول علوی قادریؒ کی اولاد سجاول آل کہلاتی ہے۔آپ ؒ کے پانچ فرزند شادم خان(جدامجدشادوآل؍سادوآل)، امب خان، پال خان، نیل خان و تاج گوہرخان تھے امب خان کے فرزند کھیابابا تھے آپ کی اولاد کھیاآل کہلاتی ہے۔نیل خان کے فرزند دم خان تھے آپ کی اولاد دمی آل کہلاتی ہے۔شادم خان ؒ حضرت شاہ ہمدان کے ہمراہ ۱۳۸۷عیسوی میں کشمیرچلے گئے تھے آپ نے پونچھ کے مقام جہڑی میں قیام کیا آپ کی قبربھی جہڑی میں ہے۔آپ کے دو فرزند تھے حمیداللہ عرف بڈھابابا اور عبداللہ عرف کہانی بابا(اولاد ہزارہ کے مختلف علاقوں میں ہے) حمیداللہ عرف بڈھا بابا کی قبرکتھان برلب روڈ دھمنی راولاکوٹ میں ہے آپ کے فرزند بابا ابراہیم المعروف بابا بہرامؒ تھے جہنوں نے سنگولہ آباد کیا آپؒ کی قبر چوڑوٹ متصل سنگولہ میں ہے آپؒ کے تین فرزند تھے حضرت بابا اسماعیلؒ، حضرت بابا جمالؒ اور حضرت بابا سیٹھ خان اول الذکردونوں کی قبریں ناڑے شریف علاقہ سنگولہ میں ہیں اور آخرالذکرسیٹھ خان کی قبرپیرستان تحصیل اوڑی میں ہے۔حضرت بابا اسماعیل کی اولاد سنگولہ میں آبادہے آپؒ کے تین فرزند تھے فیروزخان، حسو خان و ہست خان ۔فیروز خان کے دو فرزند گوہراج خان و معراج خان تھے گوہراج خان کے دو فرزند محمودخان و مبریز خان تھے محمودخان کے چارفرزندتھے کلوخان، ملک خان، محمدخان(مندوخان) و سین خان ۔ کلوخان کے فرزند معروف شخصیت بابا کالاخان تھے آپ کے نام کی شہرت کی وجہ سے ڈنہ عیدگاہ روڈ پر کالے ناگلہ ہے۔باباکالاخان کے پانچ فرزند تھے رحمت اللہ خان، دیروپ اللہ خان، سعداللہ خان، مہک اللہ خان و سکراللہ خان۔رحمت اللہ خان کے دو فرزند مومن خان و سیف خان تھے مومن خان کے تین فرزند تھے آفتاب المعروف تابوخان، منگاخان و چھتاخان۔ آفتاب خان المعروف تابوخان کے فرزند سنگولہ کی معروف شخصیت و نمبرداراول سردار تاج محمدخان قابل ذکرگزرے ہیں آپ کے نام کی شہرت کی وجہ سے آپ کی اولاد تاجوآل کہلاتی ہے ۔سردارتاج محمدخان نمبردار اول سنگولہ کے تین فرزند تھے سردار فیض بخش خان نمبردار، سردار نورولی خان و سردار فقیر محمدخان۔سردارفیض بخش خان نمبر دار کے پانچ فرزند تھے سردارغلام علی خان نمبردار، سردار نواب خان ممبر مشاورتی کونسل مہاراج پونچھ، روشن علی خان، حیدرعلی خان و دوست محمدخان۔سردارغلام علی خان نمبردار کے فرزند سردار حشمت علی خان نمبردار تھے ۔سردار حشمت علی خان نمبر دار کے فرزند سردار محمدخان نمبردارتھے(بحوالہ تاریخ اقوام پونچھ

تالیف منشی محمدالدین فوق صفحہ ۶۳۵) سردار محمدخان نمبردار۲فروری ۱۹۸۴کوفوت ہوئے آپ کی قبربیرموں سنگولہ احاطہ مڈل اسکول بیرموں سنگولہ میں ہے۔آپ کے دس فرزند ہوئے سردار جان محمدخان ایڈووکیٹ ریٹائرڈ ڈپٹی سیکرٹری وفاقی حکومت و نمبردار سنگولہ، محمداشرف خان وائس چیئرمین یونین کونسل سالیاں سنگولہ و دھڑے، عبدالعزیز خان چیئرمین یونین کونسل سنگولہ، محمدنجیب خان، محمدسعید خان مرکزی ممبر آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس، محمدکریم علوی قادری(وائس چیئرمین ادارہ تحقیق الاعوان پاکستان) و مولف تحقیق الانساب جلداول۲۰۰۷، تحقیق الانساب جلددوم ۲۰۱۳، تاریخ قطب شاہی علوی اعوان ۲۰۱۵، مختصرتاریخ علوی اعوان معہ ڈائریکٹری ۲۰۱۵، حضرت بابا سجاول علوی قادریؒ تاریخ کے آئینے میں ۲۰۱۹۔شجرہ نسب حضرت بابا سجاول علوی قادریؒ بن حضرت پیوشاہ بن حضرت بابا مہتاب(مہی پال)بن حضرت بابا کالا بن حضرت بابا قابل بن حضرت بابا حسین(سین؍سہارا)بن حضرت بابا خلیل شاہ بن حضرت کلغان شاہ بن حضرت قطب حیدرشاہ غازی علوی المعروف قطب شاہ ثانی بن حضرت عطااللہ غازی بن حضرت طاہر غازی بن حضرت طیب غازی بن حضرت شاہ محمدغازی بن حضرت شاہ علی غازی بن حضرت محمداشھل(آصف) غازی بن عون قطب شاہ غازی بن علی عبدالمنان بن حضرت محمدالاکبرالمعروف محمدحنفیہ بن حضرت علی کرم اللہ وجہہ([1]

</ref></ref>)

  1. بحوالہ کتاب نسب قریش عربی۲۰۰ھ، تہذیب الانساب عربی ۴۴۹ہجری، منتقلۃ الطالبیہ ۴۷۱ہجری، لباب الانساب عربی ۵۶۵ھ، بحرالانساب عربی ۹۰۰ھ، منبع الانساب فارسی ۸۳۰ھ، مرات مسعودی ۱۰۳۷ھ، مرات الاسرار۱۰۴۵ھ، بحرالجمان ۱۹۱۷، تحقیق الاعوان ۱۹۶۶، تاریخ علوی اعوان ۱۹۹۹، تحقیق الانساب جلداول و دوم، تاریخ قطب شاہی علوی اعوان ۱۹۱۵، حضرت بابا سجاول علوی قادری ۲۰۱۹، اعوان شخصیات ہزارہ وغیرہ