عادل منصوری
تعلیم
ترمیمتشکیلِ پاکستان کے وقت عادل کے والد کراچی آ گئے جہاں انھوں نے کچھ سال تعلیم حاصل کی۔ 1955ء میں وہ اپنے والد کے ساتھ دوبارہ شہر گجرات آئے۔ مگر اس اثنا میں ان علمی شوق ابھر آیا اور انھوں نے شاعری شروع کردی تھی۔
امریکا روانگی
ترمیمعادل منصوری 1985ء میں امریکا چلے گئے۔
شب خون رسالے سے وابستگی
ترمیمعادل منصوری 1960ء کی دہائی میں جدیدیت کے نمائندہ رسالے ’شب خون‘ سے ایک شاعرانہ اظہاریہ کے طور پر وابستہ ہوئے۔ یہ تعلق آخر تک برقرار رہا۔ ان کی سینکڑوں غزلیں اور نظمیں شب خون میں شائع ہوا کرتی تھیں۔
انٹرنیٹ اور اردو
ترمیمعادل منصوری انٹرنیٹ کے دور میں اردو کے لیے نئ جہتیں تلاش کرنے کے قائل تھے۔ وہ کسی بھی ویب گاہ کے لیے مواد تصویری شکل میں ڈالنے کی بجائے یکرمزی یا یونی کوڈ کے حق میں تھے۔
انتقال
ترمیمعادل منصوری کا انتقال 2008 میں ہو گیا تھا۔[1]