وحید الدین خاں
وحیدالدین خاں،اسلامی اسکالر (1925ء-2021ء) مدرسۃ الاصلاح اعظم گڑھ کے فارغ التحصیل عالم دین، مصنف، مقرر اور مفکر جو اسلامی مرکز نئی دہلی کے چیرمین، ماہ نامہ الرسالہ کے مدیر تھے اور1967ء سے 1974ء تک الجمعیۃ ویکلی(دہلی) کے مدیر رہ چکے تھے۔ آپ کی تحریریں بلا تفریق مذہب و نسل مطالعہ کی جاتی تھے۔ خان صاحب، پانچ زبانیں جانتے تھے، (اردو، ہندی، عربی، فارسی اور انگریزی) ان زبانوں میں لکھتے اور بیان بھی کرتے تھے، ٹی وی چینلوں میں آپ کے پروگرام نشر ہوتے ہیں۔ مولانا وحیدالدین خاں، عام طور پر دانشور طبقہ میں امن پسند مانے جاتے ہیں۔ ان کا مقصد مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے لوگوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا، اسلام کے متعلق غیر مسلموں میں جو غلط فہمیاں ہیں انہیں دور کرنا، مسلمانوں میں مدعو قوم (غیر مسلموں) کی ایذا و تکلیف پر یک طرفہ طور پر صبر اور اعراض کی تعلیم کو عام کرنا تھا جو ان کی رائے میں دعوت دین کے لیے ضروری ہیں۔[8]
مولانا | |
---|---|
وحید الدین خاں | |
(ہندی میں: वहीदुद्दीन खान) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 جنوری 1925[1] اعظم گڑھ |
وفات | 21 اپریل 2021 (96 سال)[2][3] دہلی[4] |
وجہ وفات | کووڈ-19[4][3] |
طرز وفات | طبعی موت[4][3] |
شہریت | ![]() ![]() |
عملی زندگی | |
مادر علمی | مدرسۃ الاصلاح |
پیشہ | عالم[5]، مترجم، فلسفی، جنگ مخالف کارکن |
مادری زبان | ہندی |
پیشہ ورانہ زبان | عربی[6]، اردو، ہندی، انگریزی |
اعزازات | |
درستی - ترمیم ![]() |
ماہ نامہ الرسالہترميم
الرسالہ نامی ایک ماہ نامہ جو اردو اور انگریزی زبان میں شائع کیا جاتا ہے۔ الرسالہ (اردو) کا مقصد مسلمانوں کی اصلاح اور ذہنی تعمیر ہے اور الرسالہ (انگریزی) کا خاص مقصد اسلام کی دعوت کو عام انسانوں تک پہنچانا ہے، دور جدید میں الرسالہ کی تحریک، ایک ایسی تحریک ہے جو مسلمانوں کو منفی کارروائیوں سے بچ کر مثبت راہ پر ڈالنے کی کوششیں جاری رکھی ہوئی ہے۔ مولانا لکھتے ہیں کہ
” | 1976ء میں الرسالہ کے اجراء کے بعد سے جو کام میں کررہاہوں، اس کا ایک خاص پہلو یہ ہے کہ میں مسلمانوں کو یہ سبق دے رہا ہوں، کہ وہ منفی سوچ سے اوپر اٹھیں اور مثبت سوچ کا طریقہ اختیار کریں | “ |
الرسالہ کا انگریزی ایڈیشن مولانا کی دختر محترمہ ڈاکٹر فریدہ خانم کی تنہا کوششوں سے 1984ء میں جاری ہوا اور اب تک جاری ہے، مولانا کی اردو کتب کے جو انگریزی ترجمے شائع ہوئے ہیں وہ تمام تر ڈاکٹر فریدہ خانم کی تنہا کوششوں کا نتیجہ ہے۔ جس کا اعتراف مولانا نے اپنی ڈائری (1990ء – 1989ء) کے صفحہ 85 میں کیاہے۔
سفرنامےترميم
آپ کے سفر نامے کافی مشہور ہیں۔ جیسے سفرنامہ غیر ملکی اسفار جلد اول ودوم، سفرنامہ اسپین وفلسطین، اسفار ہند وغیرہ۔
افکار ونظریاتترميم
خان صاحب لکھتے ہیں کہ:(میری پوری زندگی پڑھنے،سوچنے اور مشاہدہ کرنے میں گذری ہے۔ فطرت کا بھی اور انسانی تاریخ کا بھی۔ مجھے کوئی شخص تفکیری حیوان کہہ سکتاہے۔ میری اس تفکیری زندگی کا ایک حصہ وہ ہے جو الرسالہ یا کتب میں شائع ہوتا رہاہے۔ اس کا دوسرا،نسبتاً غیر منظم حصہ ڈائریوں کے صفحات میں اکھٹا ہوتا رہاہے۔ یہ کہنا صحیح ہوگا کہ میری تمام تحریریں حقیقتاً میری ڈائری کے صفحات ہیں۔ اس فرق کے ساتھ کہ لمبی تحریروں نے مضمون یا کتاب کی صورت اختیار کرلی۔ اور چھوٹی تحریریں ڈائریوں کا جزء بن گئیں۔)[10]
ان سب کے باوجود مولانا کی کچھ تحریریں اور ونظریات ایسے ہیں جن کی وجہ سے اہل علم ان سے اختلاف رکھتے ہیں۔ اختلاف معمولی نہیں ہے بہت سی باتوں میں یہ جمہور علما اسلام سے الگ رائے رکھتے ہیں۔ جیسے انسان کامل، جہاد، دجال، مہدی، ختم نبوت کا مفہوم، ظلم کو برداشت کرنا اور جوابی کارروائی سے گریز کی تلقین، تقلید شخصی، وغیرہ
