جسٹس شیخ عظمت سعید (پیدائش: 28 اگست 1954) سپریم کورٹ آف پاکستان کے ریٹائرڈ جج ہیں۔ انھوں نے مختلف حیثیتوں میں عدلیہ میں فرائض انجام دی ہیں اور پاکستان کی قانونی تاریخ میں کئی اہم مقدمات اور فیصلوں کا حصہ رہے ہیں۔

عظمت سعید
معلومات شخصیت
پیدائش 28 اگست 1954ء (70 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ منصف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی اور پیشہ ورانہ حالات

ترمیم

شیخ عظمت سعید نے ایل ایل بی ڈگری کی تکمیل کے بعد 1978 میں راولپنڈی میں اپنے قانونی کام دور کا آغاز کیا۔ ۔ انھوں نے 1980 میں لاہور میں اپنی خود مختار پریکٹس قائم کرنے سے پہلے مختلف لا چیمبرز میں کام کرکے تجربہ حاصل کیا۔ اس کے بعد، 1981 میں، وہ لاہور ہائی کورٹ کے ایڈووکیٹ کے طور پر اور سپریم کورٹ آف پاکستان کے ایڈووکیٹ کے طور پر بھی شامل ہوئے، یہ ان کے قانونی پیشے میں اہم سنگ میل تھا ۔ [1]

سپریم کورٹ کے جج کے طور پر تقرری

ترمیم

جسٹس عظمت سعید نے یکم جون 2012 کو سپریم کورٹ کے مستقل جج کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ تقریب حلف برداری کی صدارت اس وقت کے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کی۔ یہ عہدہ سنبھالنے سے قبل جسٹس عظمت سعید لاہور ہائی کورٹ میں چیف جسٹس کے عہدے پر فائز تھے۔ [1]

قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان

ترمیم

جولائی 2019 میں جسٹس شیخ عظمت سعید نے قائم مقام چیف جسٹس آف پاکستان کا عہدہ سنبھالا۔ [2]

تنازعات اور قانونی معاملات

ترمیم

براڈ شیٹ ایل ایل سی اسکینڈل کی انکوائری کمیٹی کے سربراہ کی حیثیت سے جسٹس عظمت سعید کی تفویض کو چیلنج کرنے کے لیے درخواست دائر کی گئی تھی۔ [3] اس کے باوجود درخواست مسترد کر دی گئی۔ [4]

ایک اور کیس میں، حکومت نے 2002 کی پالیسی کے تحت قائم کردہ 12 انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (IPPs) کے ساتھ 52 ارب روپے کے تنازع کو حل کرنے کے لیے جسٹس عظمت سعید کے ثالث کے طور پر انتخاب کو واپس لے لیا۔ [5]

ریٹائرمنٹ اور ریٹائرمنٹ کے بعد کا کام

ترمیم

جسٹس عظمت سعید نے 2019 میں سپریم کورٹ میں اپنی مدت ملازمت ختم کی اور ان کے الوداعی وقت کو سپریم کورٹ کے اندر فل کورٹ ریفرنس کے ساتھ منایا گیا۔ [6] اپنے الوداعی خطاب کے دوران جسٹس سعید نے غیر جانبدار عدلیہ کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور بغیر کسی سمجھوتہ کے انصاف کی بلا تعطل فراہمی کی خواہش کا اظہار کیا۔ [7]

ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد، جسٹس عظمت سعید کو براڈ شیٹ ایل ایل سی اسکینڈل کی تحقیقات کرنے والی حکومت کی انکوائری کمیٹی کی سربراہی کے لیے مقرر کیا گیا تھا۔ [8]

اعزاز

ترمیم

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے اپنے تبصرے میں جسٹس سعید کو اعلیٰ عدلیہ کا قیمتی اثاثہ قرار دیا۔ انھوں نے تسلیم کیا کہ رخصت ہونے والے جج نے اعلیٰ ترین عدالت میں اپنے دور کے دوران متعدد اہم فیصلے لکھے اور بہت سے مبہم مسائل کو واضح کیا۔ [9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Justice Azmat Saeed takes oath as permanent SC judge"۔ www.geo.tv 
  2. Web Desk (July 30, 2019)۔ "Justice Sheikh Azmat Saeed takes oath as acting CJP"۔ ARY NEWS 
  3. "Retired Justice Azmat Saeed to head govt's probe into Broadsheet LLC scandal"۔ www.geo.tv 
  4. "LHC dismisses contempt petition against Maryam Nawaz"۔ March 6, 2023 
  5. "Ex-SC judge Azmat Saeed out from IPPs' case"۔ The Express Tribune۔ June 20, 2022 
  6. Asia today (August 26, 2019)۔ "SC Judge Justice Azmat Saeed to retire today" 
  7. "'No shortcuts in path of justice,' says Justice Azmat in farewell speech"۔ August 27, 2019 
  8. "Retired Justice Azmat Saeed to head govt's probe into Broadsheet LLC scandal"۔ www.geo.tv 
  9. "'No shortcuts in path of justice,' says Justice Azmat in farewell speech"۔ August 27, 2019