پاکستان میں صوبائی گورنر وفآق کا نمائندہ ہوتا ہے جسے صدرِ پاکستان مقرر کرتا ہے۔ صوبے کا انتظام وزیر اعلٰی کے پاس ہوتا ہے جو سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتا ہے اور عام انتخابات میں عوام کے ووٹوں سے منتخب ہوتا ہے۔ گورنر کے مقام کا تقاضا ہوتا ہے کہ وہ سیاسی وابستگی سے بالا ہو کر صوبہ میں فرائض ادا کرے۔ اس سے یہ قوی توقع کی جاتی ہے کہ گورنر نامزد ہونے کے بعد کسی بھی سیاسی جماعت سے استعفی دے دے۔

پاکستان میں صوبائی گورنر عملی طور پر ان متوقع اعلی اقدار کی پاسداری نہیں کر سکے۔ کئی گورنر ایسے تھے جو فوجی حکومت کے دور میں حاضر جامع فوج تھے، مثلاً پنجاب کا گورنر جیلانی۔ کئی کھلم کھلا ہٹ دھرمی سے اپنی سیاسی جماعت کے کارندے رہے جس طرح پنجاب کا گورنر غلام مصطفے کھر اور سلمان تاثیر۔