ابن صفی کے تخلیق کردہ اردو ادب کے بین الاقوامی سطح پر مشہور و معروف جاسوسی ناولوں کے دو سلسلے عمران سیریز اور جاسوسی دنیا (فریدی حمید سیریز) ہیں۔ عمران سیریز کے کرداروں کی فہرست درج ذیل ہے۔

علی عمران ترمیم

عمران سیریز کا مرکزی کردار، علی عمران، ایک ایسا کھلنڈرا اور شریر انسان ہے جسے اپنے ملک سے بہت محبت ہے اور وہ اس کے خلاف کسی بھی قسم کی سازش برداشت نہیں کر سکتا۔ عمران نے آکسفورڈ یونیورسٹی لندن سے کیمسٹری میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ لندن میں قیام کے دوران ہی عمران کے والد رحمان صاحب کے انگریز دوست جو پولیس آفیسر تھے، نے عمران کو کرمنالوجی کی طرف راغب کیا۔ علی عمران کے والد رحمان صاحب سنٹرل انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر جنرل یعنی سربراہ ہیں جو بہ سخت طبیعت کے مالک ہیں اور اپنے بیٹے عمران سے مختلف امور پر شدید اختلافات رکھتے ہیں۔ جس کی وجہ سے عمران گھر چھوڑ دیتا ہے اور اپنے ملازم (باورچی) سلمیان کو ساتھ لے کر علاحدہ ایک فلیٹ میں رہائش اختیار کر لیتا ہے (عمران کا فلیٹ بھی مشہور ہے)۔

عمران نے کچھ کیس حل کیے تھے جن کے بعد سر سلطان نے عمران کو سیکرٹ سروس کا چیف مقرر کیا عمران اپنی لا ابالی طبیعت سے واقف تھا اسی لیے عمران نے ایکسٹو کا عہدہ تخلیق کیا۔ تاکہ اس کا عملہ اس سے ڈرتا رہے۔ علی عمران مارشل آرٹ، سنگ آرٹ (ایسا آرٹ جس سے فائرنگ / گولیوں سے بچا جا سکتا ہے)، جمناسٹک اور میک اپ کا ماہر ہے۔ عمران کسی بھی انسان کی آواز کی نقل صرف ایک بار آواز سن کر اتار لینے پر قادر ہے۔ مارشل آرٹ میں عمران نے کئی نئے داؤ ایجاد کیے ہیں۔

سیکرٹ سروس ارکان ترمیم

طاہر (بلیک زیرو) ترمیم

بلیک زیرو سیکرٹ سروس کا سب سے اہم رکن ہے جو جانتا ہے کہ علی عمران ہی ایکسٹو ہے۔ بلیک زیرو عمران کی غیر موجودگی میں ایکسٹو کا کردار نبھاتا ہے۔ عمران نے ایکسٹو کے متعلق شکوک و شہبات مٹانے کے لیے بلیک زیرو کو ڈمی ایکسٹو بنا رکھا تھا۔ طاہر سے پہلے ایک بلیک زیرو عمران سیریز کے ایک یادگار سلسلے ’’درندوں کی بستی سیریز‘‘ میں وطن کی خاطر شہید ہو جاتا ہے، اس سے اگلے ہی ناول ’’گمشدہ شہزادی‘‘ میں ابن صفی صاحب نے نیا بلیک زیرو ’’طاہر‘‘ متعارف کروایا جسے بے حد مقبولیت ملی اور اگلے ناولوں میں یہی بلیک زیرو طاہر ہی رہا۔ یہ بھی ابن صفی صاحب کا ایک اور کمال ہے کہ بلیک زیرو طاہر کو انھوں نے دوبارہ ختم نہیں کیا اور پھر یہی مقبول ہوا، اگر اسے بھی ختم کر دیتے تو شاید آگے بہت سارے بلیک زیرو سامنے آتے رہتے اور اس طرح بلیک زیرو کے کردار کی کوئی اہمیت نہ رہتی۔ کئی ناولز میں بلیک زیرو ٹیم کے ساتھ مشن میں شامل رہا۔ بلیک زیرو عموماً ایک عمارت ’’دانش منزل‘‘ میں رہتا ہے، دانش منزل سیکرٹ سروس کا خفیہ ہیڈ کوارٹر ہے جہاں ایکسٹو کا قیام ہے اس کو فیلڈ میں کام کرنے کا موقع بہت کم ملا مگر جب بھی بلیک زیرو کو موقع ملا اس نے اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کیا۔ ایک مشن میں مجرموں نے دانش منزل کو تباہ کر دیا تھا، جلد ہی ابن صفی نے دو مزید مشہور و معروف عمارات بھی تخلیق کیں ایک ’’رانا پیلس‘‘ اور دوسری ’’سائیکو مینشن‘‘۔

