عظیم حمام، موہن جو دڑو
عظیم حمام موہن جو دڑو (انگریزی: Great Bath Mohenjo-dro) عظیم حمام موہن جو دڑو وادی سندھ کی تہذیب کا سندھ پاکستان میں موہن جو دڑو کے کھنڈر یا آثاروں میں ایک جانا پہچانا تعمیراتی ڈھانچہ اور عالمی ورثہ ہے۔[1][2][3] آثار قدیمہ کے علم کے ماہرین کے رائے کے اشاروں میں سے پتہ چلتا ہے کہ عظیم حمام موہن جو دڑو قبل از مسیح کی تیسری دہائی میں اوپر والے نمایان ٹیلے کے فورن بعد تعمیر کیا گیا تھا۔[4]
تعمیراتی ڈھانچہ
ترمیمعظیم حمام موہن جو دڑو کو عام لوگوں کے لیے قدیم دنیا کا قدیم ترین حمام یا تالاب کہا گیا ہے۔ اس کی ناپ 88.11 × 10.7 میٹر ہے۔اور اس کی گہرائی 34.2 میٹر ہے۔ عظیم حمام موہن جو دڑو میں اترنے کے لیے شمال سے دو چوڑی سیڑھیاں اور جنوب میں ایک سیڑھی ہے۔ سیڑھیوں کے قریب ایک میٹر چوڑی اور 40 سینٹی میٹر ٹیلے کی طرح اونچی تعمیر ہے۔ عظیم حمام میں ایک کنارے کے قریب سوراخ ملا ہے جو حمام میں پانی ڈالنے کے کام میں آتا ہوگا۔ حمام کا فرش مضبوط کیا گیا ہے جو اینٹیں رکھ کر مٹی اور ایک قسم کے مصالحے سے بنایا گیا تھا۔ قریب والی دیواریں بھی فرش کی طرح بنائی گئیں ہیں۔ حمام کو زیادہ مضبوط اور واٹر پروف کرنے کے لیے ایک خاص قسم کا مصالحہ کناروں پر لگایا گیا تھا جو اندازے کے مطابق فرش پر بھی لگایا گیا ہوگا۔ اینٹوں کی قطاریں شمالی، مشرقی اور جنوبی کناروں کے قریب ڈھکی ہوئی ہیں۔ محفوظ کیے گئے کالموں کو کناروں سے ایک قسم کی تعمیر تھی۔ وہ تعمیر سیڑھیوں کے ساتھ لکڑی کی تختی یا کھڑکی نما فریم سے کھڑے کیے گئے تھی۔ حمام میں داخل ہونے کے لیے دو دروازے تھے۔ ایک جنوب سے اور دوسرا شمال مغرب سے۔ حمام کی تعمیر کے ایک کنارے کے قریب سلسلہ وار کمرے تھے۔ ایک کمرے میں کنواں تھا جو پانی کی قلت یا کمی کے وقت حمام کو بھرنے کے لیے کام میں آتا ہوگا۔ حمام کو بھرنے کے لیے بارش کا پانی بھی استعمال کیا جاتا ہوگا مگر بارش کا پانی حمام میں داخل کرنے کے لیے ایسی کوئی تعمیر نہیں ملی۔ یہ عظیم حمام واٹر پروف اینٹوں سے بنایا گیا ہوگا۔ اکثر ماہرین اس رائے پر متفق ہیں کہ عظیم حمام موہن جو دڑو خاص مذہبی تہوار منانے کے لیے بنایا گیا ہوگا جہاں حمام کا پانی پاکیزگی کے لیے کام آتا ہوگا اور دوبارہ پاکیزہ بنانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہوگا۔[5][6]
پادری کی درسگاہ
ترمیمعظیم حمام موہن جو دڑو کی گلی کے ساتھ کئی کمروں اور تین برامندوں پر مشتمل ایک لمبی عمارت تھی جس کی دو سیڑھیاں تھیں جو اوپر والے فلور اور چھت تک جاتی تھیں۔ اس عمارت کی سائز اور عطیم حمام کے قریب تر ہونے کی وجہ سے عمارت کو مذہبی رہنما یا پادری کا گھر اور درسگاہ کا نام دیا گیا۔[7]
دریافت
ترمیمعظیم حمام کی دریافت موہن جو دڑو کی کھدائی کے دوران 1926ء میں کی گئی تھی۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.ancientindia.co.uk/indus/explore/sd_intro_b1.html
- ↑ https://www.britannica.com/place/Great-Bath-Mohenjo-daro
- ↑ https://en.m.wikipedia.org/wiki/Encyclopædia_Britannica
- ↑ https://books.google.com.pk/books?id=H3lUIIYxWkEC&lpg=PP1&pg=PA149&redir_esc=y#v=onepage&q&f=false
- ↑ https://www.harappa.com/indus/8.html
- ↑ https://www.harappa.com/indus6/greatbath25.html
- ↑ https://books.google.com.pk/books?id=H3lUIIYxWkEC&lpg=PP1&pg=PA149&redir_esc=y#v=onepage&q&f=false