علماے گھوسی کی تفسیری خدمات
مدینة العلماء قصبہ گھوسی ضلع مئو (ہند) کے علما نے حدیث اور فقہ کے علاوہ تفسیر کے میدان میں بھی گراں قدر خدمات انجام دی ہیں، سرزمین گھوسی کی زرخیز زمین نے جہاں ایک طرف حافظ اور حافظہ، عالم اور عالمہ، مفتی اور مفتيہ، فقيہ اور فقيہا، محدث اور محدثہ یہاں تک کہ مجدد تک پیدا کیے وہیں اچھی خاصی تعداد میں امت کو مفسرین بھی دیے۔
یہ وہی قصبہ ہے جس نے شیخ غلام نقش بند گھوسوی ثم لکھنوی علیہ الرحمہ جیسا مفسر قرآن اور استاذ الاساتذہ پیدا کیا، جنہیں بعض لوگ مجدد بھی کہتے ہیں۔ جن کے شاگردوں میں بانئ درس نظامی ملا نظام الدین سہالوی علیہ الرحمہ وغیرہ جیسے جلیل القدر علما موجود ہیں، تفسیر انوار القرآن، تفسیر سورۂ اعراف، تفسیر سورۂ مریم، تفسیر سورۂ طہٰ، تفسیر سورۂ یوسف، تفسیر سورۂ رحمن، تفسیر سورۂ عم، تفسیر سورۂ کوثر، تفسیر سورۂ اخلاص، تفسیر سورۂ الفرقان آپ کی لکھیں یادگار تفاسیر ہیں۔
شہزادۂ صدرالشریعہ علامہ عبد المصطفیٰ اعظمی ازہری ثم کراچوی علیہ الرحمہ جیسے عظیم شیخ التفسیر کا آبائی وطن قصبہ گھوسی ہی ہے۔ جنھوں نے "تفسیر ازہری" کے نام سے پانچ جز میں تفسیر لکھی، مولانا ارشاد حسین مجددی محدث رام پوری علیہ الرحمہ کے شاگرد وخلیفہ مولانا سلامت اللہ اعظمی ثم رام پوری علیہ الرحمہ بھی اسی علاقے سے تعلق رکھتے تھے، جنھوں نے "تفسیر قرآن پاک" تصنیف فرمائی۔
علاوہ ازیں مولانا قاری عثمان اعظمی علیہ الرحمه بھی یہیں کے تھے، جنھوں نے سورۂ فاتحہ کی تفسیر لکھی، جب کہ شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی اعظمی علیہ الرحمہ ماہ نامہ اشرفیہ مبارک پور (ضلع اعظم گڑھ) میں "تفسیر القرآن" کے عنوان سے تفسیر لکھتے تھے، جس کی دو قسطیں مذکورہ ماہ نامے کی قدیم کاپیوں میں راقم الحروف کو دیکھنے کو ملیں۔ [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ برصغیر کے سنی مفسرین کی تفسیری خدمات/ از: محمد سلیم انصاری ادروی