جولیانا فٹز واٹر (جولیا) ترمیم

سیکرٹ سروس کی ڈپٹی چیف جولیانافٹزواٹر ایک سوئس نژاد لڑکی ہے۔ اسے ایکسٹو کو دیکھنے کی ہمیشہ خواہش رہی ہے مگر ایکسٹو سے بے حد خوفزدہ رہتی ہے۔ ایک یادگار مشن ’’درندوں کی بستی سیریز‘‘ میں جولیا کو علی عمران پر نہ صرف شک ہوتا ہے بلکہ مکمل یقین ہو جاتا ہے کہ عمران ہی اصل میں ایکسٹو ہے، مگر عمران اُسی پرانے بلیک زیرو کے سہارے جولیا کو یقین دلاتا ہے کہ ایکسٹو کوئی اور ہے۔ جولیا عام طور پر بہت جلد جذبات میں آ جاتی ہے جس پر عمران نے بطور ایکسٹو اس کو کئی بار خاصی جھاڑ پلائی۔ جولیا اپنے دل میں عمران کے لیے پسندیدگی کے جذبات رکھتی ہے۔ مگر عمران اس کی ہر بات کو مذاق میں اڑا دیتا ہے۔ عمران، جولیا کے ساتھ بہت مزاح کرتا ہے۔ چند ایک مشنز میں دشمنوں نے جولیا کے ذہن کو کنٹرول کر کے مشن مکمل کرنے کی کوشش بھی کی۔

صفدر سعید ترمیم

صفدر سیکرٹ سروس کا سب سے زیادہ ایکٹو ممبر ہے اور عمران فیلڈ میں سب سے زیادہ صفدر پر اعتماد کرتا ہے۔ صفدر ایک کم گو انسان ہے اور عموماً سنجیدہ رہتا ہے۔ صفدر عمران کی دل سے عزت کرتا ہے اور اس پر یقین رکھتا ہے کہ عمران کے پاس بھی ایکسٹو سے کم صلاحیتیں نہیں ہیں۔ صفدر عمران کو ہمیشہ ’’عمران صاحب‘‘ کہہ کر پکارتا ہے۔ عمران بھی صفدر کی عزت کرتا ہے۔

تنویر اشرف ترمیم

تنویر براہ راست ملٹری سیکرٹ سروس سے آیا۔ تنویر سیکرٹ سروس کا واحد ممبر ہے جو عمران سے حسد رکھتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ تنویر جولیا کے بارے دل میں پسندیدگی کے جذبات رکھتا ہے جبکہ جولیا عمران کے بارے میں پسندیدگی کے جذبات رکھتی ہے۔ تنویر عمران سے جیلس بھی ہے مگر اکثر عمران کو کسی مشکل میں دیکھے تو تڑپ اٹھتا ہے۔ تنویر کی سب سے بڑی خامی یہ ہے کہ اس میں صبرو تحمل کا فقدان ہے اور بہت زیادہ جذباتی انسان ہے۔ ملٹری انٹیلیجنس میں رہنے کی وجہ سے تنویر بات کرنے سے زیادہ ہاتھ چلانے پر تیار رہتا ہے۔ وہ ڈائریکٹ اور تیز رفتار ایکشن کا قائل ہے۔ عمران عموماً تنویر کا مذاق اڑاتا رہتا ہے اور رقیب وغیرہ کے نام سے تنگ کرتا ہے۔ جس پر تنویر نے کئی مواقع پر غصے میں آ کر عمران پر حملہ کر دیا مگر عمران اپنی پھرتی کی وجہ سے بچ نکلا۔

لیفٹینٹ صدیقی ترمیم

صدیقی سیکرٹ سروس کا ایک اہم رکن ہے جو براہ راست ملٹری سیکرٹ سروس سے آیا اور کئی مواقع پر سیکرٹ سروس کے لیے بہترین خدمات انجام دیتا ہے۔

