Umar Shehzad-Official
صارف از 12 جولائی 2020ء
کلیات شہزاد ہزاروی
ہر سو شور ہے رمضان آ گیا
مومن کے ایمان کا امتحان آ گیا
ویران مسجدیں خوشی سے جھوم اٹھی
کہ میرے آنگن میں پھر سے مسلمان آ گیا
سحری کی برکتیں، افطاری کی لذتیں
اٹھ جاو کہ رحمت کا گلستان آ گیا
فاقہ کش بھی خوشی سے جھوم اٹھا
اس کے گھر بھی افطاری کا سامان آ گیا
بازار کی قیمتیں بھی اسکی ہیں گواہ
اسلامی جمہوریہ میں رمضان آ گیا
شہزاد یہ دیکھ کر حیرت میں ہے مبتلا
سستا بازار میں مہنگائی کا طوفان آ گیا
عمر شہزاد(حویلیاں،ایبٹ آباد)