عبد الرحمٰن محدث مبارکپوری محدث جید عالم فقیہ اور مفتی تھے علم حدیث میں تبحر و امامت کا درجہ رکھتے تھے۔

عبد الرحمن مبارکپوری
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1865ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مبارکپور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 22 جنوری 1935ء (69–70 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مبارکپور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ سید نذیر حسین دہلوی ،  شمس الحق عظیم آبادی ،  حسین بن محسن الانصاری ال یمنی   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تلمیذ خاص تقی الدین ہلالی   ویکی ڈیٹا پر (P802) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل علم حدیث   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں تحفۃ الاحوذی   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پورا نام ابو علی محمد بن عبد الرحمٰن بن حافظ عبد الرحیم مبارکپوری ہے۔

ولادت

ترمیم

آپ 1283ھ مطابق 1867ء میں مبارکپور میں پیدا ہوئے، یہ ضلع اعظم گڑھ اترپردیش کا مشہور شہر ہے۔

نسبت

ترمیم

آپ کا تعلق ہندوستان کے ایک قصبے اعظم گڑھ کے گاؤں مبارکپور سے تھا۔

اساتذہ

ترمیم

آپ کے اساتذہ میں نذیر حسین محدث دہلوی اور علامہ شمس الحق عظیم آبادی ایسے بڑے بڑے علما شامل ہیں۔ نذیرحسین محدث سے استفادے کا ذکر کرتے ہوئے تحفۃ الاحوذی کے مقدمے میں مولانا خود لکھتے ہیں: "میں نے جامع ترمذی شروع سے آخر تک ہمارے شیخ علامہ نذیر محدث دہلوی کے سامنے 1306 ھ میں دہلی میں پڑھی۔ انھوں نے مجھے اس کی اور ان تمام کتبِ حدیث وغیرہ کی اجازت دی، جو میں نے ان کے سامنے پڑھی،اور انھوں نے میرے لیے اپنے دست مبارک سے اجازت تحریر کی"۔

وفات

ترمیم

عبد الرحمن مبارکپوری نے 16شوال 1353ھ/22جنوری 1935ء کومبارکپور میں انتقال کیا۔[1]

تصنیفات

ترمیم

عبد الرحمان مبارکپوری نے عربی اور اردو میں جوکتابیں لکھیں۔ ان کی تفصیل درج زیل ہے:

  • تحفۃ الاحوذی،شرح جامع ترمذی(عربی)
  • مقدمہ تحفۃ الاحوذی(عربی)
  • نور الابصار(اردو):۔
  • تنویر الابصار فی تائید نور الابصار (اردو): یہ کتاب"نور الابصار" کی تائید میں ہے۔
  • ضیاء الابصار فی تائید نور الابصار(اردو) یہ کتاب بھی نور الابصار کی تائید میں ہے اور شوق نیموی کی کتاب تبصرۃ الانظار کا جواب ہے
  • کتاب الجنائز(اردو)
  • القول السدید فیما یتعلق بتکبیرات العید(اردو)* تحقیق الکلام فی وجوب القراءۃ خلف الامام(2جلد) اردو
  • رسالہ عشر(اردو،غیر مطبوعہ)
  • رسالہ درحکم بعد صلواۃ مکتوبہ(اردو،غیر مطبوعہ)
  • اعلام اہل الزمن من تبصرۃ آثار السنن(اردو)[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مقدمہ تحفۃ الاحوذی بشرح جامع الترمذی۔ مولاناعبدالرحمن مبارکپوری دارالفکر،بیروت،1/3
  2. مقدمہ عون المعبود ص7مطبوعہ المکتبہ السلفیہ مدینہ منورہ۔