لیفٹینٹ چوہان ترمیم

چوہان سیکرٹ سروس کا ایک ذہین ممبر ہے جو براہ راست ملٹری سیکرٹ سروس سے آیا۔

کیپٹن خاور ترمیم

خاور ایک حاضر جواب اور اچھی حس مزاح رکھنے والا کردار ہے جو براہ راست ملٹری سیکرٹ سروس سے آیا۔ جب بھی اسے عمران کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا اس نے عمران کے کان خوب کاٹے۔

سارجنٹ نعمانی ترمیم

سیکرٹ سروس کا ایک اہم رکن ہے۔


دوسرے اہم کردار ترمیم

سلیمان ترمیم

عمران ایک فلیٹ پر اپنے باورچی اور ہاوس کیپر سلیمان کے ساتھ رہتا ہے۔ عمران کھانے کے لیے اکثر سلیمان کی منتیں کرتا رہتا ہے۔ جب عمران کے والد رحمان صاحب نے عمران کو گھر سے نکالا تھا تو سلیمان بھی عمران کے ساتھ ہی چلا گیا تھا۔ سلیمان کے ساتھ عمران کی فقرے بازی بڑی دلچسپ ہوتی ہے۔ عمران اور سلیمان کا مزاح جس میں مونگ کی دال وغیرہ کا ذکر ہو بہت دلچسپ ہوتا ہے۔ ایک اندازے کے مطابق سلیمان بھی جانتا ہے کہ عمران ایکسٹو ہے مگر اسے شکوک و شبہات کے زمرے میں شامل کیا جا سکتا ہے۔ عمران سیریز ناول 87 ’’آدھا تیتر‘‘ اور 88 ’’آدھا بٹیر‘‘ میں عمران نے سلیمان کی شادی رحمان صاحب کے گھر کے ایک ملازم کی بیٹی گُلرخ سے کروائی تھی، گُلرخ کو رحمان صاحب نے منہ بولی بیٹی بنا کر گھر میں پروش کی ہے، سلیمان اور گلرخ کی شادی کے مناظر بہت ہی دلچسپ اور مزاح سے بھر پور ہیں، شادی میں سلیمان اور جوزف شیروانی پہنتے ہیں اور جوزف گھوڑا بنتا ہے۔ یہ شادی رحمان صاحب کی کوٹھی میں ہوتی ہے، اماں بی، ثریا، عمران کی چچازاد بہنیں وغیرہ اس میں شرکت کرتے ہیں۔ آدھا تیتر سے شروع ہونے والی کہانی عمران کی بہن ثریا کی شادی کے ذِکر سے ہوتی ہے، ثریا کی شادی ملک کے ایک بہت بڑے ڈاکٹر، ڈاکٹر شاہد سے طے پاتی ہے جو صدر اور وزیر اعظم کے مخصوص ڈاکٹرز میں سے ہے مگر چند بین الاقوامی مجرم، ڈاکٹر شاہد کو پھنسانا چاہتے تھے اور پھر یہ شادی ہو گئی تھی، جس کا ذِکر اگلے ناول آدھا بٹیر کے پیشرس میں ابن صفی نے کیا تھا اور اسی ناول ”آدھا بٹیر“ میں سلیمان کی شادی گل رخ سے ہو جاتی ہے اور اگلے ناولوں میں گلرخ بھی سلیمان کے ساتھ عمران کے فلیٹ میں رہنے لگتی ہے، جوزف بھی اسی فلیٹ میں اپنے کمرے میں رہتا ہے اور ان سب کا مزاح بھی مزید بڑھ جاتا ہے جسے پڑھنے والوں نے مزید پسند کیا۔

گُلرخ (سلیمان کی بیوی) ترمیم

عمران سیریز 87 آدھا تیتر اور 88 آدھا بٹیر میں عمران نے سلیمان کی شادی گلرخ سے کروائی تھی۔ مزید تفصیلات سلیمان کے بارے میں لکھی گئی معلومات میں لکھی ہیں۔

روشی ترمیم

ایک اینگلو برمیز (برما سے تعلق رکھنے والی) لڑکی روشی سب سے پہلے ابن صفی کی جاسوسی دنیا ”فریدی حمید سیریز“ کے ناول نمبر 49 (جو دراصل عمران کا ناول نمبر 4 بھیانک آدمی ہے) میں عمران کو ملی تھی۔ سرسلطان اور طاہر (بلیک زیرو) کے علاوہ صِرف روشی کو معلوم ہے کہ علی عمران ہی اصل میں ایکسٹو ہے۔ ابن صفی نے کئی ناولوں میں روشی کو دکھایا جن میں روشی نے عمران کے لیے کام کیا اور مدد کی۔

