ضابطہ تعزیرات
اس مضمون میں قواعد، انشا، ہجے اور املائی غلطیوں کو درست کرنے کی خاصی گنجائش ہے۔جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) ( |
فوجداری ضابطہ یا ضابطہ تعزیرات ایک دستاویز ہے جس میں کسی مقام پر عمل در آمد ہونے والے تمام یا بیشتر جرائم کے قوانین کو یکجا کیا جاتا ہے۔ عموماً ایک ضابطہ تعزیرات جرائم کا احاطہ کرتا ہے جو عمل در آمد علاقے میں تسلیم کیے گئے ہیں، جرمانے جو ان جرائم پر عائد ہوتے ہیں اور کچھ مخصوص پہلو (جیسے کہ تعریف اور امتناعات جیسے کہ قانونی کارروائی بلحاظِ ارتکابِ فعل)[1]
فوجداری ضابطے عمومًا دیوانی قوانین مشترک ہیں، جس کی وجہ یہ ہے کہ ان سے قانونی نظاموں کی تشکیل پاتی ہے ان ضابطوں اور اصولوں پر جو نسبتاً مبہم ہیں اور انھیں معاملوں کی اساس پر رو بعمل لایا جاتا ہے۔ اس کے برعکس وہ شاذ و نادر ہی عام قانون عمل درآمد کرنے والے علاقوں میں نافذ العمل ہوتے ہیں۔
مجوزہ ضابطہ تعزیرات کا انگلستان اور ویلز میں تعارف کیا جانا قانونی کمیشن کا ایک اہم منصوبہ 1968ء سے 2008ء تک تھا۔ چونکہ یہاں عدالتی فیصلوں کو نظیر بنانے کا قوی رجحان تھا اور اسی وجہ سے کثیر تعداد میں چھا جانے والے فیصلے اور غیر واضح عام قانون کے جرائم تھے اور ان کے ساتھ ساتھ بالعموم غیر مستقل انگریز قانون موجود تھا - ان اسباب کی وجہ سے تشفی بخش ضابطے کا بنانا بے حد مشکل تھا۔ اس منصوبے کو سرکاری طور پر 2008ء میں ترک کر دیا گیا تھا، تاہم 2009ء میں اس کا پھر سے احیا کیا گیا۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "French Penal Code (ToC)" (PDF)۔ LegiFrance (Eng translation)۔ 04 جولائی 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2015
- ↑ "Newsletter" (PDF)۔ Law Commission۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 ستمبر 2015