طارق عزیز (مصنف)
اس مضمون میں مزید حوالہ جات کی ضرورت ہے تاکہ مضمون میں تحریر کردہ معلومات کی تصدیق کی جاسکے۔ (مئی 2020) |
ڈاکٹر طارق عزیز پاکستان کے نامور مصنف، محقق، شاعر، استاد، ڈراما نگار اور پروڈیوسر ہیں۔ ڈاکٹر طارق عزیز دونوں ٹانگوں سے معذوری کے باوجود بہت سے شعبہ ہائے زندگی میں بہت معتبر مقام رکھتے ہیں۔[حوالہ درکار]آپ 20 مئی 2021ء کو لاہور شہر میں وفات پاگئے۔
تعارف
ترمیمڈاکٹر طارق عزیز کا تعلق لاہور سے ہے۔ وہ اگرچہ دونوں ٹانگوں سے معذور ہیں لیکن زندگی کے علمی اور تخلیقی میدان میں وہ ایک بہت معتبر حوالے کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انھوں نے 1978ء میں اردو زبان میں ایم اے کی ڈگری پنجاب یونیورسٹی، لاہور سے حاصل کی۔ اور یونیورسٹی میں دوسری پوزیشن پائی ۔[حوالہ درکار]
کیرئیر کا آغاز
ترمیمایم اے کے بعد وہ شعبہ تدریس سے وابستہ ہو گئے اور بہت سے کالجز میں مدرس کی خدمات انجام دیں۔ 1990ء سے مئی 2003ء تک فارمین کرسچین کالج، لاہور میں استاد رہے۔ اس کے علاوہ گورنمنٹ کالج آف سائنس، لاہور میں 2008ء سے 2013ء تک وائس پرنسپل کے عہدے پر فائز رہے۔ انھوں نے 1982ء سے فروری 1985ء تک اسٹنٹ ڈائریکٹر ایجوکیشن کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ ڈاکٹر طارق عزیز اس وقت پنجاب یونیورسٹی، لاہور میں ابلاغیات کے پروفیسر ہیں ۔[حوالہ درکار]
ٹیلی وژن ڈرامے
ترمیم- بسیرا
- گیسٹ ہاؤس
- اکھڑ
- فیصلہ
- نوبہار
- آنکھ اوجھل
- زہر باد
- علی بابا
- آدھے چہرے
- ڈوپٹہ
- بدلتے راستے
- کوئی تو ہو
- موسم موسم پرندے* انھوں نے پی ٹی وی کے علاوہ بھی دیگر کئی چینلز کے لیے بہت سے ڈرامے تحریر کیے۔ نیز انھوں نے بہت سی دستاویزی فلموں اور ڈراما سیریل کے ڈائریکٹر کی حیثیت سے بھی اپنی صلاحیتیں منوائیں۔
نمونہِ کلام
ترمیمتو نے جو بھی درد دیا ہے
میں نے کب انکار کیا ہے
میں نے تم کو کیا سمجھا تھا
میں نے تم کو کیا پایا ہے [1]
تصنیف و تالیف
ترمیم- تلخیص خطباتِ اقبال
- اقبال شناسی اور ایکو
- کارل مارکس اور اس کی تعلیمات
- اُردو رسم الخط اور ٹائپ
- نئی ادبی جہتیں
- جلا وطن (شاعری)
- بسیرا (ڈراما)