غورنی موسی خیل میں آباد ایک بڑا قبیلہ جسے غورنی کہتے ہیں۔
یہ نہ تو نیازی یا لودھی قبائل سے تعلق رکھتے ہیں اور نہ ہی متی قبائل کی کسی شاخ سے ان کا تعلق ہے بلکہ حقیقت یہ ہے کہ خود نیازی اور متی قبائل غورنیوں کی ایک ذیلی شاخ ہیں ماضی میں دوسرے قبائل کی طرح یہ لوگ بھی تجارت پیشہ سے منسلک تھے اور کابل اور قندھار سے پاک و ہند میں ا کر خشک میوہ جات یا مصالحہ جات فروخت کرتے تھے اور یہاں سے واپسی پر دھوتیاں دھسے چادریں کھیس اور کپڑے وغیرہ خرید کر واپس اپنے وطن میں بیچنے کے لیے لے جاتے تھے اس کاروبار کی نسبت سے لوگوں نے انہیں جولاہے یا پاولی مشہور کر دیا [1]

  1. نیازی قبیلہ کی داستان از غلام اکبر ملک