ضُعن مصر کا ایک قدیم شہر جو حبرون سے سات برس پہلے آباد ہوا۔[1] یہ دریائے نیل کے دہانے مشرقی حصہ میں واقع ہے۔ بارہویں مصری شاہی خاندان کے اولین بادشاہوں نے اسے اپنا دار الخلافہ بنایا۔ حیخسوس حکمرانوں نے اس کی قلعہ بندی کر کے اس کو مضبوط بنایا اور اس کا نام تبدیل کر کے اواریس رکھا۔ حیخسوس خاندان کو شکست ہوئی تو یہ شہر عدم توجہ کا شکار ہوا تاقتیکہ مصری بادشاہ سیٹھی اول نے پھر آباد نہ کیا۔ یہ شہر مصری دیوتا سیٹھ کا مقامِ پرستش بنا۔ موسیٰ ایک فرعون کو ضعن کے مقام پر ملا۔[2] یسعیاہ نبی اور حزقی ایل نبی اسے ایک اہم شہر کہتے ہیں۔[3][4] کچھ عرصہ اسوری اس پر قابض رہے۔ یونانی اسے تانیس کا نام دیتے تھے۔ پورے طور پر یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ آیا رعمسیس اور ضُعن ایک ہی شہر تھا یا دو الگ الگ شہر۔

حوالہ جات ترمیم

  1. گنتی باب 13 آیت 22
  2. زبُور باب 78 آیت 12 اور 43
  3. یسعیاہ باب 19 آیت 11 تا 13
  4. حزقی ایل باب 3 آیت 14