غلام قادر بھیروی
مولانا غلام قادر ہاشمی سیالوی بھیروی اہلسنت کے مشہور و معروف اولیا و علما میں شمار ہوتے ہیں۔
غلام قادر ہاشمی بھیروی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | غلام قادر |
پیدائش | 1265ھ،1849ء بھیرہ شریف ضلع سرگودھا |
تاریخ وفات | 19 ربیع الاول 1327ھ ،10 اپریل 1909ء |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
ادبی تحریک | اہلسنت |
مادر علمی | جامعہ نعمانیہ لاہور |
کارہائے نمایاں | مدرس تنظیمی خدمات |
باب ادب | |
درستی - ترمیم |
ولادت
ترمیممولانا غلام قادر بھیروی کی ولادت 1265ھ مطابق 1849ء بھیرہ شریف ضلع سرگودھا پاکستان میں ہوئی۔
تعلیم و تربیت
ترمیمآپ کی ابتدائی تعلیم و تربیت مرکزالاولیاء لاہور میں ہوئی، بعد اَزاں ہند اور پاکستان کے نامور علمائے کرام کی بارگاہ میں زانوئے تلمذ تہ کیے۔علامہ حافظ غلام محی الدین بگوی نقشبندی اورصدر الصدور مفتی صدر الدین آزردہ کا نام نمایاں ہے۔ آپ عرصہ درازتک جامعہ نعمانیہ میں تدریس فرماتے رہے،
بیعت و خلافت
ترمیمآپ سلسلہ عالیہ چشتیہ میں شمس العارفین خواجہ شمس الدین چشتی سیالوی سے بیعت ہوئے اور اجازت و خلافت سے بہرہ ور ہوئے۔آپ بحرِ علوم وفنون تھے۔آپ کوقطبِ لاہور کہا جاتاتھا۔
تصانیف
ترمیمآپ کئی کتب بھی تحریر فرمائیں، جن میں
- اسلام کی گیارہ کتابیں
- شَمسُ الضُّحٰی فِی مَدحِ خَیرِ الْوَریٰ
- حقیقتِ انوارِمحمدیہ
- نماز حضوری
- نماز ضروری
- ختمات خواجگان
- شمس الحنفیہ بجواب نورالحنفیہ وغیرہ مشہورتصانیف ہیں۔
تلامذہ
ترمیممولانا ضیاء الدین احمدمدنی، مفسرقرآن مولانا نبی بخش حلوائی اور امیرملت پیر سید جماعت علی شاہ محدث علی پوری آپ کے مشہور تلامذہ میں سے ہیں۔
وفات
ترمیمآپ نے 19 ربیع الاول 1327ھ مطابق 10 اپریل 1909ء کو وصال فرمایا۔ مزار مبارک بیگم شاہی مسجد اندرون شہر لاہور پاکستان میں مَرجَعِ خَلائِق ہے۔ [1][2][3]