عائشہ مبارک علی
عائشہ مبارک علی ملٹی میڈیا ویژول ٹیک آرٹسٹ (multimedia visual tech-artist) ہیں۔ عائشہ نے شناخت کی سیاست، روشنی کی آلودگی، خلائی ایپلی کیشنز اور انسانیت کے مستقبل جیسے موضوعات کی کھوج میں روایتی طریقوں اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی آمیزش کی۔ وہ ناسا کے سائنسدانوں کے ساتھ کام کرنے والی پہلی پاکستانی آرٹسٹ ہیں اور جولائی 2022 میں ان کے فن کو اسپیس ایکس کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن بھیجا گیا۔ ان کی فیوژن آرٹ پریکٹس کو NFT NYC، Forbes Middle East، E27، Hello اور GRAZIA میں نمایاں کیا گیا ہے۔ انھوں نے جون 2022 میں میٹاورس فیشن کونسل ایڈوائزری بورڈ میں بھی شمولیت اختیار کی۔[1] وہ 2023 کے لیے ایشیا کے لیے فوربز کی درجہ بندی دی آرٹس (آرٹ اینڈ سٹائل، فوڈ اینڈ ڈرنک)(THE ARTS (ART&STYLE, FOOD&DRINK))میں 30 سے کم 30 کی فہرست میں شامل تھیں۔[2][3][4][5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "About Ayesha Mubarak Ali"۔ Forbes
- ↑ ویب ڈیسک (2023-05-19)۔ "پاکستانی ٹیک آرٹسٹ عائشہ مبارک ایشیا کے لیے فوربز انڈر 30 کی لسٹ میں شامل"۔ WE News۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2023
- ↑ "پاکستانی نوجوان آرٹسٹ عائشہ مبارک علی کا منفرد اعزاز – DW – 24.05.2023"۔ dw.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2023
- ↑ "ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت سے مزین آرٹ"۔ Independent Urdu۔ 2021-09-27۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 دسمبر 2023
- ↑ "Forbes 30-under-30 2023"۔ Forbes