عبد المنان شہباز گڑھی مردان کے استاذالعلماء المعروف صاحبِ حق ہیں۔

ولادت

ترمیم

عبد المنان شہباز گڑھی بن اول خان 1895ء/ 1313ھ میں موضع شہباز گڑھ ضلع مردان میں پیدا ہوئے۔ آپ ایک علمی گھرانے کے چشم و چراغ ہیں۔ آپ کے والد اول خان ضلع مردان کے معروف علما میں سے تھے۔

حصولِ علم

ترمیم

عبد المنان المعروف صاحبِ حق نے صرف و نحو اور فقہ کی کتابیں اپنے گھر میں والد ماجد سے پڑھیں۔ بیس سال کی عمر میں مزید علوم کی تحصیل کے لیے سفر اختیار کیا۔ موضع کالو خان ضلع مردان میں مولانا سندی سے، نواں کلی تحصیل صوابی ضلع مردان میں مولانا قریب اللہ سے اور موضع غازی خان میں مولانا فضل احمد سے علومِ عقلیہ و نقلیہ کی تکمیل کے بعد 1340ھ میں ہندوستان تشریف لے گئے اور مدرسہ اندر کوٹ میرٹھ میں داخلہ لیا، جہاں آپ نے دورۂ حدیث کے علاوہ منطق، ریاضی اور اوقلیدس کی آخری کتب مولانا عبد السلام قندہاری سے پڑھنے کے بعد سندِ فراغ حاصل کی۔ فراغت کے بعد آپ نے مدرسہ نصرۃ الاسلام آگرہ سے تدریسی زندگی کا آغاز فرمایا کچھ مدّت بعد دار العلوم منظر اسلام بریلی شریف میں مسندِ تدریس پر فائز ہوئے۔ سیّد دیدار علی شاہ کی دعوت پر دار العلوم حزب الاحناف لاہور میں علومِ اسلامیہ کا فیضان جاری کیا۔ بعد ازاں اپنے گاؤں شہباز گڑھ تشریف لے گئے، جہاں آپ مسجد بہرام خیل میں تدریس کے علاوہ فرائض خطابت بھی سر انجام دیتے رہے۔ [1]

تصنیف و تالیف

ترمیم

علامہ عبد المنّان صاحبِ حق اہل سنّت و جماعت کی ایک مایہ ناز علمی شخصیّت ہیں۔ آپ کی تمام عمر علومِ اسلامیہ کی تدریس میں صَرف ہوئی۔ تصنیف و تالیف کی طرف توجہ کم رہی بایں ہمہ آپ نے انجکشن سے روزہ کے ٹوٹنے کے مسئلہ پر 24 صفحات پر مشتمل ایک رسالہ بنام ’’القول الصحیح فی فساد الصوم بالتنقیح‘‘ تصنیف فرمایا۔

مشہور تلامذہ

ترمیم

آپ کے تلامذہ غزنی، قندھار، ہرات، ننگہ ہار، سوات، دیر، پنجاب، یوپی اور دیگر ممالک میں پھیلے ہوئے ہیں۔ چند مشہور تلامذہ کے اسماء گرامی :

  • 1۔ محمد ابراہیم رضا خان بریلوی (نبیرۂ اعلیٰ حضرت بریلوی)
  • 2۔ علامہ ابرار حسین بریلوی (داماد اعلیٰ حضرت بریلوی )
  • 3۔ مولانا تقدس علی خان قادری رضوی (سندھ)
  • 4۔ مولانا محبوب علی خان لکھنوی قادری رضوی (بمبئی ہندوستان)
  • 5۔ مولانا غلام الدین صاحب (لاہور)
  • 6۔ الحاج مولانا عبد الواحد (شہباز گڑھ مردان)
  • 7۔ مولانا عبد الرب (شہباز گڑھ مردان)[2]

اولاد

ترمیم

آپ کے تین صاحبزادے ہیں: جناب محمد امین، جناب مولوی رُوح الامین اور جناب محمد نعیم۔ [3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مکتوب روح الامین صاحب ابن حضرت مولانا عبد المنّان صاحب
  2. تعارف علما اہل سنت ص 210 محمد صدیق ہزاروی،مکتبہ قادریہ جامعہ نظامیہ لاہور
  3. تذکرہ علمأ مشائخ صوبہ سرحد مکتبہ الحسن یکہ توت پشاور