عبدالغنی بن عبدالواحد بن علی بن سرور بن رافع بن حسن بن جعفر مقدسی جمیلی دمشقی حنبلی آپ حنبلی المسلک عالم ، محدث اور فقیہ تھے۔ آپ کی پیدائش ربیع الآخر میں بیت المقدس کے شہر نابلس کی سرزمین میں ہوئی اور آپ ابن قدامہ المقدسی سے چار ماہ بڑے ہیں۔ ابن قدامہ کی پیدائش ربیع الآخر شعبان سنہ 541ھ میں ہوئی اور 1146 کے مطابق ہے۔ آپ جلد ہی اپنے خاندان کے ساتھ یروشلم سے ہجرت کر کے دمشق منتقل ہو گئے۔

عبد الغنی مقدسی

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1146ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جمعان   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 1 دسمبر 1203ء (56–57 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن القرافہ   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طبی کیفیت قریبی بصارت   ویکی ڈیٹا پر (P1050) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ عالم ،  محدث ،  فقیہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی [1]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کارہائے نمایاں الکمال فی اسماء الرجال   ویکی ڈیٹا پر (P800) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر ابن قدامہ ،  شيخ عبدالقادر جيلانی ،  ابو طاہر السِلفی   ویکی ڈیٹا پر (P737) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حلیہ

ترمیم

ضیا کہتے ہیں: «بالکل سفید رنگ نہیں تھا، بلکہ کچھ گندمی مائل تھا، بال خوبصورت تھے، داڑھی گھنی تھی، پیشانی چوڑی تھی، قد لمبا تھا، چہرے سے نور جھلکتا تھا، زیادہ رونے، لکھنے اور پڑھنے کی وجہ سے بینائی کمزور ہو گئی تھی۔»[2][3]

تصانیف

ترمیم

حافظ المقدسی بہت سے کتابوں کے مصنفین میں سے تھے، اور ان کی زیادہ تر تصانیف حدیث اور اصول پر تھیں، جو کہ حافظ عبدالغنی المقدسی کی کتاب کے مصنف ہیں، بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے 56 عنوانات پر کتب لکھیں تھیں۔ . [4][5]

  1. عمدة الأحكام.
  2. الكمال في أسماء الرجال.
  3. المصباح في عيون الأحاديث الصحاح.
  4. نهاية المراد من كلام خير العباد.
  5. تحفة الطالبين في الجهاد والمجاهدين.
  6. محنة الإمام أحمد.
  7. اعتقاد الإمام الشافعي.
  8. مناقب الصحابة.
  9. النصيحة في الأدعية الصحيحة.
  10. الترغيب في الدعاء والحث عليه.
  11. الثاني من فضائل عمر بن الخطاب.
  12. حديث الإفك.
  13. مختصر سيرة الرسول وأصحابه العشرة.

علمی زندگی

ترمیم

عبد الغنی مقدسی ابتدا ہی میں طلب علم میں مشغول ہو گئے تھے، چنانچہ اپنے علاقہ کے کبار علما اور شیوخ سے علم حاصل کیا

وفات

ترمیم

حافظ ابو موسیٰ بن عبدالغنی المقدسی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: میرے والد ربیع الاول سنہ چھ سو ہجری میں بیمار ہوئے، ایک شدید بیماری کی وجہ سے وہ بولنے اور کھڑے ہونے سے معذور ہو گئے تھے، اور سولہ دن تک اسی بیماری میں رہے۔ پھر جلد ہی 25 تاریخ بروز سوموار ربیع الاول کے مہینے میں 600ھ بمطابق 12/1/1203 کو المقدسی کا انتقال ہوا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہhttp://data.bnf.fr/ark:/12148/cb145130831 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  2. الحافظ عبدالغني المقدسي (حياته وشجاعته ومحنه المتتالية)ملتقى الخطباء آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ khutabaa.com (Error: unknown archive URL)
  3. كتاب سير أعلام النبلاء الطبقة الثانية والثلاثون عبد الغنيالمكتبة الإسلامية آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ library.islamweb.net (Error: unknown archive URL)
  4. مقدمة كتاب عقيدة الحافظ عبد الغني المقدسي بتحقيق عبد الله البصيري
  5. المقدسي، عبد الغني المكتبة الشاملة آرکائیو شدہ 2017-08-23 بذریعہ وے بیک مشین