عوام{جمع مذکر} (Public: انگریزی) کا لفظ اردو زبان میں عربی کے عام سے مشتق ہے جس کے متعدد معنوں میں سے ایک معانی اجماعی کے بھی ہوتے ہیں یعنی وہ جو کسی اعتبار سے محدود یا مخصوص نہ ہو بلکہ شہیر و مشتہر یا سب کے لیے ہو؛ اور عام (واحد) کے ان ہی معنوں سے اردو، عربی و فارسی میں و کا اضافہ کر کے عوام (جمع) کا لفظ بنایا جاتا ہے جس سے مراد معاشرے کے تمام افراد یا لوگوں کی ہوتی ہے۔ عوام کے لیے رعایا اور جمہور کے الفاظ بھی مستعمل ہیں۔

تعلقات عامہ اور مواصلاتی سائنس میں "عوام" انفرادی لوگوں کے گروہ کو کہا جاتا ہے اور عرف عام عوام اس طرح کے گروہوں کا مجموعہ ہے۔


جب آپ لوگوں کے ایک بڑے گروہ کے بارے میں بات کر رہے ہوں تو آپ "عوام" لفظ کو بطور اسم استعمال کر سکتے ہیں۔ آپ کہہ سکتے ہیں کہ ہمارے شہر میں سیوریج کے ناکارہ نظام سے عوام تنگ آ چُکی ہے یا یہ کہ لائبریری کی نئی شاخ عوام کے لیے کھول دی گئی ہے۔