عالمی یوم سیاحت
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
سیاحت کا عالمی دن دنیا بھر میں 27 ستمبر کو منا یا جاتا ہے، سیاحت کا یہ عالمی دن ورلڈ ٹورازم آرگنائزیشن کی ایگزیکٹیو کونسل کی سفارشات پر اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی قرارداد کے مطابق 1970ء سے منایا جا رہا ہے۔ یہ دن منانے کا مقصد دنیا کو یہ باور کرانا ہے کہ سیاحت بین الا قومی برادری کے لیے ناگز یر ہے اور سیاحت سماجی، ثقافتی اور اقتصادی حالات پر براہ راست اثر اندا ز ہوتی ہے۔
پاکستان اور سیاحت
ترمیمپاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں ہوتا ہے جو ایڈونچر ٹورازم ،،قدرتی خوبصورتی،، مذہبی سیاحت اور تاریخی مقامات سے مالامال ہے۔ پاکستان کے قدرتی مناظر میں ساحل سمند رسے لے کر آسمان کو چھوتی برف پوش پہاڑی چوٹیاں، خوبصورت آبشار یں۔ چشمے و جھرنے، سرسبز گھنے جنگلات سے بھر ے پہاڑ اور وادیاں، خوابوں سے بھری رومان خیز جھیلیں اور وسیع و عریض دنیا کے مشہورصحرا شامل ہیں۔ یہاں ہندوٴوں کے تاریخی مندر،سکھوں کے قدیم مذہبی مقامات اور بدھ مت کی تاریخی نشانیاں ٹیکسلا اور گندھارا کی قدیم تہذیبوں کی صورت میں موجود ہیں۔ ان کے علاوہ صدیوں پرانی تہذیب کے آثار قدیمہ، ثقافت اور صوفی ازم بھی سیاحوں کی خصوصی دلچسپی کا مرکز ہیں۔ ملک کے دلکش قدرتی مناظر کے بیشتر علاقے صوبہ سرحد اور شمالی علاقہ جات میں واقع ہیں ان میں مشرق کے سوئٹر ز لینڈ وادی سوات کے علاوہ رومان پر ور وادی کا غان، گلیات ،وادی کیلاش، وادی ہنزہ ،شنگر یلا وغیر ہ ملکی وغیر ملکی سیاحوں کی خاص توجہ کے مرکز ہیں۔ پاکستان میں اگرچہ کے ٹو،نانگا پربت ،چترال،اسکردو ،گلگت ،ہنزہ ،سوات، ہزارہ، مری اور کشمیر کے پہاڑی سلسلے سیاحوں کے لیے کشش کا باعث ہیں لیکن شمالی علاقہ جات میں مناسب ذرائع آمد ورفت اور دنیا سے براہ راست فضائی رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے خواہش کے باوجود سیاحوں کی اکثریت یہاں نہیں پہنچ پاتی۔ پاکستان میں جہاں عالمی سیاحت امن وعامہ کی صورت حال سے مشروط ہے۔ وہیں یہاں موجود قدرتی اور ثقافتی ورثہ تک سیاحوں کو باسہولت رسائی دینا ضروریہے۔