عبد الرحمن بن خالد فہمی
عبد الرحمن بن خالد بن مسافر الفہمی ( عربی: عبد الرحمن بن خالد بن مسافر الفهمي ) 735ء سے 736ء تک اموی خلافت کا مصر کا گورنر تھا۔ [1]
عبد الرحمن بن خالد فہمی | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
Umayyad governor of Egypt | |||||||
مدت منصب 735 – 736 | |||||||
حکمران | Hisham | ||||||
| |||||||
Chief of police (Sahib al-shurta) of Egypt | |||||||
مدت منصب 727/728 – 735 (for Al-Walid ibn Rifa'ah) | |||||||
حکمران | Hisham | ||||||
معلومات شخصیت | |||||||
تاریخ وفات | سنہ 745ء | ||||||
شہریت | سلطنت امویہ | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | والی | ||||||
درستی - ترمیم |
سیرت
ترمیموہ عبد الرحمٰن بن خالد بن مسافر بن خالد بن ثابت بن ڈھین ابو خالد ہیں اور کہا جاتا ہے کہ ابو الولید الفہمی المصری، امیر مصر، ہشام بن عبد الملک بن مروان اور ولید بن رفاعہ نے اسے اپنی وفات سے قبل مصر کی سر زمین پر اپنا جانشین مقرر کیا اور اس کی پولیس بھی مقرر کی۔جب الولید بن رفاعہ کا انتقال ہوا تو خلیفہ ہشام نے انھیں ان کی جگہ مصر کی قیادت پر مقرر کیا۔ ولید بن رفاعہ نے نماز پڑھائی اور یہ 117 ہجری جمادی الآخرۃ کا واقعہ ہے۔ اس نے عبد اللہ بن بشار فہمی کو اپنا پولیس افسر مقرر کیا۔ مصر پر اپنے حکم کے دوران رومی مصر کے علاقوں پر اترے اور وہاں سے بہت سے لوگوں کو اسیر کر لیا، جب ہشامہ کو اس بات کا علم ہوا تو اس نے اسے مصر کی قیادت سے ہٹا دیا اور حنظلہ بن صفوان کو 118ھ میں مصر کے دوسرے انچارج کے طور پر بحال کیا۔ تو مصر پر ان کے حکم کی مدت سات ماہ اور پانچ دن تھی۔[2]
روایت حدیث
ترمیمابن شہاب زہری کی سند سے روایت ہے۔ اس کی سند سے: لیث بن سعد اور یحییٰ بن ایوب۔ ابن معین نے کہا: ان کے پاس زہری کی ایک کتاب تھی جس میں دو یا تین سو احادیث تھیں جو لیث ان کی طرف سے روایت کیا کرتے تھے۔ امام نسائی نے کہا۔لیس بہ باس: اس میں کوئی حرج نہیں ۔
وفات
ترمیمآپ نے 124ھ میں وفات پائی ۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ (Al-Kindi 1912، صفحہ 79–80); (Ibn Taghribirdi 1929، صفحہ 277); (Blankinship 1994، صفحہ 192).
- ↑ ابن تغري بردي۔ "النجوم الزاهرة في ملوك مصر والقاهرة، فصل: ولاية عبد الرحمن بن خالد على مصر"۔ نداء الإيمان۔ ص 17: 272۔ 2020-08-12 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-08-12