سر سلطان ترمیم

سر سلطان وزارت خارجہ کے سیکرٹری سیکرٹ سروس کے انتظامی انچارج ہیں۔ علی عمران کو بطور ایکسٹو نہ صرف جانتے ہیں بلکہ عمران کے ساتھ سیکرٹ سروس بنانے میں بھی سر سلطان کا پورا تعاون حاصل ہے۔ عمران نے ایک کیس حل کرنے میں سر سلطان کی مدد کی جس پر سر سلطان نے عمران کی صلاحیتوں سے متاثر ہو کر سیکرٹ سروس کا چیف مقرر کیا۔ سر سلطان عمران کے والد رحمان صاحب کے بہت پرانے دوست ہیں اور عمران سے بہت پیار کرتے ہیں مگر کئی بار عمران کے غیر سنجیدہ رویے کی وجہ سے اس سے ناراض ہو گئے۔

شکیل (عمران کا دوست) ترمیم

عمران سیریز ناول کالے چراغ

صالحہ (ثریا کی دوست اور رحمان صاحب کے دوست ڈاکٹر داؤد کی بیٹی) ترمیم

عمران سیریز ناول دوسری آنکھ

سوپر فیاض /کیپٹن فیاض ترمیم

سوپر فیاض سنٹرل انٹیلی جنس کا سپریڈنٹ اور عمران کا دوست ہے۔ عمران اکثر کیسوں میں اس کی مدد کرتا رہتا ہے۔ عمران جس فلیٹ میں مقیم ہے وہ بھی سوپر فیاض کی ملکیت ہی ہے۔ عمران فیاض کی کیسوں میں مدد کر کے اس سے پیسے بٹورتا رہتا ہے۔ اگر فیاض انکار کرے تو عمران اس کے خفیہ اکاؤنٹوں کے بارے میں اسے بلیک میل کرتا ہے اور فیاض سے بٹورے جانے والے پیسے عمران غریبوں اور محتاجوں میں بانٹتا ہے

جوزف موگونڈا ترمیم

جوزف ایک دیو قامت افریقی ہے۔ جوزف ہیوی ویٹ چیمپئن بھی رہ چکا ہے۔ ایک کیس میں اس کا عمران سے ٹکراؤ ہوا اور عمران نے اس کو ایک گواہ کے طور پر اپنے پاس ٹھہرا لیا۔ اس کے بعد مستقل عمران کے ساتھ ہی رہنے لگا۔ جوزف عمران کے ساتھ فلیٹ میں ایک دوسرے کمرے میں ہی رہتا ہے۔ جوزف عمران کو اپنا آقا مانتا ہے اور عمران کا حکم غلاموں کی طرح مانتا ہے۔ جوزف اپنی زندگی کے ابتدائی ایام جنگلوں میں گزار چکا ہے جس کی وجہ سے جنگلوں کے بارے میں اس کی معلومات کافی وسیع ہیں اور عمران کے لیے کافی فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ جوزف بلا نوش تھا شراب کو پانی کی طرح پیتا تھا مگر بعد میں شراب پینی چھوڑ دی۔ جوزف کا قول تھا کہ عمران سے زیادہ شاندار مالک اس زمانے میں ملنا بے حد مشکل ہے۔

ڈاکٹر داور ترمیم

ڈاکٹر داور ملک کے منجھے ہوئے سائنس دان ہیں۔


ابن صفی کے کرداروں پر لکھنے والے دیگر مصنفین کے کردار ترمیم

ابن صفی صاحب کے کرداروں پر چونکہ ڈیڑھ سو سے زائد افراد نے ناول لکھے اور ابن صفی صاحب کے تخلیق کردہ سلسلوں کے اندر چند اپنے کردار بھی بنائے اس لیے ان کے کرداروں کی معلومات بھی یہاں لکھی جا رہی ہیں تاکہ ان کو الگ سے تلاش نہ کرنا پڑے، اس کے علاوہ ابن صفی کی عمران سیریز کے ناول 91 ’’بیچارہ شہزور‘‘ میں تنویر ایک حادثے کا شکار ہوا جس میں اس کی جان تو بچ گئی مگر وہ فیلڈ میں کام کرنے کے خاص قابل نہ رہا پھر ابن صفی نے سیکرٹ سروس میں ایک آٹھواں ممبر سارجنٹ نیمو بھرتی کیا۔ اسی طرح ظفرالملک اور جیمسن کے کردار بھی سیکرٹ سروس میں کام کرتے رہے ہیں۔

