علی پور جیل یا علی پور مرکزی جیل (بنگالی: আলিপুর কেন্দ্রীয় সংশোধনাগার) کولکتہ میں واقع ایک تاریخی جیل ہے جہاں برطانوی دور حکومت کے دوران سیاسی قیدیوں کو رکھا جاتا تھا۔[1][2] ان ہی مشہور قیدیوں میں سے ایک سبھاش چندر بوس بھی تھے جنہیں یہاں رکھا گیا تھا۔ جیل کے احاطے میں علی پور جیل پریس بھی واقع ہے۔

جیل میں قید کیے گئے مشہور لوگ ترمیم

  • اروند گھوش یا شری اروند ( بنگالی : শ্রী অরবিন্দ، پیدائش: 1872ء، موت: 1950ء) کو تقریبًا ایک سال کے لیے (مئی 1908ء تا مئی 1909ء) تک علی پور بم واقعے کے فورًا بعد یہاں رکھا گیا تھا۔ یہاں رہنے کے وقت میں اروند نے بنگالی میگزین سُپربھات میں کئی مضامین لکھے تھے جنہیں آگے چل کر ٹیلس آف پرزن لائف (Tales of Prison life) کے طور پر شائع کیا گیا تھا۔ اس میں انھوں نے اپنے جیل کے تجربے کے بارے میں کہا: "میں نے ایک سال جیل میں گزارنے کے یوں سمجھا ہے۔ شاید اس سے اچھا ہوتا اگر میں ایک سال آشرم میں رہنے کے بارے میں لکھتا۔ انگریز حکومت کے غضب کا ایک نتیجہ یہ رہا کہ مجھے خدا ہونے کا تجربہ مل گیا۔ "[3]
  • سبھاش چندر بوس
  • كامراج (1930ء)
  • بدھان چندر رائے (1930ء)
  • چارو مجمدار
  • پرمود رنجن چودھری (1927ء)
  • جیک پریگیر (1981ء)

حوالہ جات ترمیم

  1. "This jailhouse has a rich past"۔ Deccan Chronicle۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2015 
  2. "Children die in copycat hangings"۔ BBC News۔ 25 August 2004۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2015 
  3. "The Prison-Cell Of Alipore"۔ Sri Aurobindo Society۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2015 

خارجی روابط ترمیم