6 ستمبر 1965ء کو بھارت نے پاکستان پر حملہ کیا وہ پیش قدمی میں ناکام رہا، دوسری طرف پاکستان نے جوابی کارروائی کی اور پاکستانی مسلح افواج نے اس کے فاضلکا سیکٹر اور کشن گڑھ قلعہ پر سبز ہلالی پرچم ضرور لہرایا تھا۔ تصاویر آئی ایس پی آر کی ویب گاہ پر جاری کی گئی ہیں جن میں جنگ کے دوران قیدی بنائے گئے بھارتی فوجیوں،چھمب،گٹارو اور رحیم یار خان میں قبضے لیے گئے بھارتی ٹینک،گاڑیوں اور اسلحے کی تصاویر بھی شامل ہیں [1] 23 ستمبر 1965ء کی صبح تین بجے جب فائر بندی ہوئی تو اس وقت دونوں ملکوں کی افواج کے زیر قبضہ علاقوں کی تفصیل بھی پڑھ لیجیئے ۔ اکھنور سیکٹر میں 340 مربع میل بھارتی علاقہ پاکستانی فوج کے قبضے میں آیا ۔ لاہورسیالکوٹ میں ایک مربع میل ٗ کھیم کرن فاضلکا سیکٹر میں 36 مربع میل ٗ سلیمانکی ٗ فاضلکا میں 40 مربع میل ٗ راجستھان میرپور خاص کے سیکٹر میں 1200 میل بھارتی علاقے پر پاک فوج نے قبضہ کیا۔اس طرح کل 1617 مربع میل بھارتی علاقے پر پاکستانی فوج سترہ روزہ جنگ میں قابض ہوئی،


میجر شبیر شریف نے فاضلکا سیکٹر پر عسکری اعتبار سے ایک اہم بَری والا پُل بھارت سے چھین لیا۔ میجر شبیر شریف نے یہ پل چھین کر پاکستانی ٹینکوں کے لیے راستہ بنایا تھا۔ ایک بھارتی اخبار کے مطابق پاکستان سے یہ پل دوبارہ حاصل کرنے کے لیے جموں سے بھارتی فوجی میجر نارائن کو ذمہ داری سونپی گئی لیکن وہ یہ پل واپس نہ لے سکے، میدان جنگ میں میجر شبیر شریف نے 6 دسمبر 1971ء کو بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "آرکائیو کاپی"۔ 16 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 02 جنوری 2020 

حوالہ جات