عالم آرای امینی ایک تاریخی کتاب ہے۔[1][2] اس کتاب میں آق قویونلو خاندان کی تاریخ اور صفوی سلطنت کے عروج پر لکھا گیا ہے۔ اس کتاب کو فضل اللہ بن روز بہان خنجی اصفہانی نے 892ھ اور 897ھ کے درمیان فارسی زبان میں لکھا تھا۔[3] اس کتاب کا انگریزی ترجمہ ولادیمیر منورسکی (Vladimir Minorsky) نے کیا ہے۔ منورسکی نے غیر جانبداری پر مصنف کی انتہائی تعریف کی۔

عالم آرای امینی (کتاب)

خنجی اصفہانی جب سهند‎ پہاڑ کے قریب سلطان یعقوب سے ملے تو آق قویونلو خاندان کی تاریخ پر ایک کتاب لکھنے پر اتفاق کیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Chad Lingwood (2013-12-11)۔ Politics, Poetry, and Sufism in Medieval Iran: New Perspectives on Jāmī’s Salāmān va Absāl (بزبان انگریزی)۔ BRILL۔ صفحہ: Page 91۔ ISBN 978-90-04-25589-0 
  2. Ḥasan Rūmlū (1934)۔ A Chronicle of the Early Ṣafawīs: Being the Aḥsanuʼt-Tawārīkh of Ḥasan-i-Rūmlū (بزبان انگریزی)۔ Oriental Institute۔ صفحہ: pp.254 
  3. Mohammad Gharipour، Nilay Ozlu (2015-03-05)۔ The City in the Muslim World: Depictions by Western Travel Writers (بزبان انگریزی)۔ Routledge۔ صفحہ: pp.54۔ ISBN 978-1-317-54822-5