اظہر کلیم ترمیم

حاتم علی

ایم اے ساجد ترمیم

مسٹر براؤن (ٹیلی پیتھ)

ایم اے پیرزادہ ترمیم

میجر ممتاز

ابن کلیم ترمیم

ابن کلیم نے عمرانہ کا کردار اپنی عمران سیریز میں پیش کیا۔

این صفی + نجمہ صفی ترمیم

عمرانہ

ایم ایس قادری ترمیم

بلیک پینتھر ٹیم (دو افراد)

اسلم راہی ایم اے ترمیم

ریڈ ٹائیگر ٹیم (دو افراد)

مظہر کلیم ترمیم

کیپٹن شکیل اور صالحہ

صفدر شاہین ترمیم

کیپٹن بابر

ابن شہاب ترمیم

عمرانہ

حاتم علی ترمیم

حاتم علی نام کا کردار اظہر کلیم نے سیکرٹ سروس میں شامل کیا۔

ابن صفی کے کرداروں پر لکھنے والے مصنف ایم ایس قادری کے دیگر کردار ترمیم

بلیک پینتھر ٹیم کے دو افراد ایم ایس قادری صاحب نے سیکرٹ سروس میں شامل کیے۔

عمرانہ= ترمیم

عمرانہ کا کردار ابن کلیم صاحب نے سیکرٹ سروس میں متعارف کروایا۔

ابن صفی کے کرداروں پر لکھنے والے مصنف مظہر کلیم کے دیگر کردار ترمیم

کیپٹن شکیل ترمیم

کیپٹن شکیل سپاٹ چہرے کا مالک ہے اس کا چہرہ قدرتی طور پر ہر قسم کے جذبات سے عاری ہے۔ جس کی وجہ سے اس پر میک اپ کا گمان ہوتا ہے۔ اسی لیے شروع میں سیکرٹ سروس کے ارکان یہ سمجھتے رہے کہ شکیل اصل میں ایکسٹو ہے۔ مشن کے دوران عمران کے ذہن میں جو پلاننگ ہوتی ہے وہ اندازے سے کیپٹن شکیل پڑھ لیتا ہے۔ کیپٹن شکیل ملٹری انٹیلی جنس سے ٹرانسفر ہو کر سیکرٹ سروس میں آیا۔ کیپٹن شکیل نے کچھ عرصہ نیوی میں بھی کام کیا جس کی وجہ سے سمندروں کے متعلق اس کی معلومات کافی زیادہ ہیں۔ شکیل کو ایکسٹو کی طرف سے پاور ایجنٹ کا خطاب ملا۔ کیپٹن شکیل ابن صفی کے تخلیق کردہ کردار صفدر جیسا ہے۔

صالحہ ترمیم

صالحہ سیکرٹ سروس کی ایک با صلاحیت اور سب سے جونئیر ممبر ہے۔ اس کے والد کا ہوٹلوں کا بہت بڑا کاروبار ہے۔ ابتدا میں ملٹری انٹیلی جنس کے چیف نے صالحہ اور اس کے ساتھیوں پر مشتمل پنک فورس قائم کی۔ پنک فورس اپنے ابتدائی مشن میں ہی ناکام ہو گئی۔ اور صالحہ کے علاوہ پنک فورس کی تمام ممبر ہلاک ہوں گئیں جس پر ایکسٹو نے صالحہ کو سیکرٹ سروس میں شامل کر لیا۔ صالحہ اور صفدر ایک دوسرے کے بارے دل میں نرم گوشہ رکھتے ہیں۔

ایک صالحہ کا کردار بہت پہلے ابن صفی نے عمران سیریز 48 ’’دوسری آنکھ‘‘ یکم دسمبر 1966ء میں بھی دکھایا جو علی عمران کی بہن ثریا کی دوست اور عمران کے والد رحمان صاحب کے دوست انسٹی ٹیوٹ آف سائنٹفیک ریسرچ کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر داؤد کی بیٹی ہے۔

