غلام صغری
غلام صغری (پیدائش: 2 مارچ ، 1970) [1] ایک پاکستانی کارکن ہے۔ [2]
زندگی
ترمیمصغرا جب بارہ سال کی تھی تو اسے زبردستی شادی کرلی گئی ، لیکن چھ سال بعد وہ اپنے گاؤں کی پہلی خاتون بن گئی جس نے طلاق لی ۔ جب اس نے اسکول جانے کی کوشش کی تو اسے اس کے بھائیوں نے اسے زودوکوب کیا اور پیٹا ، لیکناس کے باجودو وہ گھر میں تعلیم حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔ وہ اس کے گاؤں کی پہلی خاتون ہائی اسکول کی گریجویٹ تھی اور لڑکیوں کے لئے پہلے اسکول میں وہ پہلی ٹیچر تھی۔ [3] اسے پتہ چلا کہ وہاں پر پڑھنے کے لیے بچیاں ہی نہیں ہیں۔ اس کی کچھ وجوہات ثقافتی تھیں ، لیکن اس کی بنیادی وجہ غربت تھی اس لیے اس نے غربت کے خاتمے کے لیے راستے تلاش کرنے کی کوشش کی۔
وہ بانی اور میں ماروی رورل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن "ایم آر ڈی او" کے سی ای او تھیں جو پاکستان ایک غیر سرکاری تنظیم جس کا مقصد کمیونٹی کی بچت فنڈز اور انسانی حقوق، صحت، تعلیم اور سماجی ترقی کے معاملات کا اضافہ بیداری پیدا کرنا ہے۔ [2]
کارنامے
ترمیموہ 1999 میں اشوکا فیلوشپ جیتنے والی پہلی پاکستانی خاتون بنیں۔[4] اور 2011 میں انھیں سابق امریکی وزیر خارجہ ، ہلیری کلنٹن اور سابق خاتون اول مشیل اوباما کی طرف سے بین الاقوامی خواتین کی جرات کا ایوارڈ ملا۔ [2] [5] [6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Ghulam Sughra Solangi a woman of courage آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ dailytimes.com.pk (Error: unknown archive URL), dailytimes Pakistani, Published by Salman Ali on AUGUST 25, 2017.
- ^ ا ب پ "Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards"۔ U.S. Department of State۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2014
- ↑ "Events 2011 - Embassy of the United States Islamabad, Pakistan"۔ Islamabad.usembassy.gov۔ 05 دسمبر 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 نومبر 2014
- ↑ Shahzada Irfan Ahmed۔ "MORE POWER TO HER"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 ستمبر 2020
- ↑ "Education key to changing women's lot"۔ December 5, 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ September 5, 2014
- ↑ "Secretary Clinton To Host the 2011 International Women of Courage Awards"۔ 30 June 2011۔ 25 مئی 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