ظفر الاسلام خان
محقق، مترجم اور متعدد کتابوں کے مصنف ڈاکٹر ظفر الاسلام خان[1] مشہور عالم و مفکر وحید الدین خاں کے فرزند ہیں۔
تعلیم
ترمیمجامعہ دار السلام عمر آباد میں ایک سال فارسی پڑھی ۔ مدرسۃ الاصلاح سے درجہ سوم عربی پاس کیااور دار العلوم ندوۃ العلما سے ششم عربی پاس کیا۔ ۔↵لکھنؤ یونیورسٹی سے عالم فاضل کورس کیا۔ قاہرہ یونیورسٹی سے اسلامی تاریخ میں ایم اے کیا۔ مانچسٹر یونیورسٹی سے 1987میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔
مصر میں قیام
ترمیمجامعہ ازہر کے کلیہ اصول الدین میں تعلیم حاصل کرنے کے بعد میں نے قاہرہ یونیورسٹی میں چند سال گزارے اور وہیں سے اسلامی تاریخ میں ایم اے کیا جس کے لیے مصر کی اکسچینج اسکالرشپ دو سال کے لیے ملی ۔ پھر قاہرہ ریڈیو میں بحیثیت اردو اناؤنسر بھی کام کیا ۔ فروری 1973 ء سے لیبیا کی وزارت خارجہ میں چھ سال بحیثیت مترجم و ایڈیٹر کام کیا ۔
مصر میں ان کے حلقہ احباب میں بہت سے ادبا ، شاعر اور محققین رہے جن میں وزیر ڈاکٹر حلمی مراد جو پہلے عین شمس یونیورسٹی کے وائس چانسلر تھے ، پھر وزیر تعلیم ہوئے ۔ بڑے ادیب یحیٰ حقی ، ڈاکٹر مصطفٰی محمود ، شیخ محمد الغزالی ، ڈاکٹر عبد الصبور شاہین تھے۔ صحافیوں میں جامعۃ القاہرۃ میں ہم سبق ڈاکٹر عبد الحلیم عویس تھے۔ان کے قیام کے وقت بعض ادبا وشعراء وصحافی جو اس وقت نوجوان تھے ، بعد میں بہت مشہور ہو گئے ، شاعر حسن توفیق ، شاعر عفیفی مطر جو” سنابل” نامی ادبی پرچہ نکالتے تھے ، نقاد کمال حمدی ۔
لندن میں قیام
ترمیماکتوبر 1979 میں لندن چلے گئے جہاں مزید پڑھنے کے لیے مانچسٹر یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی میں داخلہ لے لیا۔ پی ایچ ڈی کا موضوع “تصور ہجرت “ تھا جس میں بنیادی طور پر یہ معلوم کرنا تھا کہ مفسرین، علما حدیث اور فقہا نے حکم “ہجرت” کو کیسے سمجھا اور اسلامی تاریخ میں اس پر کیسے عمل کیا گیا۔ لیکن مزید پڑھنے کا موقع نہیں ملا کیونکہ مسلم انسٹی ٹیوٹ نے ، جس نے انھیں بلایا تھا، اپنے کاموں میں اتنا مشغول کر دیا کہ ٹھیک سے پڑھائی کا وقت نہ مل سکا۔ کچھ کام کیا لیکن بہت زیادہ نہیں کرسکے ۔ 1984 میں ہندوستان واپس آنے کے بعد وہ دوبارہ 1987 میں مانچسٹر گئے اور پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کرکے لوٹے۔
تصانیف
ترمیمعربی ، انگریزی اور اردو میں چالیس سے زائد کتابوں کے مصنف یا مترجم ہیں جن میں یہ دو کتابیں بھی شامل ہیں
- اسلام میں ہجرت
- فلسطینی دستاویزات
دائرۃ المعارف الاسلامیہ یا انسائیکلوپیڈیا آف اسلام (en:Encyclopaedia_of_Islam) میں آٹھ مضامین برصغیر میں مسلمانوں کے حوالے سے شامل کر چکے ہیں۔
2000ء سے ملی گزٹ[2] اخبار نکال رہے ہیں جو ہندوستان میں مسلمانوں کے مسائل پر مرکوز ہے۔ یہ پرنٹ اور آن لائن دونوں صورتوں میں موجود ہے۔
چیریٹی الائنس [3] کے بانی اور چیئرمین ہیں ، یہ ادارہ ہندوستان میں فلاح و بہبود کے کام کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اشاعتی ادارہ فاروس میڈیا اور پبلشنگ کے ڈائریکٹر بھی ہیں۔ جولائی 2017 میں ان کو دہلی اقلیتی کمیشن کا صدر بنایا گیا۔