فور سٹارز ترمیم

ابن صفی صاحب کے تخلیق کردہ سیکرٹ سروس کے چار تیز طرار مشہور کرداروں خاور، نعمانی، چوہان، صدیقی کو لے کر مظہر کلیم نے عمران سیریز میں فورسٹار تنظیم پیش کی، پاکیشیا سیکرٹ سروس کے ارکان نے سماجی برائیوں اور مقامی بدمعاشوں سے مقابلے کے لیے فور سٹار نامی تنظیم بنائی۔ یہ تنظیم براہ راست ایکسٹو کے انڈر ہے۔

نعمانی کمپیوٹر ماسٹر اور مشینی جوئے کا ماہر ہوتا ہے نہایت مجبوری کی حالت میں جب بیرون ممالک سیکرٹ سروس کو اسلحے کی ضرورت پڑتی ہے تو نعمانی کسی بھی مشینی جوئے والے کلب میں سے چند منٹوں میں لاکھوں ڈالرز جیت لاتا ہے۔ ابنِ صفی کا تخلیق کردہ نعمانی ہی نہیں بلکہ سیکریٹ سروس کا ہر ممبر جوئے کی لعنت سے کوسوں دور ہے۔ اسی طرح صدیقی ایک سنجیدہ انسان ہے اور بازی گروں کی طرح کڑوں میں سے ہاتھ نکالنے اور راڈز والی کرسیوں سے نکلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ جبکہ ابنِ صفی کا تخلیق کردہ صدیقی اس سے بہت مختلف ہے۔

ٹائیگر / رضوان / عبد العلی ترمیم

ٹائیگر علی عمران کا جوڈو، مارشل آرٹ، سنگ آرٹ، میک اپ اور آواز کی نقل کرنے میں شاگرد ہے۔ وہ ایک سنجیدہ شخص ہے اور اپنی خصوصیات کی وجہ سے پاکیشا کا دوسرا عمران جانا جاتا ہے۔ اس کا اصل نام عبد العلی ہے اور رضوان کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ چونکہ وہ عام طور پر انڈر ورلڈ میں کام کرتا ہے اس لیے انڈر ورلڈ میں ٹائیگر کے نک نیم سے جانا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ٹائیگر نے بلیک کوبرا کے نام سے بھی اپنی شخصیت کو متعارف کروایا ہوا ہے جو کبھی اصلی شکل میں کسی کے سامنے نہیں آیا۔ ٹائیگر سیکرٹ سروس کا رکن نہیں ہے بلکہ وہ اپنے باس عمران کو جواب دہ ہے۔ بنیادی طور پر ٹائیگر ایک سائسندان ہے۔ جو ایکریمیا کی ایک لیباٹری میں کام کرتا تھا۔ ایک تجربے کے غلطی کی وجہ سے ریز ڈی چارج ہو گئیں جن کی زد میں ٹائیگر بھی آ گیا۔ جس کا اس کے اعصاب پر اثر پڑا اور اسے تشخنج کی طرح جھٹکے لگنے لگے۔ ایک سائنس کانفرنس میں کسی تھیوری کی بحث کے دوران ٹائیگر کا عمران سے ٹکراؤ ہوا۔ عمران نے ٹائیگر کی بیماری کا علاج کیا جس پر ٹائیگر عمران کے پیچھے پاکیشا آ گیا اور عمران سے اپنی فیلڈ میں شامل کرنے کی درخواست کی۔ آخر کافی منتوں کے بعد عمران نے ٹائیگر کو شاگرد بنا لیا اور مسلسل تین سال تک اسے تربیت دی۔ پھر ٹائیگر نے عمران کے لیے معلومات اکٹھی کرنے کے لیے انڈر ورلڈ میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا۔ عمران سیریز کے ان ناولز میں ٹائیگر نے اہم رول ادا کیا روزی راسکل مشن، ٹائیگر ان ایکشن، بلیک ہیڈ، بلیو برڈ گروپ، ایکشن گروپ، گرین گارڈ، گولڈن کراس۔

ایک مشہور مصنف مشتاق احمد قریشی نے اگست 1980ء سے ابن صفی کے ساتھ مشاورت کر کے ٹائیگر کے تیرہ مشہور سلسلے لکھے جنہیں بے حد سراہا گیا، ان کا ٹائیگر بہت زیادہ فائیٹ کرنے والا اور خون خرابا کرنے والا کردار ہے۔ اس کے علاوہ چند ٹائیگر کردار عمران سیریز لکھنے والے پرانے مصنفین کے ناولوں میں بھی ملتے ہیں۔

