صحرائے ایٹاکاما
شمالی چلی کا صحرا جو کوہ انڈیز اور بحر اوقیانوس کے درمیان ایک تنگ سی پٹی میں واقع ہے۔ یہ دنیا کا خشک ترین مقام ہے اور یہاں چند مقامات ایسے ہیں جہاں کئی صدیوں سے بارش نہیں ہوئی۔
یہ صحرا 181300 مربع کلو میٹر (70 ہزار مربع میل) کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے جس کا بیشتر حصہ چلی میں واقع ہے جبکہ کچھ حصے پیرو، بولیویا اور ارجنٹائن میں بھی آتے ہیں۔ یہ کیلی فورنیا کی وادی موت (Death Valley) سے 100 گنا زیادہ بنجر اور 15 ملین سال قدیم ہے۔
صحرائے ایٹاکاما میں آبادی تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے اور صحرا کے وسط میں ایک نخلستان میں سان پیڈرو ڈی ایٹاکاما نامی ایک بستی واقع ہے جس میں 1577ء میں ہسپانویوں نے ایک گرجا قائم کیا تھا۔ اسپین کے قبضے کے دوران 16، 17 اور 18 ویں صدی میں کانوں سے نکلنے والے خام مال کی ترسیل کے لیے اس کے ساحلوں پر بندرگاہیں قائم کی گئیں۔ 19 ویں صدی میں یہ صحرا بولیویا کے قبضے میں آگیا اور غیر واضخ سرحدوں اور نائٹریٹ کے ذخائر دریافت ہونے کے باعث جلد ہی یہ چلی اور بولیویا کے درمیان متنازع علاقہ بن گیا۔ جنگ الکاہل (یا جنگ سالٹ پیٹر) میں چلی نے یہ تمام علاقہ بولیویا سے چھین لیا۔
صحرائے ایٹاکاما میں تانبے اور دیگر معدنیات کے وسیع ذخائر ہیں اور یہاں دنیا کے سب سے بڑے سوڈیم نائٹریٹ کے ذخائر پائے جاتے ہیں۔
نگار خانہ
ترمیمویکی ذخائر پر Atacama Desert سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |