عمادالدین شاہ حماد اسدی الہاشمی

حضرت الشیخ سیدنا تاج الدین شاہ سجادہ نشین درگاہ عالیہ قطب القطاب ابوالفتح شاہ رکن عالم نوری حضوری ملتانی رح سہروردی ودرگاہ سلطان التارکین سیدناحمیدالدین شاہ حاکم مومبارک شریف کے فرزندالشیخ سیدنامیراں پاکبازؒ کے دوفرزند تھے بڑے فرزند حضرت سیدناالشیخ عمادالدین شاہ حماد اسدی الہاشمی رح .آپ نے درسگاہ سہروردیہ مومبارک شریف کانظام سبہالہ آپ مادرذات ولی تھے .

فائل:شیخ سیدنا عماالدین شاہ حماد اسدی الہاشمی.jpg

و لادت

ترمیم

آپ 10رجب شریف 777ہیجری کو مومبارک شریف پیداہوے

نام و نسب

ترمیم
سموار کی رات آپ کے خلیفہ ومرید جمال الدین بن عبد الرازق قریشی اپنی فارسی مشہور کتاب تحفتہ الزاکرین میں آپ شجرہ نسب یوں درجہ کرتے ہیں حضرت سیدناعمادالدین شاہ حماد بن سیدنامیراں پاکباز بن سیدنا الشیخ تاج الدین شاہ بن سیدنا سلطان حمیدالدین بن سیدناسلطان بہاؤ الدین بن سیدناسلطان قطب الدین بن سیدناسلطان رشیدالدین بن سیدناعلی بن سیدناطاہر بن سیدناموسی بن سیدنامحبوب باری اول شیخ الاسلام ابراہیم ابو الحسن علی نوری ہنکاری المعروف ابو الحسن ہنکاری (از اولاد ابو سفیان بن حرب بن امیہ بن عبد شمس

علاقاعی نسبت

ترمیم

حضرت عمادالدین حماد کو حضرت بوعلی قلندرنے بھی باطینی فیض عطاء فرمایاء اورخرقہ خلافت سہروردیہ آپ کو اپنے والدگرامی سے حاصل ہوا جوحضرت سلطان التارکین سیدناحمیدالدین حاکم کے سجادہ نشین کوپشت درپشت حضرت شاہ رکن عالم کاخرقہ عطاء ہوتا آیا ہے جو اب 18ویں موجودہ سجادہ نشین مخدوم شہاب الدین شاہ اسدی الہاشمی سہروردی آف میانوالی قریشیاں پاس موجودہے .حضرت شیخ عمادالدین شاہ حماد کے چہ فرزند تھے۔بڑے فرزند جواپ کے وصیال کے بعدسجادہ نشین بنے حضرت الشیخ روح اللہ اول جن اولادمیانوالی قریشیاں آباد ہے دوسرے الشیخ حاجی جلال الدین شاہ جن کی دختری اولادمخادیم آف میانوالی قریشیاں ہیں اولادنیر ینہ نہیں چلی اگے .الشیخ کبیرالدین جن کی اولاد مومبارک فتح پورقریشیاں .شیخ واہین قدیم میں آبادہے .الشیخ صدرالدین الدین جن کی کوی اولادنہیں .الشیخ ابوحنفیہ جن کی اولاد کوٹشہباز آبادہے .الشیخ مغل شاہ جن کی اولاد مومبارک اوررحیم یارخان شہرمیں آبادہے .حضرت جمال الدین اپنی کتاب میں درجہ کرتے ہیں کہ میرے مرشد کی عمر19سال تہی تو پاک نبی ص نے دیدارکرایاء اورحکم دیا شاہ حمادتم میرے مدنیہ منورہ او توآپ نے حکم کے مطابق مدینہ کاسفرشروع کردیاء اور نبی پاک کے روضہ مبارک کی حاضری دی اورحج بیت اللہ کیاعمرہ کیا پہر حکم شاہ حماد جاو مخلوق خداکوفیض یاب کرو اوردیناء کی سیر کرو تو آپ حکم کے مطابق پہلے نجف اشرف سیدناامام علی المرتضی کرم اللہ وجہہ لکریم کی ذیارات کی پہردیناکے اولیاء اللہ کے استانوں سے فیض حاصل کرتے ہوئے اپنے جداعلی سلطان التارکین الشیخ حمیدالدین حاکم کی مزارپرانورسے فیض یاب ہوئے اوردرسگاہ مومبارک کورونق بخشی حاکم ملتان حسین خان لنگاء آپکامرید ہوا جس نے آپ کے روضہ مبارک کامرکزی دروازہ تعمیر کرایا جو آج بھی قلعہ مومبارک موجودہے .قلعہ مومیں آپ کی مزار کو چھوٹی درگاہ کے نام سے پکارہ جاتاہے .آپ کے مشہورخلفاء حضرت شیخ شہراللہ لنگاہ جہنوں مشہورکتاب تذکرہ حمیدیہ فارسی زبان میں تحریرکی .دوسرے جمال الدین قریشی .جہنوں نے اپ پر فارسی زبان میں کتاب تحریرکی تحفتہ الزاکرین .

کرامات

ترمیم

حضرت سیدناالشیخ عمادالدین شاہ حماد ہاشمی سہروردی مادرذات ولی تھے اوراپنے وقت کے قطب بھی تھے۔حضرت عمادالدین شاہ حماد درسگاہ سہروردیہ مومبارک شریف میں اپنی جماعت کے ساتہ موجودتھے آپ کے سامنے ایک شخص گذرا آپ نے خلفاء سے پوچھا یہ کہا جا رہا ہیں تو خلفاء نے عرض کی یاشیخ یہ حضور سیدنافریدالدین گنج شکرمسعود کی درگاہ کابہشتی دروازے سے گزرنے جارہا ہے تو آپ نے فرمایا جوشخص یہ لکڑی پڑہھی ہے سلطان التارکین کی درگاہ کی مسجدکے سامنے اس سے گذر جاے گا وہ پل سراط پار کر جاے گا عقیدت مند گذرنا شروع ہوگیے اس محفل میں ایک آدمی بھیٹا تھا جو دل میں کہہ رہاتھا کہ شیخ شرک کی بتایں کررہاہے جب رات ہوئی اس آدمی کونیند میں خواب دیکھتا ہے کہ ایک بزرگ ہے پل سراط پرکہڑا لوگوں کوپار کرر وا رہا ہیں جب وہ آدمی نذدیک جاتا ہے توپیچھے دہکھیل دیتے ہیں جب تین بار ہوا تو وہ خواب سے بیدارہوا اور بھاگ کرشیخ صاحب سے معافی طلب کی۔

حوالہ جات

ترمیم

[1]

  1. جمال الدین بن عبد الرازق قریشی کی کتاب تحفتہ الذاکرین