جوانا ترمیم

جوانا دیو ہیکل نیگرو ایکریمین ہے۔ جوانا ایک قاتل تنظیم "ماسٹر کلر" کا رکن تھا جو دنیا کے مشہور مشہور لوگوں کو قتل کرتی تھی۔ ماسٹر کلر کو عمران کو قتل کرنے کا ٹاسک ملا۔ جس پر جوانا پاکیشا آ گیا یہاں عمران کے مقابلے میں تنظیم ختم ہو گئی صرف جوانا زندہ بچا عمران نے اس کو لڑائی میں شکست تھی جس پر جوانا نے عمران کے پاس ہی رہنے پر اصرار کیا عمران کے انکار پر جوانا نے خود کشی کی کوشش کی جس پر عمران نے مجبوراً اس کو اجازت دے دی۔ جب عمران پرنس آف ڈھمپ کے روپ میں کہیں جاتا ہے تو جوانا اور جوزف اس کے ساتھ باڈی گارڈز کے طور پر جاتے ہیں۔ جوانا مارشل آرٹ کا ماہر ہے۔ جوانا بھی ابن صفی کے تخلیق کردہ کردار جوزف جیسا ہے۔

روزی راسکل ترمیم

ٹائیگر کی طرح یہ بھی انڈر ورلڈ میں ہوتیں ہیں اور بہت شوق سے خود راسکل کہلواتی ہیں انھیں بھی لڑائی بھڑائی کا بہت شوق ہے۔ ایک مضبوط کردار کی لیکن تھوڑی سی جذباتی لڑکی جو ٹائیگر کے بارے دل میں پسندیدگی کے جذبات رکھتی ہے لیکن ٹائیگر ان سے اتنا ہی دور بھاگتا ہے روزی نے ایک دو مشن میں سیکرٹ سروس کی مدد بھی کی ہے

ماہ لقا (ملیکا) ترمیم

ماہ لقا (ملیکا) کو کرنل فریدی کی خالہ زاد دکھایا گیا ہے۔ گریٹ لینڈ کی ایک ایجنسی میں کام کرتی تھی۔ ایک مشن میں اس نے کرنل فریدی کے ساتھ کام کیا تو اسی مشن کے دوران پتہ چلا کہ کرنل فریدی اس کا خالہ زاد ہے۔ اس کے بعد اس نے گریٹ لینڈ کی ایجنسی کو چھوڑ دیا اور اسلامی سیکورٹی کونسل میں کرنل فریدی کے ساتھ کام کرنے لگی۔

لیلی ترمیم

لیلی ارباب کی بیوی ہے۔ ارباب گریٹ لینڈ نژاد ہے اور پاکیشا میں ایک پرائیویٹ ایجنسی کا مالک ہے۔ لیلی بہت موٹی خاتون ہے اور آئس کریم کی بہت شوقین ہے۔

سید چراغ شاہ

سید چراغ شاہ ایک بہت بڑے بزرگ ہیں جو بہت بڑا روحانی مقام رکھتے ہیں آپ نے کئی ناولوں میں عمران کی مدد کی جن میں سفلی دنیا ،مامار وغیرہ شامل ہیں.

ابن صفی کی تخلیقات کا عملی اسلوب ترمیم

ابن صفی کے لکھنے کی کوئی مخصوص جگہ نہیں تھی۔ ایک زمانے میں انھوں نے دفتر میں بیٹھ کے لکھنے کوشش کی تو وہاں پرستار جمع ہوجاتے تھے۔ وہ گھر پر زیادہ لکھتے تھے۔ رات گئے تک لکھتے تھے۔ دوپہر اور سہ پہر میں بھی لکھتے تھے۔ عموما وہ اپنی چارپائی پر بائیں کروٹ لیٹ کر دائیں ہاتھ سے لکھتے تھے اور لکھتے وقت ایک تکیہ ان کے بازو کے نیچے دبا ہوتا تھا۔ وہ لکھنے کے لیے کلپ بورڈ کا استعمال کرتے تھے۔[1]

حوالہ جات ترمیم

بیرونی روابط ترمیم

عمران سیریز کے تمام ناول اچھی کوالٹی اور پی ڈی ایف میں