عبد الہادی فضلی
عبد الہادی محسن فضلی ایک سعودی فقیہ ، عالم دین اور ماہر تعلیم تھے ۔ [3] [4] [5]
| ||||
---|---|---|---|---|
(عربی میں: عبد الهادي الفضلي) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
اصل نام | عبد الهادي محسن الفضلي | |||
پیدائش | 6 دسمبر 1935ء بصرہ |
|||
وفات | 8 اپریل 2013ء (78 سال)[1] قطیف |
|||
رہائش | سعودی | |||
شہریت | سعودی عرب | |||
عملی زندگی | ||||
دور | 1935 - 2013 | |||
مؤلفات | مبادئ أصول الفقه خلاصة المنطق مفكرة المنطق |
|||
پیشہ | مصنف | |||
پیشہ ورانہ زبان | عربی [2] | |||
وجۂ شہرت | الدعوة إلى الوحدة بين المذاهب الإسلامية تجديد المناهج في الحوزة العلمية |
|||
مؤثر | محمد باقر الصدر | |||
درستی - ترمیم |
نسب
ترمیمشیخ ڈاکٹر عبد الہادی بن شیخ مرزا محسن الفضلی ایک سعودی عالم دین اور اکادمیئن ہیں۔ وہ احساء کے رہائشی ہیں اور ان کا تعلق ربیعہ بصری کی نسل سے ہے، جو کئی نسلوں تک پھیل چکا ہے۔ انہیں العلامہ الفضلی اور ڈاکٹر الفضلی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔
ولادت اور پرورش
ترمیمشیخ ڈاکٹر عبد الہادی بن شیخ مرزا محسن الفضلی 10 رمضان 1354ھ (موافق 6 دسمبر 1935م) کو عراق کے بصرہ کے قریب واقع گاؤں صبخة العرب میں پیدا ہوئے۔ ان کی علمی اور دینی تربیت ان کے والد میرزا محسن الفضلی کی سرپرستی میں بصرہ میں ہوئی۔
تعلیمی پس منظر
ترمیمڈاکٹر عبد الہادی بن شیخ مرزا محسن الفضلی نے حوزوی تعلیم اور اکیڈمک تعلیم دونوں میں مہارت حاصل کی۔ انہیں آیت اللہ کا لقب حاصل ہے، جو حوزات علمیہ میں سب سے اعلیٰ علمی درجے میں شمار ہوتا ہے۔
انہوں نے 1962م میں نجف کی کلیہ فقہ سے عربی زبان اور اسلامی علوم میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ پھر 1971م میں جامعہ بغداد کی کلیہ آداب سے عربی زبان میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد، جامعہ الملک عبدالعزیز، جدہ کے تحت انہیں جامعہ قاہرہ بھیجا گیا، جہاں سے انہوں نے 1976م میں عربی زبان میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔[1]
مؤلفات
ترمیمڈاکٹر عبد الہادی بن شیخ مرزا محسن الفضلی نے مختلف علمی موضوعات پر کئی کتابیں تصنیف کیں، جن میں سے کچھ اہم کتابیں درج ذیل ہیں:
1. الإسلام مبدأ
2. أسلوب الدعوة الإسلامية
3. الأمثال في نهج البلاغة
4. التربية الدينية
5. ثورة الإمام الحسين عليه السلام
6. حضارتنا في ميدان الصراع
7. خلاصة المنطق (حوزہ علمیہ، نجف میں مقدمات کی تعلیم کے لیے کتاب)
8. دليل النجف
9. الدين في اللغة والقرآن
10. علم البلاغة العربية: نشأته وتطوره
11. في انتظار الإمام
12. لماذا اليأس
13. مبادئ أصول الفقه
14. مبدأ الاشتقاق في اللغة
15. المبدأ الأول في الفكر اليوناني قبل سقراط
16. مشكلة الفقر
17. مصطلحان
18. من البعثة إلى الدولة
19. مختصر النحو
20. مختصر الصرف أو موجز التصريف (حوزہ علمیہ، نجف میں مقدمات کی تعلیم کے لیے کتاب)
21. دراسات في الإعراب
22. تلخيص البلاغة
23. دراسات في الفعل
24. في علم العروض
25. نقد واقتراح
26. خلاصة علم الكلام[6][7][8]
یہ کتابیں مختلف دینی، لسانی اور فلسفی موضوعات پر گہرے تحقیقی مواد فراہم کرتی ہیں اور علمی حلقوں میں اہمیت رکھتی ہیں۔
وفات
ترمیمشیخ عبد الہادی الفضلی 8 اپریل 2013م کو طویل علالت کے بعد وفات پا گئے۔ ان کی تدفین سعودی عرب کے مشرقی علاقے قطیف کے شہر سیہات میں ہوئی، جہاں ان کے جنازے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور ان کے محبین نے آخری دیدار کیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Ayatollah Sheikh Abdul Hadi al-Fadhli passes away in Saudi Arabia
- ↑ عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/070221588 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 مارچ 2020
- ↑ "معلومات عن عبد الهادي الفضلي على موقع id.loc.gov"۔ id.loc.gov۔ 10 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "معلومات عن عبد الهادي الفضلي على موقع d-nb.info"۔ d-nb.info۔ 10 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "معلومات عن عبد الهادي الفضلي على موقع viaf.org"۔ viaf.org۔ 28 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ النص "vtls000790304" تم تجاهله (معاونت)
- ↑ "معلومات عن عبد الهادي الفضلي على موقع id.loc.gov"۔ id.loc.gov۔ 10 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "معلومات عن عبد الهادي الفضلي على موقع d-nb.info"۔ d-nb.info۔ 10 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ
- ↑ "معلومات عن عبد الهادي الفضلي على موقع viaf.org"۔ viaf.org۔ 28 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ النص "vtls000790304 " تم تجاهله (معاونت);
وصلات وروابط خارجية
ترمیمدائرة معارف العلامة الفضلي www.alfadhli.org