بیوہ کی عدت: ترمیم

ایسی بیوہ جو حاملہ ہو اس کی عدت وضع حمل ہے۔ یعنی بچے کی پیدائش ہونے پر بیوہ یا مطلقہ کی عدت مکمل ہو جائے گی۔ بھلے بچہ طلاق یا خاوند کے فوت ہونے کے دوسرے دن پیدا ہوجائے یا چھ ماہ بعد، حاملی کی عدت بچے کی پیدائش پر مکمل ہوگی۔ قرآنِ کریم میں اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ وَأُوْلَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًاO

اور تمھاری عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہو چکی ہوں اگر تمھیں شک ہو (کہ اُن کی عدّت کیا ہوگی) تو اُن کی عدّت تین مہینے ہے اور وہ عورتیں جنہیں (ابھی) حیض نہیں آیا (ان کی بھی یہی عدّت ہے) اور حاملہ عورتیں (تو) اُن کی عدّت اُن کا وضعِ حمل ہے اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے (تو) وہ اس کے کام میں آسانی فرما دیتا ہےo

الطلاق، 65: 4

درج بالا آیتِ مبارکہ کی روشنی میں واضح ہوتا ہے کہ حاملہ کی عدت وضع حمل ہے۔

ایسی بیوہ جو حاملہ نہ ہو اس کی عدت چار ماہ دس دن ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

وَالَّذِينَ يُتَوَفَّوْنَ مِنكُمْ وَيَذَرُونَ أَزْوَاجًا يَتَرَبَّصْنَ بِأَنفُسِهِنَّ أَرْبَعَةَ أَشْهُرٍ وَعَشْرًا فَإِذَا بَلَغْنَ أَجَلَهُنَّ فَلاَ جُنَاحَ عَلَيْكُمْ فِيمَا فَعَلْنَ فِي أَنفُسِهِنَّ بِالْمَعْرُوفِ وَاللّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌO

اور تم میں سے جو فوت ہو جائیں اور (اپنی) بیویاں چھوڑ جائیں تو وہ اپنے آپ کو چار ماہ دس دن انتظار میں روکے رکھیں، پھر جب وہ اپنی عدت (پوری ہونے) کو آپہنچیں تو پھر جو کچھ وہ شرعی دستور کے مطابق اپنے حق میں کریں تم پر اس معاملے میں کوئی مؤاخذہ نہیں اور جو کچھ تم کرتے ہو اﷲ اس سے اچھی طرح خبردار ہے۔

البقرة، 2: 234

فقہا کرام فرماتے ہیں:

عدة الحرة فی الوفة اربعة اشهر و عشرة ايام سواء کانت مدخولاً بهاء او لا مسلمة او کتابية.

(اگر حاملہ نہ ہو تو) آزاد بیوہ عورت کی عدت چار ماہ دس دن ہے، برابرا ہے کہ وہ مدخول بہا ہو یا نہ ہو مسلمان ہو یا کتابیہ ہو۔

  1. علاء الدين الکاساني، بدائع الصنائع، 3: 92، دارالکتاب العربي، بيروت
  2. الشيخ نظام و جماعة من علما الهند، الفتاویٰ الهندية، 1: 529، دارالفکر، بيروت

معلوم ہوا کہ آزاد بیوہ غیر حاملہ کی عدت چار ماہ دس دن ہے، خواہ رخصتی ہوئی ہو یا نہ ہوئی ہو ہر حال میں عدت یہی ہوگی۔

لہٰذا درج بالا سارے مضمون سے معلوم ہوا کہ بیوہ کی عدت دو طرح کی ہے:

  1. ایسی بیوہ جو حاملہ ہو اس کی عدت وضع حمل ہے۔
  2. ایسی بیوہ جو حاملہ نہ ہو اس کی عدت چار ماہ دس دن ہے۔