عبد الباقی قلینی ایک مصری مالکی فقیہ ہیں، اور وہ الازہر مسجد کے شیوخ میں چوتھے نمبر پر تھے ۔ شیخ القلینی سے متعلق موجودہ حوالہ جات میں ان کی زندگی اور ان کے طلباء کے بارے میں صرف چند ٹکڑوں کا ذکر کیا گیا ہے۔ لیکن ان کے بارے میں روایت ہے کہ ہر جگہ سے علم کے طالب علم ان کے پاس آئے اور ان کے گرد اور حلقہ احباب میں جمع ہو گئے اور وہ بہت زیادہ تھے۔ [1]

عبد الباقي القليني

معلومات شخصیت
مذہب اسلام
فرقہ مالکی
مناصب
امام اکبر (4  )   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آغاز منصب
1709 
محمد نشرتی  
محمد شنن  
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ الازہر   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت

ترمیم

وہ قالین شہر میں پیدا ہوا تھا، جو اس وقت کفر الشیخ گورنریٹ سے منسلک ہے، جس میں اس کی تاریخ پیدائش اس وقت کے انتظامی پہلوؤں کی بے قاعدگی اور ان معاملات میں عدم دلچسپی کی وجہ سے معلوم نہیں ہے۔ اس کے بعد القلینی جامعہ الازہر میں شامل ہونے کے لیے اپنے گاؤں سے قاہرہ کے لیے روانہ ہوئے، اور اس کے شیخوں میں شیخ برماوی اور شیخ النشرتی (جو دونوں ان سے پہلے الازہر کے شیوخ میں) تھے۔

تلامذہ

ترمیم

شیخ القلینی کے ممتاز شاگردوں میں سے جن کا ذکر جبرتی نے کیا ہے شیخ محمد صلاح برلسی ہیں۔ قلینی نے اپنے طلباء کو پرانی کتابوں پر توجہ دینے اور ان میں موجود علم کے خزانوں کو نکالنے کے لیے اہم ترین کتابوں کو تلاش کرنے کی ہدایت کرنے میں بہت احتیاط کی۔ اس نے ان کی یہ سمجھنے میں مدد کی کہ ان کتابوں میں کیا سمجھنا ان کے لیے مشکل تھا، اور ابہام کو واضح کرنے اور پیچیدہ کو آسان بنانے کے لیے ان کے لیے فوٹ نوٹ لکھے۔[2]

عہدہ صدارت

ترمیم

شیخ قلینی نے اپنے شیخ نشرتی کی وفات کے بعد 1120ھ/1709ء میں الازہر کی صدارت سنبھالی، اور ان کے شاگردوں اور ساتھیوں کی طرف سے اس عہدے پر فائز ہونے کے لیے پرتشدد جدوجہد کی۔ قلینی نے اس تنازعہ میں حصہ نہیں لیا، اس وقت وہ قاہرہ سے بہت دور تھا، بلکہ ان کے شاگرد اور قریبی ساتھی اس میں شریک تھے۔ ان کا خیال تھا کہ وہ اس قابل احترام مقام کا سب سے زیادہ حقدار ہے۔ شیخ قلینی اپنی وفات تک اس عہدے پر فائز رہے۔[3]

تصانیف

ترمیم

شیخ قلینی کی تصانیف کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا ۔

وفات

ترمیم

شیخ قلینی کی وفات کی صحیح تاریخ معلوم نہیں ہے، اور ان کے ترجمے سے متعلق تمام کتابوں میں اس کا ذکر نہیں ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "الشيخ الرابع .. عبد الباقي القليني (مالكي المذهب)"۔ sis.gov.eg (بزبان عربی)۔ 9 أغسطس 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2020 
  2. "الشيخ الرابع .. عبد الباقي القليني (مالكي المذهب)"۔ sis.gov.eg (بزبان عربی)۔ 9 أغسطس 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 اگست 2020 
  3. "الإمام عبد الباقي القليني"۔ دار الإفتاء المصرية۔ 16 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