خود نوشتترميم
مولانا وحید الدین خاں کی خودنوشت تحریروں پر مبنی سوانح عمری "اوراق حیات" شائع ہو گئی ہے، جو ایک ہزار صفحات پر مشتمل ہے۔ اس کتاب کو اردو زبان معروف سوانح نگار شاہ عمران حسن نے دس سال کی طویل محنت کے بعد مرتب کیا ہے۔ اس جاں گسل کام پر تبصرہ کرتے ہویے مولانا وحید الدین خاں نے ایک بار کہا کہ جو کام میں پوری زندگی نہ کر سکا اسے شاہ عمران حسن صاحب نے کیا ہے۔.۔
کتب و رساہلترميم
اردو کتبترميم
خاں صاحب نے عصری اسلوب میں 200 سے زائد اسلامی کتب تصنیف کی ہیں۔ جو آپ کی علمی قابلیت کا سب سے بڑا ثبوت ہے۔ ان میں سے چند قابل ذکر تصانیف مندرجہ ذیل ہیں۔
|
|
|
عربی کتب و تراجمترميم
|
|
نوٹ:الاسلام یتحدی:(مذہب اور جدید چیلنج) پانچ عرب ملکوں:(قطر، قاہرہ ،طرابلس، خرطوم اور تیونس) کی جامعات میں داخل نصاب ہے۔
انگریزی کتب و تراجمترميم
|
|
|
اعزازاتترميم
- ڈیمورگس بین الاقوامی اعزاز، جو گوربہ چیف کے ہاتھوں دیا گیا
- جنوری 2021 میں انہیں ہندوستان کا دوسرا اعلی شہری اعزاز ، پدما وبھوشن سے نوازا گیا۔[11]
- قومی یکجہتی اعزاز (بھارت)
- کمیونل ہارمونی اعزاز (بھارت حکومت)
- دیوالی بن موہنلال مہتا اعزاز
- اردو اکاڈمی ایوارڈ
- قومی اتحاد اعزاز (بھارت حکومت)
- دہلی اعزاز (دہلی حکومت)
- ارونا آصف علی، بھائی چارگی اعزاز
- قومی شہری اعزاز (بھارت حکومت)
- سیرت بین الاقوامی اعزاز
- جنوری 2000 میں بھارت کا تیسرا سب سے بڑا شہری اعزاز ، پدم بھوشن.
(12مئی،1989ء میں حکومت پاکستان نے مولانا کی کتاب، پیغمبر انقلاب(انگریزی) پر پہلا بین الاقوامی انعام دیا۔)[12]
وفاتترميم
21 اپریل 2021ء کو بعمر 96 برس وفات پاگئے، نئی دہلی کے ہسپتال میں زیر علاج تھے[13] پسماندگان میں 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں ہیں
حوالہ جاتترميم
- ↑ https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb156529199 — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2019 — مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ https://twitter.com/JavedIqbalReal/status/1384945287186337793?s=20
- ^ ا ب پ — سے آرکائیو اصل فی 22 اپریل 2021 — شائع شدہ از: 22 اپریل 2021
- ^ ا ب پ Islamic scholar Wahiduddin Khan passes away due to Covid-19 — شائع شدہ از: 22 اپریل 2021
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/104186860 — اخذ شدہ بتاریخ: 8 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ Identifiants et Référentiels — اخذ شدہ بتاریخ: 4 مئی 2020
- ↑ https://web.archive.org/web/20210125161945/https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1692337 — اخذ شدہ بتاریخ: 25 جنوری 2021 — سے آرکائیو اصل فی 25 جنوری 2021
- ↑ Maulana Wahiduddin Khan آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cpsglobal.org (Error: unknown archive URL), CPS Television.
- ↑ مولانا وحید الدین خاتون اسلام، ص:203
- ↑ مولانا وحید الدین خاں ،ڈائری (1989-1990) ص:4
- ↑ "Highlights: Ram Vilas Paswan, Keshubhai Patel, Tarun Gogoi awarded Padma Bhushan | Hindustan Times". Hindustan Times. اخذ شدہ بتاریخ 22/4/2021.
- ↑ مولانا وحید الدین خاں، ڈائری(1990-1989) ص:90
- ↑ https://dailypakistan.com.pk/22-Apr-2021/1279702
بیرونی ورابطترميم
- http://www.alrisala.org/
- http://www.goodwordbooks.com/
- http://www.cpsglobal.org/آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ cpsglobal.org (Error: unknown archive URL)