عامر بن ابی امیہ بن مغیرہ مخزومی قرشی، جو ام المومنین ام سلمہ کے بھائی ہیں، آپ نے فتح مکہ کے سال اسلام قبول کیا، اور حجۃ الوداع کا مشاہدہ کیا۔ [1] [2]

عامر بن ابی امیہ
معلومات شخصیت
والد ابو امیہ ابن مغیرہ
بہن/بھائی
عملی زندگی
تاریخ قبول اسلام عام الفتح

عامر بن ابی امیہ بن مغیرہ بن عبد اللہ بن عمر بن مخزوم بن یقظہ بن مرہ بن کعب بن لوی بن غالب بن فہر بن مالک بن نضر بن کنانہ بن خزیمہ بن مُدریکہ بن الیاس بن مضر بن نزار بن معد بن عدنان۔

حالات زندگی

ترمیم

ابن حجر عسقلانی نے کہا: "نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ، ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے بھائی ہیں۔ اس نے فتح مکہ کے دن اسلام قبول کیا۔ النسائی میں ان کی بہن ام سلمہ سے روایت ہے۔ سعید بن مسیب نے اپنی سند سے بیان کیا کہ بخاری، خلیفہ، یعقوب بن سفیان، ابن ابی حاتم، ابن ابی خیثمہ اور ابن حبان نے اسے تابعین میں سے ذکر کیا ہے۔ ابن مندہ نے ان کا تذکرہ صحابہ میں کیا ہے۔ ابو نعیم نے اس پر الزام لگایا اور اس پر کوئی الزام نہیں۔ کیونکہ ان کے والد زمانہ جاہلیت میں مارے گئے تھے اور فتح مکہ کے بعد کوئی قریش باقی نہیں رہا سوائے اس کے کہ اس نے اسلام قبول کر لیا تھا ۔ انہوں نے حجۃ الوداع کا مشاہدہ کیا، احمد کی سند پر ان کی گفتگو کے تناظر میں، عامر بن امیہ کی سند پر، ان کی بہن ام سلمہ کی سند پر۔۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ابن الأثير، أبو الحسن، تحقيقُ: علي محمد معوض - عادل أحمد عبد الموجود۔ أسد الغابة في معرفة الصحابة (بزبان عربی)۔ الجُزء الثالث (الأولى ایڈیشن)۔ دار الكتب العلمية۔ صفحہ: 115۔ 17 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  2. ابن عبد البر، تحقيقُ: علي محمد البجاوي۔ الاستيعاب في معرفة الأصحاب (بزبان عربی)۔ الجُزء الثاني (الأولى ایڈیشن)۔ دار الجيل۔ صفحہ: 788۔ 28 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  3. العسقلاني، ابن حجر، تحقيقُ: عادل أحمد عبد الموجود وعلى محمد معوض (1415 هـ)۔ الإصابة في تمييز الصحابة (بزبان عربی)۔ الجُزء الثالث (الأولى ایڈیشن)۔ بيروت: دار الكتب العلمية۔ صفحہ: 467۔ 23 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