تلاش سکون میں ہے سر گردہ ہے  لیاری

لیاری جو کبھی محنت کشوں کی بستی تھی آج خوف کا شکار اور دہشت کی علامت بن گیا ہے یہاں کی آبادی کا بیشتر حصہ مزدور پیشہ افراد پر مشتمل ہے، یہاں کے لوگوں کی بڑی تعاد ان لوگوں کی بھی ہے جو روز کماتے اور روز کھاتے ہیں، یہاں کے لوگ امن پسند ہیں مگر حالات کا شکار دکھائی دیتے ہیں، مختلف زبان رنگ و نسل کے لوگ یہاں آباد ہیں۔ مگر اکثریت بلوچوں کی ہے اس لیے اسے بلوچ آبادی والا علاقہ سمجھا جاتاہے۔ یہاں اسکول کالج، میڈیکل کالج ، یونیورسٹی کے ساتھ ساتھ لا کالج بھی قائم کر دیا گیا ہے تاکہ یہاں کے لوگ اپنے ہی علاقے میں تعلیم حاصل کر سکیں، یہاں کے لوگ علم دوست، جفا کش، محنتی ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے علاقے سے محبت کرنے والے ہیں ، برے سے برے حالات میں بھی وہ اپنا ناتا لیاری سے توڑنا نہیں چاہتے، مگر ان پر ہمیشہ کوئی نہ کوئی مصیبت آتی ہی رہتی ہے گزشتہ دور حکومت میں لیاری میں آپریشن کے نام پر لوگوں کو کئی دنوں تک گھروں میں محصور رہنے کے ساتھ ساتھ سخت ذہنی اذیت سے دوچار ہونا پڑا تعلیمی ادارے، ہسپتال، مارکیٹ بند، زندگی کے اذیت ناک دن گزارنے پر لوگ مجبور تھے، اب بھی وہاں کے رہاشی نامصائب حالات کا شکار ہیں نہ جانے کب اہلیان لیاری پر سکون زندگی کزاریں گے نہ جانے کب یہاں کے لوگوں کی پہچان اچھے لفظوں سے ہوگی،حالت تو یہ ہے کہ یہاں کے پڑھے لکھے اہل و قابل نوجوانوں کو اچھی نوکری نہیں ملتی معض اس لیے کہ وہ لیاری کے رہاہشی ہیں اور ان کے سرٹیفکٹ اور شناختی کارڈ پر لیاری لکھا ہے۔ برسوں سے آباد اس علاقے نے بہت سے نامور ادیب، شاعر، کھلاڑی، پروفیسرز اس ملک کو دئیے، یہاں کی ایک پہچان فٹبال سے لگاؤ بھی ہے یہی وجہ ہے اس علاقے کو پاکستان کا برازیل بھی کہا جاتا ہے، مگر اب بھی بہت سے لوگ ہیں جو اپنی پہچان بنانے کے لیے جدوجہد میں لگے ہیں، بہت سے نوجوان ایسے بھی ہیں جنھیں بڑے آرام سے کہا جاتا ہے اگر نوکری چاہیے تو لیاری چھوڑ دو ، کیوں چھوڑ دیں اپنے جاہ پیداہش کو وہ بھی نوکری کے لیے یہاں کے لوگ بھی اس شہر کا حصہ ہیں انہیں بھی یہاں کا شہری سمجھا جائے محض علاقے کی بنیاد پر انہں تقسیم نا کیا جائے بحثیت قوم اس وقت ضرورت ہے ایک ہونے کی اور اس ملک کے ہر علاقے کی طرح لیاری کو بھی ہے سکون کی تلاش امن و امان کی تلاش جا نہ جانے کب یہاں کے لوگوں کا مقدر بنے گی۔

          تلاش سکوں میں سرگردہ ہے لیاری
        نہ جانے کب زر ملے گا سکون اسے   (زرمینہ زر)